متفرق شعراء

خلافت اور امنِ عالم

نُور ایسا ملا خلافت سے

دل یہ روشن ہوا خلافت سے

تیر و شمشیر کا نہیں قائل

درسِ امن و وفا خلافت سے

ہر سُو فتنہ فساد برپا ہے

پر ہے ٹھنڈی ہوا خلافت سے

ظلمتوں میں سدا رہا روشن

نورِ حق کا دیا خلافت سے

اپنے رنج و الم ہوئے زائل

چین دل کو ملا خلافت سے

اس کو دنیا میں مل گی جنت

جس نے پائی دعا خلافت سے

ہم کو تنہا کبھی نہیں چھوڑا

دستِ شفقت نے سدا خلافت سے

مان لیجے کہ یہ حقیقت ہے

ہے جہاں کی بقا خلافت سے

امنِ عالم کی آج ہے زاہدؔ

ایک واحد صدا خلافت سے

(سید طاہر احمد زاہد)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button