متفرق شعراء
محبتوں کا منادی، سفیر امن و سلام
محبتوں کا منادی، سفیرِ امن و سلام
چہار سمت اندھیرے، وہ روشنی کا پیام
زمین بھر گئی ہے ظلم و جورِ ناحق سے
بنامِ عدل بپا کشت و خوں ہے بر سرِ عام
جہالتوں کے یہ پھندے، یہ اختلاف کے جال
کہ طائرانِ چمن ہو رہے ہیں خود تہِ دام
نئے حقوق کی باتیں ہیں راہ ظلمت کی
ہوا و حرص و ہوس کی ہے تیرگی ہر گام
بدل دیے گئے ہیں خیر و شر کے پیمانے
بنا حرام حلال اور ہؤا حلال حرام
ہر اک کو اپنی پڑی ہے تمام عالم میں
کہاں وہ خلدِ بریں مژدۂ ’’سلام سلام‘‘
سراپا مہر و محبت، تمام لطف و کرم
وہ اپنے خلق میں ہے عین صورتِ اسلام
جہاں سے کاش کہ جنگ و جدال مٹ جائے
وہ ملک ملک گیا لے کے عدل کا پیغام
جو دردِ دل سے ہر اک کے لیے دعائیں کرے
بتائے امن کی رہ اور ظلم کا انجام
حقوقِ خالق و مخلوق کا معلم ہے
جو کر رہا ہے بلند آج پرچمِ اسلام
(میر انجم پرویز۔ مربی سلسلہ عربی ڈیسک)