برطانیہ کے ۵۸ویں جلسہ سالانہ ۲۰۲۴ء کا معائنہ انتظامات
خدا تعالیٰ کی شکر گزاری کرتے ہوئے خوش اخلاقی سے اپنی ڈیوٹیاں سرانجام دیں
امیرالمومنین حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا جلسہ کے انتظامات کا معائنہ
جلسہ گاہ حدیقۃ المہدی میں ڈیوٹیوں کی باقاعدہ افتتاحی تقریب میں حضور انور کا زرّیں نصائح پر مشتمل خطاب
(۲۵؍جولائی ۲۰۲۴ء، نمائندگان الفضل انٹرنیشنل) اللہ تعالیٰ کے فضل سے کل سے برطانیہ کے ۵۸ویں جلسہ سالانہ کا آغاز ہورہا ہے۔ امیر المومنین حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے آج حدیقۃ المہدی میں تشریف لاکر کارکنان جلسہ سالانہ سے خطاب فرمایا۔ حضور انور ۹ بج کر ۳ منٹ پر جلسہ گاہ میں رونق افروز ہوئے۔ جونہی حضور انور جلسہ گاہ میں رونق افروز ہوئے عشاق خلافت نے فلک شگاف نعروں کے ساتھ حضور انور کا پُر تباک استقبال کیا۔
حضور انور کے کرسئ صدارت پر رونق افروز ہونے کے بعد تقریب کا باقاعدہ آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا۔ حافظ طیّب احمد صاحب استاد جامعہ احمدیہ یوکے نے سورۃ البقرہ کی آیت ۱۴۵ کی تلاوت کی اور تفسیر صغیر سے اردو ترجمہ پیش کیا۔ اس کے بعد حضور انورایدہ اللہ تعالیٰ نے خطاب فرمایا۔
خلاصہ خطاب حضورِ انورایّدہ اللہ تعالیٰ
تشہد، تعوذ اور تسمیہ کے بعد حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
انتظامیہ جلسہ سالانہ کا تو خیال تھا کہ گذشتہ ا توار کو کارکنان کے ساتھ سیشن کیا جائے۔لیکن اس وقت ڈیوٹیاں باقاعدہ شروع نہیں ہوتیں۔ بعض کارکنان آتے ہیں، بعض نہیں بھی آتے۔اس لیے میں نے یہ مناسب سمجھاکہ آج ہی جلسہ سے ایک دن پہلے آپ سے کچھ نہ کچھ باتیں کر لوں۔
اللہ تعالیٰ کے فضل سے، یہ اللہ تعالیٰ کا جماعت احمدیہ پر بہت بڑا احسان ہے کہ ان حالات میں جب کہ دنیا والے دنیاوی لہو و لعب میں پڑے ہوئے ہیں احمدی بچے، نوجوان عورتیں مرد یہ سب ایک خاص مقصد کے لیے اپنے آپ کو رضاکارانہ طو رپر پیش کر رہے ہیں، volunteerکر رہے ہیں ، اور بڑے اخلاص و وفا سے کررہے ہیں۔ ان ملکوں میں جماعت احمدیہ کے افراد کا یہ اخلاص و وفا یقیناً انسان کو اللہ تعالیٰ کا شکرگزار بناتا ہے اور حضرت مسیح موعودؑ کی صداقت کی ایک یہ بھی دلیل ہے کہ ایسے وقت میں جب دنیا دنیاوی کاموں میں پڑی ہوئی ہے یہ نوجوان اپنے دنیاوی کام چھوڑ کے یہاں دین کی خدمت کے لیے آئے ہیں۔ کیونکہ یہ بھی دینی ہے۔ کیونکہ حضرت مسیح موعودؑ نے فرمایا ہے کہ جلسے کا انعقاد دینی مقاصد کے لیے کیا گیا ہے۔ پس اس کے ساتھ ہی پہلے تو میں یہاں اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتا ہوں۔ آپ لوگوں کو، سب کارکنان کو بھی کہتا ہوں کہ زیادہ سے زیادہ شکرگزاری کے جذبات دل میں پیدا کریں کہ اللہ تعالیٰ نے آپ کو یہ موقع دیا کہ جلسے کے مہمانوں کی خدمت کے لیے اپنے آپ کو پیش کریں اور بڑے اخلاص و وفا کے ساتھ اس کام کوسر انجام دیں۔
اللہ تعالیٰ کا فضل ہے مختلف شعبہ جات جلسہ سالانہ میں کام کرتے ہیں۔ ہر سال چند کمیاں نظر آتی ہیں۔ کچھ نئے شعبے بھی وہاں جاری کیے جاتے ہیں اور ان کے سپرد کام کیے جاتے ہیں اور اللہ تعالیٰ کےفضل سے کاموں میں بہت بہتری آئی ہے۔
نوجوانوں میں ، بڑوں میں ، بڑی عمر کے لوگوں میں ، درمیانی عمر کے لوگوں میں اب جلسے کی ڈیوٹیاں دینے کے بعد اتنا تجربہ ہوچکا ہے کہ وہ جہاں اپنے کاموں کو خوش اسلوبی سے سرانجام دیں وہاں نئے آنے والوں کی بچوں کی بھی تربیت کریں اور انہیں بھی آئندہ کے لیے تیار کریں۔ یہی ترقی کرنے والی قوموں کا کام ہے۔ آئندہ آنے والی نسلوں کی بھی پوری طرح تربیت کرکے، ٹریننگ دےکے ان کاموں کے لیے تیار کیا جاسکتا ہے، ان مقاصد کے حصول کے لیے تیار کیا جاتا ہے جو مقاصد ہمارے سامنے ہیں تب ہی ہم ترقی کرسکتے ہیں۔
پس اس بات کی مجھے کہنے کی ضرورت نہیں ہے کہ فلاں شعبے میں یہ کمی ہے فلاں میں یہ، اللہ تعالیٰ کے فضل سے ہر شعبہ اخلاص و وفا سے کام کرنے والے کارکنان رکھتا ہے اور ہر شخص، ہر احمدی جو اپنے آپ کو ڈیوٹی کے لیے پیش کرتا ہے بڑے اخلاص و وفا سے کام کے لیے پیش کرتاہے۔
یہاں اس دفعہ تو ماریشس سے بھی کچھ لوگ آئے ہوئے ہیں ، بچے آئے ہوئے ہیں، نوجوان آئے ہیں ، انہوں نے بھی بڑے اخلاص سے کام کیا اور کر رہے ہیں۔ اللہ تعالیٰ انہیں بھی جزا دے اور وہ بہت کچھ سیکھ کے یہاں سے جائیں۔ اسی طرح کینیڈا سے بھی لوگ آئے ہیں۔ ان کو بھی اللہ تعالیٰ توفیق دے کہ بعد میں جو اُن کے سپرد ذمہ داری ہوگی اسے سر انجام دے سکیں۔
پس ان دنوں میں شکر گزاری کے جذبات کے تحت کہ اللہ تعالیٰ نے آپ کو خدمت کا موقع دیا ہے بڑے اخلاص و وفا سے اپنے کام کریں اور سب سے بڑھ کر یہ کہ دعاؤں کی طرف توجہ دیں اور ہمیشہ ہر ایک سے خوش اخلاقی سے پیش آئیں اور ہمیشہ مسکراتے رہیں۔ کاموں کے دوران میں بعض دفعہ بعض شعبوں کے کارکنوں کو ، بعض دفعہ کئی کئی گھنٹے جاگنا پڑتا ہے، ہوسکتا ہے چوبیس گھنٹے سو بھی نہ سکیں۔ لیکن اس کے باوجود آپ کے چہرے کی خوشی اور اخلاق کے معیار میں کمی نہیں ہونی چاہیے۔ اللہ تعالیٰ آپ کو اس کی توفیق عطا فرمائے۔ دعا کرلیں۔
حضور انور نے تقریب کے بعد نماز مغرب و عشاء جمع کرکے پڑھائیں۔ نماز مغرب میں سورۃ الفلق و سورۃ الناس کی تلاوت فرمائی جبکہ نماز عشاء میں سورۃ الضحیٰ اور سورۃ الم نشرح کی تلاوت فرمائی۔ نمازوں کی ادائیگی کے بعد حضور انور نے حاضرین کو السلام علیکم کا تحفہ پیش کیا اور جلسہ گاہ سے تشریف لے گئے۔