پیغام حضور انور

حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیزکا برطانیہ کی ۴۵ویں نیشنل مجلس شوریٰ کے موقع پر بصیرت افروز پیغام (اردو مفہوم)

اللہ تعالیٰ کے فضل سے برطانیہ کی جماعت کی مجلس شوریٰ اس ہفتے کے آخر میں ہو رہی ہے۔ چونکہ میں اس سال شامل نہیں ہوسکتا، میں آپ کو یہ پیغام بھیج رہا ہوں، مجھے امید ہے کہ آپ اس پر توجہ دیں گے۔

انتظامی لحاظ سے مجلس شوریٰ کا نظام دنیا بھرکی جماعتوں میں خاص طور پر یہاں برطانیہ میں بہترین طریق پرقائم ہو چکا ہے۔ اس طرح ممبران کی اکثریت شوریٰ کے طریقہ کار کو سمجھنے اور اسے درست طریق پر منعقد کرنے سے واقف ہے۔ بہر حال، اب جبکہ آپ امسال کی تجاویز پر غور و خوض کا آغاز کررہے ہیں، میں آپ کو آپ کی انفرادی ذمہ داریوں کی یاددلانا چاہتا ہوں اور یہ کہ آپ پر جو اعتماد کیا گیا ہےاسے آپ کو کس طرح پورا کرنا چاہیے۔

یقیناً مجلس شوریٰ کا ممبر ہونا ایسی بات نہیں ہے کہ آپ اسے معمولی سمجھیں بلکہ آپ کوہر لمحہ شوریٰ میں اس مخلصانہ خواہش کے ساتھ شامل ہونا چاہیے کہ آپ نے اپنے فرائض پوری تندہی اور عاجزی کے ساتھ ادا کرنے ہیں۔ بطور نمائندہ مجلس شوریٰ آپ کا بنیادی ہدف یہ ہونا چاہیے کہ جماعت کی تبلیغی اور تربیتی سرگرمیوں میں مسلسل بہتری آئے اور افراد جماعت کے اندر قربانی اور اخلاص کا جذبہ نئی بلندیوں کو چھوئے۔

اسی طرح کارروائی کے دوران، آپ کو ایجنڈے کے مختلف نکات پر سنجیدگی سے غور کرنا چاہیے، بیان کی جانے والی باتوں کو غور سے سنیں اور خلیفۃ المسیح کو دیانتدارانہ، مخلصانہ اور دانشمندانہ مشورے دینے کی کوشش کریں جس کے ذریعےوقت کے تقاضوں کے مطابق نظام جماعت کو مزید مضبوط اور مستحکم کیا جاسکے۔

مجلس شوریٰ کے اراکین کی حیثیت سے آپ کو یہ جاننا چاہیے کہ آپ اپنے پر کیے گئے اعتماد کو اسی وقت پورا کر سکیں گے جب آپ اپنے دل میں اللہ تعالیٰ کا خوف رکھتے ہوئے اپنی رائے دیں گے۔ آپ کا ہر عمل مکمل خلوص، عاجزی اور ہر قسم کے مفادات سے پاک ہونا چاہیے۔ سب سے بڑھ کر، ہمیشہ یاد رکھیں کہ دعا آپ کی کامیابی کا بنیادی جُزو ہے اس لیے بحیثیت ممبر شوریٰ تمام وقت آپ کو دعا میں مشغول رہنا چاہیے اور عاجزانہ دعاؤں کے بعد ہی جماعت کے مفاد کی دیرینہ خواہش کے ساتھ اپنے خیالات اور اپنی رائے پیش کریں۔

بدقسمتی سے ماضی میں یہ دیکھا گیا ہے کہ کبھی کبھار نمائندگان نے لاپروا ئی کا مظاہرہ کیا یا بحث کے اہم نکات کی بجائے غیر متعلقہ معاملات میں مشغول ہو گئے اور شوریٰ کے دیگر ارکان کی باتوں کو توجہ سے نہیں سنا۔ مجلس شوریٰ کی حیثیت اور اہمیت کے پیش نظر یہ انتہائی افسوس کا باعث ہے۔

جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ پوری دنیا میں پارلیمنٹ یا اسمبلیاں عرصہ دراز سے قائم ہیں جن میں ریاستی اور سیاسی معاملات پر بحث و مباحثہ ہوتا ہے۔ بہت پڑھے لکھے اور فصیح و بلیغ مقرر اکثر اپنے خیالات اور عقائد پیش کرنے کے لیے ایسی مجالس میں تقریر کرتے ہیں۔ تاہم مجلس شوریٰ وہ فورم ہے جوخالصتاً اسلام کی خدمت اور اس کی الٰہی تعلیمات کو بہتر طریقے سے پھیلانے کے مقاصد پر مشاورت کے لیے قائم کیا گیا۔ اس کا مقصد حکم الٰہی کو پورا کرنے میں ہی پنہاں ہے۔اس لیے ہمیشہ یاد رکھیں کہ مجلس شوریٰ دنیا کی کسی بھی پارلیمنٹ سے کہیں زیادہ قدر و منزلت کا حامل ادارہ ہے جب تک اس کے ارکان ہر وقت سچائی، دیانت اور اعلیٰ ترین اخلاقی اقدار کی ترجمانی کر نے والے ہوں۔لہٰذا دعا، توجہ اور انتہائی سنجیدگی کے ساتھ شوریٰ کی کارروائی میں شرکت کریں اور سچائی کے ساتھ اپنی تجاویز یا مشورہ دیں۔ بے معنی بحث میں نہ پڑیں بلکہ صرف اُس وقت بولیں جب آپ کو یقین ہو کہ آپ کا نقطہ نظر پہلےبیان نہیں ہوا اور جو بحث کو مثبت انداز میں آگے بڑھا سکتا ہے۔ بصورت دیگر جو کچھ پہلے کہا گیا ہے اُسے دہرانا، بغیر سوچے سمجھے بولنا یا غیر ضروری تنقید کرنا صرف وقت ضائع کرنے اور مجلس شوریٰ کی کارروائی کو اس کے حقیقی مقاصد کی تکمیل سے دُور کرنے کا ذریعہ ہے۔

آخر پر مَیں پھر کہتا ہوں کہ آپ سب کے لیے میرا پیغام یہ ہے کہ آپ اپنے فرائض کو سمجھیں اور شوریٰ کی کارروائی میں پوری سنجیدگی کے ساتھ شرکت کریں اور زیادہ سے زیادہ وقت نماز اور ذکر الٰہی میں صرف کریں۔ اللہ تعالیٰ سے مدد اور رحم مانگیں کہ وہ آپ کی کوتاہیوں اور کمزوریوں پر پردہ ڈالے۔ اگر آپ خلوص دل سے دعا کرتے ہیں تو، اللہ تعالیٰ آپ کو اپنے خیالات کو بامعنی انداز میں بیان کرنے اور اس کا اظہار کرنے میں مدد کرے گا جو فائدہ مند ثابت ہو۔ اس کے علاوہ اس شوریٰ میں ہر وقت اس پختہ عزم کے ساتھ شرکت کریں کہ اللہ تعالیٰ نے آپ کو جو بھی صلاحیتیں اور علم عطا کیا ہے وہ آپ کے فرائض کی انجام دہی اور آپ پر کیے گئے اعتماد کو برقرار رکھنے کےلیے استعمال کیا جائے۔

خدا کرے کہ آپ کی سفارشات اور مشورے پورے خلوص، وفاداری اور خلافت کی اطاعت کے ساتھ پیش کیے جائیں۔ آپ کا غور و فکر خلیفۃ المسیح کے حقیقی مدد کا ذریعہ ثابت ہو جو جماعت کی مختلف اسکیموں اور پالیسیوں کو تشکیل دیتا ہے تاکہ اسلام کے پیغام کو پھیلانے میں آسانی ہو اور ہماری جماعت کے اندر اتحاد کا رشتہ مضبوط ہوتا رہے۔ اللہ تعالیٰ آپ کو اس کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button