کلام حضرت مسیح موعود ؑ

ہیں درندے ہر طرف مَیں عافیت کا ہوں حصار (منظوم کلام حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام)

یا الٰہی فضل کر اسلام پر اور خود بچا

اِس شکستہ ناؤ کے بندوں کی اب سُن لے پکار

قوم میں فِسق و فجور و معصیت کا زور ہے

چھا رہا ہے ابر یاس اور رات ہے تاریک و تار

وہ خدا جس نے بنایا آدمی اور دِیں دِیا

وہ نہیں راضی کہ بے دینی ہو ان کا کاروبار

بے خدا بے زہد و تقویٰ بے دیانت بے صفا

بَن ہے یہ دنیائے دُوں طاعوں کرے اس میں شکار

صَیدِ طاعوں مت بنو پورے بنو تم متّقی

یہ جو ایماں ہے زباں کا کچھ نہیں آتا بکار

موت سے گر خود ہو بے ڈر کچھ کرو بچوں پہ رحم

امن کی رہ پر چلو بَن کو کرو مت اختیار

ایک طوفاں ہے خدا کے قہر کا اب جوش پر

نوحؑ کی کشتی میں جو بیٹھے وہی ہو رستگار

صدق سے میری طرف آؤ اِسی میں خیر ہے

ہیں درندے ہر طرف مَیں عافیت کا ہوں حصار

پُشتیءِ دیوارِ دیں اور مامنِ اسلام ہوں

نارسا ہے دستِ دشمن تا بفرقِ ایں جدار

(براہین احمدیہ حِصّہ پنجم صفحہ ۹۷ مطبوعہ ۱۹۰۸ء)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button