متفرق شعراء
روشنی کا سفر
قادیاں سے چلی ایک زندہ ہوا
کِھل گئے سارے عالم میں گُل خوشنما
رفتہ رفتہ زمانے پہ چھا جائے گا
روشنی کا سفر قادیاں سے چلا
عصرِ بیمار کا تھا مرض لادوا
قادیاں میں اتاری گئی پر شفا
دل کے مُردوں کو بخشی نئی زندگی
آسماں نے سنی میرزا کی دعا
زندگی آپؑ کے دم سے روشن ہوئی
پھونک دی آپؑ نے روحِ صدق و صفا
جھوٹ نے ہر طرح گرچہ یلغار کی
آپؑ بڑھتے رہے زیرِ فضلِ خدا
آپ کو مارنے والے خود مر گئے
آپؑ کا سلسلہ پھیلتا ہی گیا
آپ کا فیض ہے قدرتِ ثانیہ
جو تسلسل ہے احمدؐ کے فیضان کا
ہم خلافت پہ سب جان سے ہیں فدا
آزما لے ہمیں دشمنِ بد نوا
کوئی خدشہ نہیں ہم کو شیطان سے
ہم پہ پہرہ خلافت کے انوار کا
کل بھی دیکھا کیے آج بھی دیکھ لے
ہم کو حاصل ہے تائیدِ ربّ الوریٰ
آؤ مسرور سے عہدِ تازہ کریں
ہم خلافت پہ کر دیں گے ہر شے فدا
(افضل مرزا۔ کینیڈا)