بچوں کا الفضل
مومن اعراض کرے
حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام فرماتے ہیں کہ
’’مجھے ایک حکایت یاد آئی جو سعدی نے بوستان میں لکھی ہے کہ ایک بزرگ کو کتّے نے کاٹا۔ گھر آیا تو گھر والوں نے دیکھا کہ اسے کتّے نے کاٹ کھایا ہے۔ ایک بھولی بھالی چھوٹی لڑکی بھی تھی۔ وہ بولی آپ نے کیوں نہ کاٹ کھایا؟ اس نے جواب دیا۔ بیٹی! انسان سے کُتپن نہیں ہوتا۔ اسی طرح سے انسان کو چاہئے کہ جب کوئی شریر گالی دے تو مومن کو لازم ہے کہ اعراض کرے۔ نہیں تو وہی کُتپن کی مثال صادق آئے گی۔ خدا کے مقربوں کو بڑی بڑی گالیاں دی گئیں۔ بہت بری طرح ستایا گیا، مگر ان کو اَعْرِضْ عَنِ الْجَاھِلِیْنَ (الاعراف: 200) کا ہی خطاب ہوا‘‘۔(ملفوظات جلد اول صفحہ 64۔ ایڈیشن 2003ء بحوالہ خطبہ جمعہ 4؍ اکتوبر 2013ء)