خطاب حضور انور

امير المومنين حضرت خليفة المسيح الخامس ايّدہ اللہ تعالیٰ کا جلسہ سالانہ برطانيہ کے دوسرے روز بعد دوپہر کےاجلاس سے بصيرت افروز خطاب کا خلاصہ

۲۰۲۳ء – ۲۰۲۴ء میں جماعت احمدیہ پر نازل ہونے والے اللہ تعالیٰ کے بے انتہا افضال میں سے بعض کا ایمان افراز تذکرہ

٭… اللہ تعالیٰ کے فضل سے امسال اب تک بیعتوں کی تعداد دو لاکھ ۳۸ ہزار ۵۶۱؍ہے۔

٭… امسال ایک نئے ملک ’تائیوان‘ میں احمدیت کا نفوذ ہوا۔ جس کے بعد دنیا کے ۲۱۴؍ممالک میں احمدیت کا قیام ہوچکا ہے

٭… اس سال دنيا بھر ميں پاکستان کے علاوہ جو نئي جماعتيں قائم ہوئي ہيں ان کي تعداد ۳۸۴؍ ہے

٭… ۹۰۸؍ مقامات پر پہلي بار احمديت کا پودا لگا

٭… امسال ۴۴۸؍ کتب وپمفلٹس ۴۷؍زبانوں ميں طبع ہوئے

(حديقة المہدي، ۲۷؍جولائی ۲۰۲۴ء نمائندگان الفضل انٹرنيشنل) آج جلسہ سالانہ برطانيہ کا دوسرا روز ہے۔ اس دن بعد دوپہر کے اجلاس ميں حضور انور ايدہ اللہ تعاليٰ دوران سال جماعت احمديہ پر ہونے والے افضال کي جھلک پيش فرماتے ہيں۔ اس اجلاس کي کارروائي کے ليے حضور انور فلک شگاف نعروں کي گونج ميں چار بج کر دس منٹ کے قريب جلسہ گاہ ميں تشريف لائے اور کرسئ صدارت پر رونق افروز ہوئے۔ اجلاس کا باقاعدہ آغاز تلاوت قرآن کريم سے ہوا۔ مکرم عبد المومن طاہر صاحب مربی سلسلہ نے سورۃ الرعد کی آیات ۴۲ تا ۴۴کی تلاوت اور تفسیر صغیر سے اردو ترجمہ پیش کرنے کی توفیق پائی۔ مکرم مصور احمد صاحب نے حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ و السلام کا منظوم کلام پیش کرنے کی سعادت حاصل کی جس کا آغاز درج ذیل شعرسے ہوا:

اے خدا اے کارساز و عيب پوش و کردگار
اے مرے پيارے مرے محسن مرے پروردگار

خلاصہ خطاب حضور انور

دوسرے دن کی اس تقریر میں جماعت پر اللہ تعالیٰ کے فضلوں کا ذکر ہوتا ہے۔ مَیں نے خلاصہ کے رنگ میں یہ رپورٹ تیار کروائی ہے، تفصیلی رپورٹ بعد میں چھپ جائے گی۔ بعض شعبے ہوسکتا ہے آج رہ بھی جائیں لیکن اللہ تعالیٰ کے فضل سے تمام شعبوں نے بڑا اچھا کام کیا ہے۔

نئے ملک میں احمدیت کا نفوذ

نئے ملکوں میں احمدیت کے قائم ہونے کے متعلق جو رپورٹ ہے اس کے مطابق اس سال ایک نیا ملک ’تائیوان ‘ احمدیت میں شامل ہوا ہے، یہاں احمدیت کا پودا لگا ہے۔ اس طرح اُن ممالک کی کُل تعداد جہاں احمدیت قائم ہے اب ۲۱۴؍ہوگئی ہے۔ تائیوان کے ایک مستند اسلامی سکالر بیعت کرکے جماعت میں شامل ہوئے ہیں۔ اس سال انہوں نے وہاں ایک مختصر سا جلسہ سالانہ بھی منعقد کیا جہاں 12 لوکل تائیوان کے افراد سمیت 30 افرادنے شرکت کی۔

نئي جماعتوں کا قيام

پاکستان کے علاوہ دنیا بھر میں ۳۸۴؍ نئی جماعتوں کا قیام ہوا ہے۔ ۹۰۸؍ ایسے نئے مقامات ہیں جہاں جماعت باقاعدہ تو قائم نہیں ہوئی تاہم احمدیت کا پودا وہاں لگا ہے۔

مساجدو مشن ہاؤسز کا قيام

جماعت کو اللہ تعالیٰ کے حضور۱۴۸؍ نئی مساجد پیش کرنے کی توفیق ملی ہے، ان میں سے ۱۰۶؍نئی مساجد تعمیر ہوئی ہیں اور بقیہ بنی بنائی مساجد ملی ہیں۔ مشن ہاؤسز میں ۱۱۷؍کا اضافہ ہوا ہے۔

ایڈیشنل وکالت تصنيف يوکے

وکالت تصنیف یوکے کی رپورٹ کے مطابق نئی زبان لاطینی سپینش میں قرآن کریم کا پہلی مرتبہ ترجمہ طبع ہوا ہے۔نئی زبان میں عبرانی ترجمہ قرآن اور فنش ترجمہ قرآن بھی شائع ہوا ہے۔ الحمدللہ جماعت کی طرف سے اب 78 زبانوں میں قرآن کریم کے تراجم تیار ہوچکے ہیں۔ حضرت مسیح موعودؑ کی کتب سچائی کا اظہار، سناتن دھرم، سراجِ منیر، الہدیٰ والتبصرة لمن یریٰ، اربعین، ملفوظات جلددوم (نصف آخر)نیز جلد ہفتم اور ہشتم کا انگریزی ترجمہ امسال شائع ہوا ہے۔ حضرت مصلح موعودؓ کی کتب اتحاد المسلمین، ’بانی سلسلہ احمدیہ کوئی نیا دین نہیں لائے‘ کا انگریزی ترجمہ شائع ہوا ہے۔ اس کے علاوہ بھی بہت ساری کُتب انہوں نے شائع کی ہیں۔ حضرت خلیفة المسیح الاوّلؓ کی کتاب مرقاة الیقین کا عربی ترجمہ شائع ہوا ہے۔ حضرت مصلح موعودؓ کی کتاب’ ملائکة اللہ‘ بنگلہ زبان میں ترجمہ ہوئی ہے، صداقتِ احمدیت انگریزی، نظامِ نَو ڈچ، دیباچہ تفسیر القرآن جرمن، ذکرِ الہٰی پولش، دس ثبوت ہستی باری تعالیٰ سپینش، فضائل القرآن حصہ اوّل ہندی، تامل میں شائع ہوئی ہے۔ سیرت النبی ﷺجلد پنجم اور ششم اردو زبان میں شائع ہوئی ہیں۔ فضائل قرآن، سیرت النبیﷺ، خلافتِ راشدہ ٹرکش زبان میں شائع ہوئی ہیں۔ اس کے علاوہ بھی بہت سی کتابیں ہیں۔

اردو کتب کی رپورٹ یہ ہے کہ تفسیر حضرت مسیح موعودؑ کا آٹھ جلدوں پر مشتمل سیٹ پہلی مرتبہ یہاں طبع کروایا گیا ہے۔ تاریخِ احمدیت جلد 30 جو 1974 کی تاریخ پر مشتمل ہے طبع ہوچکی ہے۔ تفسیرِ کبیر کا نیا 15 جلدوں پر مشتمل کمپیوٹرائزڈ ایڈیشن طبع ہوا ہے۔

ايڈيشنل وکالت اشاعت (طباعت)

وکالتِ اشاعت (طباعت) کی 72 ممالک سے موصولہ رپورٹ کے مطابق دورانِ سال 409 مختلف کتب، پمفلٹ اور فولڈر وغیرہ 51 زبانوں میں 40 لاکھ 94ہزار کی تعداد میں طبع ہوئے ہیں۔

حضرت مسیح موعودؑکی کتب کے تراجم بھی متعدد زبانوں میں شائع ہوئے ہیں۔

ايڈيشنل وکالت اشاعت (ترسیل)

وکالت اشاعت(ترسیل) کی رپورٹ کے مطابق 40 ممالک کو 44 زبانوں میں دولاکھ 13 ہزار سے زیادہ کتب بھجوائی گئی ہیں۔

نمائشوں کے ذريعہ پيغام پہنچانا

۴ ہزار سات سو ایک نمائشوں کے ذریعے دس لاکھ باسٹھ ہزار سے زائد افراد تک جماعت کا پیغام پہنچایا گیا۔

لٹریچر کی تقسیم

جماعت کی طرف سے مفت لٹریچر کی تقسیم کے ذریعے ایک کروڑ 94 لاکھ سے زیادہ افراد تک اسلام احمدیت کا پیغام پہنچایا گیا۔ دنیا بھر میں اس وقت ۲۳؍ زبانوں میں ۱۲۸؍ اخبارات و رسائل شائع ہورہے ہیں۔

رقیم پریس

رقیم پریس کے تحت 52کتب پہلی بار شائع کی گئی ہیں۔

عربي ڈيسک

عربی ڈیسک نے ملفوظات کی دس جلدوں پر مشتمل مکمل سیٹ کا عربی ترجمہ شائع کیا ہے۔دیگر کتب میں روحانی خزائن کی جملہ اردو کتب اور حضرت مصلح موعودؓ کی تفسیرِ کبیر سرِ فہرست ہے۔

فرنچ ڈيسک

فرنچ ویب سائٹ کو اب تک ۵.۱۸ملین سے زائد زائرین نے وزٹ کیا ہے۔

چینی ڈيسک

چینی ڈیسک نے ’مسیح ہندوستان میں‘ کا چینی زبان میں ترجمہ مکمل کرکے طبع کیا ہے۔

ٹرکش ڈيسک

ٹرکش ڈیسک کے تحت ہفتہ وار ایک گھنٹے کا سوال و جواب کا پروگرام نشر ہوتا ہے۔

فارسی ڈيسک

فارسی ڈیسک کے تحت دورانِ سال ویب سائٹ کا افتتاح ہوا تھا اس پر فارسی زبان میں حضورؑ کی کتب اور میرے خطبات کا ترجمہ ڈالا جاچکا ہے۔

پريس اينڈ ميڈيا آفس

مختلف ٹی وی اور ریڈیو چینلز پر جماعت سے متعلق جو پروگرام نشر ہوئے ان کے ذریعے اٹھارہ کروڑ سے زائدافراد تک جماعت کا پیغام پہنچا۔ دنیا بھر کے۳۲۹۵؍ مختلف اخبارات و رسائل نےجماعت سے متعلق خبریں شائع کیں۔

ايم ٹي اے انٹرنيشنل

ایم ٹی اے انٹرنیشنل کے 16 ڈیپارٹمنٹس میں 544 کارکنان دن رات خدمات انجام دے رہے ہیں۔ اس وقت ایم ٹی اے کے آٹھ چینل چوبیس گھنٹے کی نشریات پیش کر رہے ہیں۔ ایم ٹی اے پر اس وقت 23 زبانوں میں رواں تراجم کیے جارہے ہیں۔ ایم ٹی اے افریقہ کی شاخوں کی تعداد 13 ہوچکی ہے۔ سیرالیون اور یوگنڈا میں دو نئے سٹوڈیو قائم کیے گئے ہیں۔

مختلف ممالک میں جماعت کے کئی ریڈیو سٹیشنز بھی کام کر رہے ہیں۔

الاسلام ويب سائٹ

الاسلام ویب سائٹ آن لائن پر بنگلہ اور نارویجن زبان میں قرآن کریم کا اضافہ کیا گیا۔سرچ انجن میں مزید بہتری لائی گئی ہےاور صوتی الفاظ سے قرآنی آیات تلاش کرنےکی سہولت مہیا کی گئی ہے۔نئی ڈیجیٹل لائبریری مع انگریزی کتب روحانی خزائن کا اجرا کیا گیا۔۴۰؍ نئی انگریزی کتب ایمازون، گوگل اور ایپل پر شائع کی گئیں۔ اب تک اِن فورمز پر کُل ۱۹۰؍ انگریزی کتب شائع ہو چکی ہیں۔ روحانی خزائن اردو کی۲۷؍کتب ایپل اور گوگل پر ای کتب کی صورت میں دی گئی ہیں جو موبائل فون پر بآسانی پڑھی جاسکتی ہیں۔

ريويو آف ريليجنز

حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے رسالہ ریویو آف ريليجنز کا اجرا فرمایا تھاجسے ۱۲۲؍سال ہو چکے ہیں جس کا پرنٹ ایڈیشن فرانسیسی ممالک میں ۲۶؍جرمن ایڈیشن تین اورہسپانوی ایڈیشن۱۳؍ ممالک میں بھیجا جاتا ہے۔ریویو کی ویب سائٹ اور یوٹیوب چینل کو دو ملین سے زائد لوگوں نے دیکھا، جبکہ ٹوئٹر، فیس بک اور انسٹاگرام پردس ملین سے زائدمرتبہ ویڈیوز کو دیکھا گیا۔

الفضل انٹرنيشنل

الفضل انٹرنیشنل پاکستان کی ویب سائٹ پر پابندی عائد کی گئی تھی۔ دوران سال اس کی ویب سائٹ، ٹوئٹر، فیس بک وغیرہ کے ذریعے آٹھ کروڑاسّی لاکھ سے زائد لوگوں تک پیغام حق پہنچا۔

ہفت روزہ الحکم

ہفت روزہ الحکم کے قارئین کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوا ہے جس کی وجہ سے ویب سائٹ کی گنجائش بھی بڑھانی پڑی۔ اس کے قارئین کی تین ماہ کی اوسط تعداد ایک ملین ہے۔

تحريک وقف نو

اس وقت دنیا میں واقفین نَو کی کُل تعداد ۸۳۰۵۵؍ ہے جس میں ۴۸۵۸۲؍لڑکے اور ۳۴۴۷۳؍ لڑکیاں ہیں۔رپورٹس کے مطابق اِس وقت کُل۲۹۴۷؍واقفین نَو بشمول مربیان مختلف فیلڈز میں خدمات بجا لارہے ہیں۔

مخزن تصاوير

مخزن تصاویر میں اب تک چودہ لاکھ چوراسی ہزار نو سو چالیس تصاویر کو محفوظ کیا جا چکا ہے۔ ویب سائٹ پر ۵۴۶۴؍تصاویر ہیں۔ سوشل میڈیا پر تصاویر کو پانچ لاکھ پچانوے ہزار سے زائد باردیکھا گیا۔

نصرت جہاں سکیم

مجلس نصرت جہاں کے تحت۱۳؍ ممالک میں ۴۰؍ ہسپتال اور کلینکس قائم ہیں جن میں ۳۶؍ مرکزی ۵۳؍لوکل اور ۷۴؍ وقتی ڈاکٹرز کام کر رہے ہیں۔ افریقہ کے ۱۳؍ممالک میں ۶۲۰؍ پرائمری اور مڈل اسکولز اور دس ممالک میں ۸۱؍ سیکنڈری اسکولز کام کررہے ہیں۔دوران سال برونڈی، سیرالیون،بینن، زمبابوے، فن لینڈز، اٹلی، کیمرون، پرتگال اور اسپین کے علاوہ الحزیرہ میں چھ زمینیں اور چارعمارات خریدی گئیں۔اس کے علاوہ دوران سال مختلف ممالک میں۱۵؍تعمیراتی پراجیکٹس مکمل ہوئے اور مزید 15۱۵؍ کی تعمیر شروع ہوچکی ہے۔

انٹرنیشنل ایسوسی ایشن آف احمدیہ آرکیٹکٹس
(IAAAE)

انٹرنیشنل ایسوسی ایشن آف احمدیہ آرکیٹکٹس نے پینے کا صاف پانی مہیا کرنے کے لیے دوران سال۳۱؍ نئے سولرکنوئیں اور۳۹؍ ہینڈپمپس لگائے جن سے چوہترہزار سے زائد افراد مستفید ہو رہے ہیں۔

ہیومینٹی فرسٹ

ہیومینٹی فرسٹ ۶۵؍ ممالک میں رجسٹرڈ ہوچکی ہےجس کے تحت دوران سال نَو ممالک میں ایک لاکھ آٹھ ہزارمریضوں کا علاج کیا گیا۔ ۱۲؍ ممالک میں جنگی حالات اورقدرتی آفات سے متاثرہ ایک لاکھ تیس ہزار افرادکی امداد کی گئی۔ غزہ جنگ کے متاثرین کے لیے ایمرجنسی شیلٹرز، خوراک، پانی، کپڑے اور طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔

بيعتوں کي تعداد

بيعتوں کي تعداد بيان کرتے ہوئے حضور انور نے فرمايا کہ امسال ہونے والی بیعتوں کی تعداد اللہ تعالیٰ کے فضل سے دو لاکھ اڑتیس ہزار پانچ سو اکسٹھ ہے۔ گذشتہ سال کی نسبت اکیس ہزار تین سو ترانوے کا اضافہ ہے۔۱۱۷؍ ممالک سے ۴۸۲؍سے زائد اقوام احمدیت میں داخل ہوئی ہیں۔سب سے زیادہ بیعتیں نائیجیریا میں ہوئی ہیں جن کی تعداد چالیس ہزار سے اوپر ہے۔گنی کراکری میں پچیس ہزار سے زائد، کانگو برازاویل میں چوبیس ہزار سے زائد اور گنی بساؤ میں تئیس ہزار سے اوپر ہے۔

بیعت کے واقعات

آئیوری کوسٹ کے ایک مشنری لکھتے ہیں کہ اپنے ریجن کے متعدد گائوں کے دورے کیے تاہم خاطر خواہ نتائج نہ ملے۔ پھر ایک دور دراز جگہ جہاں جانا انتہائی دشوار تھا اور شدید بارش کی وجہ سے یہ راستہ اور بھی کٹھن تھا،دعا کے بعد جانے کا پروگرام بنایا۔ رات نماز کے بعد تبلیغی پروگرام ہوا اور جماعت کاپیغام پہنچایاجس کے بعد رات دیر تک سوال و جواب کا پروگرام جاری رہا۔صبح کے وقت لوگ دوبارہ اکٹھے ہوئے اور ان کے امام نے کہاں کہ بارش کے موسم میں یہاں آنا نہایت مشکل کام ہے ۔ کل جب آپ لوگ آئے اور بتایا کہ صرف اس پیغام کو پہنچانے کے لیے آئے ہیں تو یہ بات ہمارے لیے حیرت انگیز تھی۔ اور آپ کی تبلیغ سن کر ہمیں یقین ہوگیا کہ یہی حق ہے چنانچہ اللہ تعالیٰ کے فضل سے اس گاؤں کے ۱۴۰؍ افراد نے بیعت کرلی۔

کانگو برازاویل کے مبلغ انچارج لکھتے ہیں کہ ایک لوکل پادری صاحب سےکافی عرصے سے گفتگو جاری تھی۔ انہوں نے امسال ملکی جلسہ سالانہ میں شمولیت اختیار کی اور کہا کہ میں جماعت کے دلائل سے پہلے قائل ہوچکا تھا لیکن جلسہ کا ماحول اور جماعت کی ترقی دیکھ کر میں نے فیصلہ کیا ہے کہ جماعت میں شامل ہوجائوں۔ جلسہ کے بعد انہوں نے چرچ میں ایک پروگرام منعقد کر کے اپنی فیملی سمیت بیعت کا اعلان کیا۔ ان کے ساتھ چرچ کے ۵۰؍ افراد نے بیعت کی۔

مبلغ انچارج لیٹویا لکھتے ہیں کہ ایک صاحب نے بارہ تیرہ سال پہلے اسلام قبول کیا تھا ایک دفعہ جب وہ غیراز جماعت مسلمانوں کی مسجد میں گئے تو انہیں خاص گرم جوشی نظر نہ آئی۔ اس پر انہوں نے سوچا کہ جس اسلام کو مَیں نے قبول کیا تھا اس میں تو بہت محبت ہونی چاہیے تھی۔ اس پر انہوں نے سچے اسلام کی تلاش شروع کی اور آخر کار انہیں احمدیت کا علم ہوا۔ تحقیق کے بعد یقین ہوگیا کہ احمدیت ہی سچا اسلام ہے۔ جماعت سے رابطے کا ارادہ کیا تو لگا کہ لیٹویا میں جماعت شاید نہیں ہے۔ ایک روز انہیں جماعت احمدیہ لیٹویا کا فیس بُک پیج مل گیا۔ انہوں نے لکھا کہ وہ احمدی ہونا چاہتے ہیں۔ سیکرٹری تبلیغ کے رابطہ کرنے پر 2023ء میں پہلی بار مشن ہاؤس گئے وہاں ان کا استقبال کیا گیا۔ صداقت کا یقین ہونے کے بعد انہوں نے الحمدللہ بیعت بھی کرلی اور باقاعدہ چندہ بھی دینا شروع کردیا۔

مراکش سے الحسنی صاحب لکھتے ہیں کہ مَیں 2002ء سے 2019ء تک مغربی ممالک میں رہتا تھا اور نام کا مسلمان تھا۔ مَیں نے خدا کی مرضی کے خلاف بہت سے کام کیے، کئی دفعہ مجھے جیل ہوئی۔ 2016ء میں آسٹریا کی ایک جیل میں قید ہوا تو وہاں زندگی میں پہلی بار ایم ٹی اے دیکھا۔ حضرت اقدس مسیح موعودؑ کے قصائد سن کر ایسا احساس ہوا جو زندگی بھر نہ ہوا تھا۔ دل پر سکینت کا نُزول ہوا۔ جیل میں روز ایم ٹی اے دیکھا کرتا۔مَیں سوچتا کہ ان قصائد میں جو باتیں ہیں وہ کوئی معمولی مولوی نہیں لکھ سکتا۔ یہ تو دل میں اترنے والا کلام ہے۔ مَیں ایمان لے آیا اور فیصلہ کیا کہ اپنے ملک میں واپس آکر نئی زندگی شروع کروں گا۔

ترکی سے عبدالرزاق صاحب لکھتے ہیں کہ پانچ سال قبل احمدیت سے تعارف ہوا۔ مَیں نے مخالفت کی، پھر ایک دوست نے جلسے پر بُلایا۔ جلسے پر انہوں نے استخارے کی نصیحت کی۔ مَیں واپس آیا اور دس رکعات ادا کیں اور بہت زاری کی۔ نماز کے آخر پر مَیں نے دیکھا کہ حضرت مسیح موعودؑ کے انوار میرے دل کو نور اور لذت سے بھر رہے ہیں۔ یک دم ایمان میرے دل میں داخل ہوگیا اور مَیں نے بیعت کا فیصلہ کرلیا۔ اب بیعت کے بعد میرا دل مطمئن ہے اور مَیں بہت خوش ہوں۔

اس کے علاوہ حضور انور نے نیروبی ریجن،نائیجیریا، کینیا نارتھ کوسٹ، برکینافاسو، نائیجر، انڈیا، چیک ریپبلک، سینٹرل افریقہ اور ناروے سے بھی بیعت کے چند واقعات بیان فرمائے۔

حضرت اقدس مسیح موعودؑ فرماتے ہیں: اے نادان قوم! یہ سلسلہ آسمان سے قائم ہوا ہے۔ تم خدا سے مت لڑو۔ تم اس کو نابود نہیں کرسکتے۔ اس کا ہمیشہ بول بالا ہے۔ اپنے نفسوں پر ظلم مت کرواور اس سلسلے کو بےقدری سے نہ دیکھو جو خدا کی طرف سے تمہاری اصلاح کے لیے پیدا ہوا اور یقیناً سمجھو کہ اگر یہ کاروبار انسان کا ہوتااور کوئی پوشیدہ ہاتھ اس کے ساتھ نہ ہوتاتو یہ سلسلہ کب کا تباہ ہوجاتا اور ایسا مفتری ایسی جلد ہلاک ہوجاتا کہ اب اس کی ہڈیوں کا بھی پتا نہ ملتا۔ سو اپنے مخالفت کے کاروبار میں نظرِ ثانی کروکم سے کم یہ تو سوچو کہ شاید غلطی ہوگئی ہو اور شاید یہ لڑائی تمہاری خدا سے ہو۔

حضور انور کا خطاب ۴ بج کر ۱۲ منٹ تک جاري رہا جس کے بعد حضور انور نے احبابِ جماعت کو السلام عليکم ورحمة اللہ کا تحفہ پیش کیا اور جلسہ گاہ سے تشريف لے گئے۔

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button