نمازِ جنازہ حاضر و غائب
مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز تحریر کرتے ہیں کہ حضورِ انور ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے ۶؍جولائی ۲۰۲۴ء بروز ہفتہ بارہ بجے بعد دوپہر اسلام آباد (ٹلفورڈ) میں اپنے دفتر سے باہر تشریف لاکر مکرم سعید احمد مرزا صاحب(یوکے) اور مکرم چودھری حمید احمد کرامت صاحب ابن مکرم چودھری محمد کرامت اللہ صاحب (یوکے) کی نمازِ جنازہ حاضر اور چھ مرحومین کی نمازِ جنازہ غائب پڑھائی۔
نماز جناز ہ حاضر
۱۔مکرم سعید احمد مرزا صاحب(یوکے)
28؍جون2024ء کو 79 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم کے والد مکرم مرزاخدابخش صاحب نے حضرت مصلح موعود رضی اللہ عنہ کے ہاتھ پر ان کے ابتدائی دور میں بیعت کی سعادت حاصل کی تھی۔ مرحوم نماز ،روزہ اور تلاوت قرآن کریم کے پابند، تہجد گزار، ہمدرد ، ملنسار، خدمت کے جذبہ سے سرشارایک نیک مخلص بزر گ تھے۔ خلافت کے سا تھ گہرااخلاص و وفا کا تعلق تھا۔مرحوم سانحہ ماڈل ٹاؤن لاہور میں موجود تھے تاہم اللہ تعالیٰ کے فضل سے محفوظ رہے۔ آپ نے گجرات اور اسلام آباد میں مختلف جماعتی اور تنظیمی عہدوں پر خدمت کی توفیق پائی۔مرحوم موصی تھے۔پسماندگان میں ایک بیٹا اور2 بیٹیاں شامل ہیں۔ مرحوم مکرم مجیب احمد مرزا صاحب (سیکرٹری زراعت یوکے) کے چھوٹے بھائی تھے۔
۲۔مکرم چودھری حمید احمد کرامت صاحب ابن مکرم چودھری محمد کرامت اللہ صاحب (یوکے)
30 جون 2024ء کو 90 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔آپ کے دادا حضرت بابو اکبر علی صاحب رضی اللہ عنہ ( سٹار ہوزری قادیان) اور دادی حضرت حاکم بی بی صاحبہ رضی اللہ عنہا اور نانا حضرت ملک مولیٰ بخش صاحب رضی اللہ عنہ اور نانی حضرت کرم النساء صاحبہ رضی اللہ عنہا حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابہ میں سے تھے۔مرحوم کا بچپن قادیان میں گذرا جہاں آپ نے ابتدائی تعلیم حاصل کی، اپنے نانا نانی سے قرآن کریم پڑھا اور تقسیم ہند تک قادیان میں ہی رہے۔ 1947ء میں ہجرت کر کے اپنے خاندان کے ساتھ کراچی آگئے۔ کراچی میں آپ کا گھر کئی سال تک جماعت کے سینٹر کے طور پر استعمال ہوتا رہا۔مرحوم صوم وصلوٰۃ کے پابند ،خوش گفتار ، ہنس مکھ ، زندہ دل اور خلافت کے ساتھ اخلاص و وفا کا تعلق رکھنے والےایک نیک انسان تھے۔ تبلیغ کا بہت شوق تھا۔ 1974ء کے پُر آشوب دور میں مخالفین احمدیت نے ان کی فیکٹری کو آگ لگادی لیکن اللہ تعالیٰ کے فضل سے زیادہ نقصان نہیں ہوا۔مرحوم 1999ء میں کراچی سے یوکے شفٹ ہو گئے اور تین سال کے بعد ریٹائرمنٹ لےکر دفتر پرائیویٹ سیکرٹری میں رضاکارانہ خدمت بجالاتے رہے۔ پسماندگان میں ایک بیٹی اور تین بیٹے شامل ہیں۔ ان کے دو بیٹے مکرم ندیم کرامت صاحب اور مکرم خالدکرامت صاحب کو ابتداء سے ہی MTA انٹرنیشنل میں خدمت کی توفیق مل رہی ہے۔ نیز مکرم ندیم کرامت صاحب اس وقت اپنی جماعت کے صدر کے طور پر بھی خدمت کی توفیق پارہے ہیں۔
نماز جنازہ غائب
۱۔ مکرمہ فہمیدہ نصیر صاحبہ اہلیہ مکرم چودھری نصیر احمد چیمہ صاحب (آسٹریلیا)
11؍مئی 2024ء کو بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کا تعلق فیصل آباد کے گاؤں چک نمبر 46 ر۔ب کھیوہ سے تھا۔ آپ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابی حضرت چودھری فضل داد صاحب رضی اللہ عنہ کی پوتی تھیں۔ آپ کا نکاح حضرت خلیفۃالمسیح الثالث رحمہ اللہ نے پڑھایا۔ مرحومہ نمازوں کی پابند، تہجد گزار ، غریبوں کی ہمدرد، رحمی رشتوں کا خیال رکھنے والی ،مہمان نواز ایک مخلص اور نیک فطرت خاتون تھیں۔جماعتی عہدیداروں کا بہت احترام کرتی تھیں۔خلافت سے گہری وابستگی کا تعلق تھا۔مرحومہ موصیہ تھیں۔پسماندگان میں ایک بیٹااور دو بیٹیاں شامل ہیں۔
۲۔مکرم منصور احمد خان صاحب ابن مکرم شریف احمد خان صاحب ( فیکٹری ایریاربوہ)
13؍مئی 2024ء کو 79 سال کی عمر میں بقضائے الہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کے دادا مکرم حاکم علی خان صاحب حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابی حضرت بابا بوٹے خان صاحب رضی اللہ عنہ کے بھائی تھے۔ یہ خاندان ربوہ کے ابتدائی مکینوں میں سے تھا اور ربوہ میں سب سے پہلے لکڑیوں کے ٹال کا آغاز مرحوم کے دادا نے ہی کیا۔ مرحوم کو اپنے والد کے ساتھ محمد آباد اسٹیٹ میں لمبا عرصہ خدمت کی توفیق ملی۔ مرحوم صوم و صلوٰۃ اور تلاوت قرآن کریم کے پابند، تہجد گزار ، چندوں میں با قاعدہ ،ایک نیک مخلص اور باوفاانسان تھے۔ آپ کو محلہ میں مختلف جماعتی اور تنظیمی عہدوں پر خدمت کی توفیق ملی۔ مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ دو بیٹے اور پانچ بیٹیاں شامل ہیں۔ آپ کے ایک داماد طاہر ہو میو پیتھک اینڈ ریسرچ انسٹیٹیوٹ ربوہ میں اور دوسرے داماد امیر حلقہ ضلع سرگودھا کے طور پر اورایک نواسے مکرم اطہر احمد صاحب بطور مربی سلسلہ خدمت کی توفیق پارہے ہیں۔ آپ مکرم منیر احمد جاوید صاحب (پرائیویٹ سیکرٹری حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ) کے پھوپھی زاد بھائی تھے۔
۳۔مکرم مہر غلام احمد صاحب( آف شادیوال ضلع گجرات حال پیس ولیج کینیڈا)
2؍جون2024ء کو 94 سال کی عمرمیں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ خلافت کے سچے عاشق اور مطیع تھے۔ کم عمری سے ہی نمازوں کی پابندی اور قرآن مجید کی باقاعدگی سے تلاوت کرنے والے ایک تہجدگزار انسان تھے۔ زمینوں کے حساب کے ماہر تھے۔ ضرورتمندوں کی ضروریات پوری کرنے کی کوشش کرتے اور بچوں کو بھی اس طرف توجہ دلاتے۔ ان کی ایمانداری بھی مشہور تھی۔ احمدی ہونے کی وجہ سے قتل کی دھمکیوں اور قطع تعلق کا کئی دفعہ سامنا کرنا پڑا۔ اپنے بھائی کی وفات کے بعد ان کے چار کمسن بچوں کی پرورش کی اور اپنے بچوں کے ساتھ ایک گھر میں رکھااور ان کے ساتھ ایک جیسا سلوک کیا۔ مرحوم اللہ کے فضل سے موصی تھے۔ آپ مکرم شاہد محمود صاحب ( لوکل امیر ہمبرگ جرمنی) کے والد تھے۔
۴۔عزیزم عاقب انیس ابن مکرم صفدر انیس باجوہ صاحب ( متعلم جامعہ احمدیہ ربوہ)
31؍ مئی 2024ء کو بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم کے خاندان میں احمدیت ان کے دادا مکرم شریف احمد باجوہ صاحب کے ذریعہ آئی۔ بچپن سے ہی باجماعت نماز کے عادی تھے۔ قرآن مجید سے عشق تھا۔روزانہ باقاعدہ تلاوت کرتےاور ارد گرد کے محلہ کے بچوں کو ناظرہ قرآن پڑھاتے۔ بہت خوش مزاج تھے اور ہمیشہ مسکراتے رہتے تھے۔ مرحوم کوجامعہ کے دوران کتب حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے مطالعہ کا شوق پیدا ہو ااور بڑی باقاعدگی سے مطالعہ کیا کرتے تھے۔ اطفال الاحمدیہ میں بطور سائق اورخدام الاحمدیہ میں سائق، نائب منتظم اطفال اور تربیت کمیٹی میں خدمت کی توفیق ملی۔ چھوٹی عمر سے ہی اپنا چندہ خود دینا شروع کر دیا تھا۔سارا سال جیب خرچ میں سے تھوڑی تھوڑی رقم جمع کرتے رہتے اور جب حضور انور تحریک جدید اور وقف جدید کے نئے سال کا اعلان فرماتے تو فوراً سیکرٹری صاحب مال کے پاس جا کر اپنا چندہ ادا کرتے۔اس کے علاوہ مختلف رنگ میں صدقہ وخیرات بھی کرتے رہتے تھے۔ خلافت سے والہانہ لگاؤاور محبت تھی۔ سب خطبات باقاعدگی سے سنتے اور خطبات کے باقاعدہ نوٹس لیتےاوردوسروں کو بھی براہ راست خطبہ سننے کی تلقین کرتے۔ اپنی تکلیف دہ بیماری کا مقابلہ بڑے صبر وہمت کے ساتھ کرتے رہے۔مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں والدین کے علاوہ تین بھائی ، بوڑھے دادا دادی اور نانا شامل ہیں۔ مرحوم کے جڑواں بھائی عزیزم ثاقب انیس…ربوہ میں پڑھ رہے ہیں۔آپ کے ایک چچا مکرم عامر نفیس صاحب (مربی سلسلہ) امیر و مشنری انچارج گوئٹے مالا کے طور پر اورایک ماموں محمد عتیق شاہد صاحب… خدمت کی توفیق پارہے ہیں۔
۵۔ مکرم غلام احمد صاحب ابن مکرم عبد السبحان صاحب (جرمنی)
30؍مئی 2024ء کو بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ 1948ء میں کشمیر سے ہجرت کر کے اپنے والد کے ہمراہ راولپنڈی آئے اور1959ء میں ربوہ منتقل ہوئے۔جہاں آپ کو مکرم صاحبزادہ مرزا منور احمد صاحب کے گھر بطور باورچی ملازمت کاموقع ملا۔اکتوبر 1965ء میں پاکستان آرمی جوائن کی اور دسمبر 1983ء میں قبل از وقت ریٹائر منٹ لےلی۔اپنی سروس کے دوران 1965ء اور 1971ء کی جنگوں میں حصہ لیا۔اور ان جنگوں میں شمولیت کی وجہ سے آپ کو تمغہ جنگ اور ستارہ حرب بھی دیا گیا۔ مرحوم صوم و صلوٰۃ کے پابند ، خلافت سے گہری محبت رکھنے والے، چندوں میں باقاعدہ اور صدقہ وخیرات کرنے والے ،غریب پرور ، ہمدرد ، مخلص اور نیک انسان تھے۔ جماعتی پروگراموں میں باقاعدہ شمولیت اختیار کرتے اور ایم ٹی اے باقاعدگی سے دیکھتے تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ ایک بیٹی اور پانچ بیٹے شامل ہیں۔سب سے بڑے بیٹے مکرم وقاص احمد صاحب کو بطور ایڈیشنل قائد تعلیم انصار اللہ کینیڈا خدمت کی توفیق مل رہی ہے۔دوسرے بیٹے احتشام احمد اس وقت صدر جماعت باد نو ہائم جرمنی ہیں۔ تیسرے بیٹے مکرم مرزا جواد احمد صاحب مربی سلسلہ…ہیں۔ چوتھے بیٹے مکرم صالح احمد صاحب واقف زندگی کے طور پر گھانا ایم ٹی اے سٹوڈیو میں خدمت کی توفیق پارہے ہیں۔
۶۔مکرمہ رشیدہ صادقہ صاحبہ(جماعت Bruchsal جر منی)
3؍مئی 2024ء کو بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کا نظام جماعت سے اچھا تعلق تھا۔ چندہ جات باقاعدہ ادا کرتیں اور جماعتی پروگراموں میں بھی بڑی باقاعدگی سے شامل ہوتی تھیں۔ آپ بہت اچھے اخلاق کی مالک تھیں اور پردے کی پابندی کیا کرتی تھیں۔ پسماندگان میں ایک بیٹی اور چھ بیٹے شامل ہیں۔ آپ مکرم منیر احمد منور صاحب( مربی سلسلہ) اور مکرم شیخ داؤد احمد عابد صاحب کی تائی اور مکرم نعیم احمد صاحب( مربی سلسلہ) کی خالہ تھیں۔ مرحومہ کی ایک پوتی بطور ریجنل صدر اور پوتا بطور صدر جماعت خدمت کی توفیق پارہے ہیں۔
اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنے پیاروں کے قرب میں جگہ دے۔ اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین