درگزر اور عفو کی عادت ڈالیں
حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز فرماتے ہیں کہ یہ آیت جو میں نے تلاوت کی ہے اس میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ وہ لوگ جو آسائش میں خرچ کرتے ہیں اور تنگی میں بھی، اور غصہ دبا جانے والے اور لوگوں سے در گزر کرنے والے ہیں اور اللہ احسان کرنے والوں سے محبت کرتا ہے۔…چھوٹی موٹی غلطیوں سے درگزر کر دینا ہی بہتر ہوتا ہے تاکہ معاشرے میں صلح جوئی کی بنیاد پڑے، صلح کی فضا پیدا ہو۔ عموماً جو عادی مجرم نہیں ہوتے وہ درگزر کے سلوک سے عام طور پر شرمندہ ہو جاتے ہیں اور اپنی اصلاح بھی کرتے ہیں اور معافی بھی مانگ لیتے ہیں۔
…آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے عفو کی تو بے انتہا مثالیں ہیں کس کس کو بیان کیا جائے؟ ہر ایک دوسرے سے بڑھ کر ہے۔ یہ اس تعلیم کا عملی نمونہ تھا جسے لے کر آپؐ آئے تھے۔ اس تعلیم کو آج پھر ہر احمدی نے اس معاشرے میں جا ری کرنا ہے اپنے پہ لاگو کرنا ہے۔ کیونکہ زمانے کے امامؑ کے ساتھ ہم نے عہد کیا ہے کہ اس تعلیم کا عملی نمونہ بن کر دکھائیں گے۔ اس لئے اللہ تعالیٰ سے مدد مانگتے ہوئے اس کی طرف جھکتے ہوئے اس طر ف بہت زیادہ توجہ دیں۔ درگزر اور عفو کی عادت ڈالیں۔(خطبہ جمعہ 20؍ فروری 2004ء)