ربوہ میں جشن آزادی روایتی ملی جوش و جذبہ کے ساتھ منایا گیا
پرچم کشائی کی مرکزی تقریب دفتر لوکل انجمن احمدیہ میں منعقد ہوئی، مختلف تقریبات کے علاو ہ مرکزی دفاتر اور دیگرجماعتی عمارتوں میں چراغاں اور بازاروں میں خوب چہل پہل، گہما گہمی اور رونق، محلہ جات کی گلیوں میں تزئین و آرائش
قیام و استحکام پاکستان میں احمدیوں کی بھرپور قربانیاں تاریخ پاکستان کا ایک روشن باب ہیں۔جماعت احمدیہ کی تاریخ وطن کی محبت سے پُرہے۔ اپنے پیارے وطن کو حاصل کرنے سے لے کر، اس کی سرحدوں کی حفاظت میں اپنی جانیں قربان کرنے تک، اس کی معیشت اور کئی شعبوں کو مضبوط کرنےنیز دنیا بھر میں پاکستان کی عزت اور وقار قائم کرنے میں احمدی سپوتوں کی جانفشانی اور محنتوں کو بہت دخل ہے۔ مشکل حالات احمدیوں کے ملی جذبہ کو کبھی ماند نہیں کر سکتے۔ اسی لیے جب پاکستان کا یوم آزادی آتا ہے تو ہمیشہ کی طرح ربوہ میں ملی جوش اور جذبہ دیکھنے سے تعلق رکھتا ہے ۱۴۔ اگست ۲۰۲۴ ء کے دن ربوہ میں بہت گہما گہمی دیکھنے کو ملی۔ مجلس خدام الاحمدیہ نے مرکزی ارشاد کے مطابق ربوہ بھر کے محلہ جات میں مختلف انداز میں تزئین و آرائش کی تھی۔جشن آزادی مبارک کے بینرز،قومی پرچم والی جھنڈیاں اورسبز و سفید غباروں کی مدد سے ہر محلہ نے ایک دوسرے سے بڑھ کر گلیوں کو سجانے کی کوشش کی تھی۔ اس کے علاوہ پانی کا چھڑکاؤ کرنے کے بعد چونے اور ماربل پاؤڈر سے لائینیں لگا کر محلوں کے راستوں کو آراستہ کیا گیا تھا۔
اگر مارکیٹوں اور بازاروں کی بات کی جائے تو یکم اگست سے ہی یوم آزادی کی مناسبت سے تزئین و آرائش کی چیزوں، چھوٹے بڑے جھنڈوں، بیجز، اور بچوں کی دلچسپی کی جملہ اشیاء پر مشتمل سٹالز لگائے جانے شروع ہوجاتے ہیں اور ربوہ کے گلی کوچہ، بازار، مارکیٹیں قومی پرچم کے رنگوں میں رنگین ہو جاتے ہیں۔ ان کا پھیلاؤ بازاروں اور مارکیٹوں سے ہوتا ہوا محلوں کی گلیوں تک پہنچ جاتا ہے۔ چھوٹے چھوٹے بچے میزوں پر جشن آزادی کے لیے ڈیکو ریشن کی چیزیں سجا کر بیٹھ جاتے ہیں اور ان کو فروخت کرتےہیں۔ جیسے ہی چودہ اگست کا دن قریب آتا ہے بازاروں کی رونق دیکھنے سے تعلق رکھتی ہے۔ اتنا رش ہوجاتا ہے کہ پید ل بھی گزرنا مشکل ہوتا ہے۔
ربوہ میں امسا ل ۱۳؍اگست کی شام سے جشن آزادی کی تیاریاں اپنے عروج پر پہنچ گئی تھیں۔ اپنے اپنے محلوں میں خدام و اطفال کی ٹیمیں مختلف کاموں میں سرگرم ہوگئی تھیں۔ تقریبا ً ہر گھر، بازار اور عمارتوں پرچم لہرایا گیا۔جماعتی مرکزی دفاتر، ذیلی تنظیموں کے دفاتر، طاہر ہارٹ انسٹیٹیوٹ، فضل عمر ہسپتال، نورالعین، طاہر ہومیو ہسپتال، متفرق دفاتر اور بیوت الذکرسمیت سرکاری و غیر سرکاری اور نجی شعبہ کی عمارتوں کو مختلف اقسام کی LED لائٹنگ اور چراغاں کے ذریعہ سرِ شام ہی سجایا جانا شروع ہوگیا۔ رات کو ان مذکورہ بالا عمارتوں اور بلڈنگز کا وزٹ کرنے سے ان کی خوبصورتی اور دلکشی میں اضافہ دیکھنے کو ملا۔ جشن آزادی کے موقع پر ہونے والے چراغاں اور برقی قمقموں کی وجہ سے یہ مزید پرکشش نظر آرہی تھیں اور ایک پُر مسرت سماں بندھ گیا تھا جو دیکھنے سے تعلق رکھتا تھا۔ اسی طرح مین بازاروں، اقصیٰ روڈ، کالج روڈ، گول بازار، ریلوے روڈ، رحمت بازار وغیرہ کی دکانوں پر بھی تزئین و آرائش اور لائٹنگ دیکھنے کو ملی۔جشن آزادی سے لطف اٹھانے اور رونق دیکھنے کے لیے فیملیاں اپنی کاروں، رکشوں پر یا پیدل ہی بازاروں کی سیر کے لیے نکل آئے۔ کھانے پینے کی دکانوں کے علاوہ یوم آزادی کی مختلف دلچسپی کی چیزوں کے سٹالز پر خوب رش تھا۔ چھوٹے بڑے، مرد، عورتیں خریداری کرتی نظر آتی تھیں۔
۱۳؍اگست کو ہی نماز مغرب کے بعد دفتر لوکل انجمن احمدیہ میں مجلس خدام الاحمدیہ مقامی ربوہ کے زیر اہتمام ”تحریک پاکستان میں جماعت احمدیہ کا کردار“ کے موضوع پر ایک سیمینار منعقد ہوا۔ جس میں قیام و استحکام اور ترقی پاکستان میں جماعت احمدیہ کے مثالی کردار کومقررین نے اجاگر کیا۔ اس اہم سیمینار میں بڑی تعداد میں خدام ربوہ کے علاوہ عہدیداران جماعت اور بزرگان نے شرکت کی۔
ربوہ میں پرچم کشائی یعنی لوائے پاکستان لہرانے کی مرکزی تقریب مورخہ ۱۴؍اگست کی صبح آٹھ بجےدفترلوکل انجمن احمدیہ کے سبزہ زار میں منعقد ہوئی۔ جس میں قومی پرچم لہرایا گیا اور بچوں نےہاتھوں میں پرچم پکڑے اور ان کو لہرا تے ہوئے اس تقریب میں شرکت کی اور وطن عزیز سے محبت و الفت کا اظہار کیا۔پرچم کشائی کی اس تقریب میں وکلاءبرادری، انجمن تاجران کے نمائندوں، نجی سماجی تنظیموں کے رہنما اور معززین شہر کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔اس موقع پرمختلف ٹی وی چینلزاور الیکٹرونک میڈیا کے نمائندے بھی موجود تھے۔بعد میں پرائیویٹ ٹی وی چینلز پر اس تقریب کی خبر اور ربوہ میں ملی جوش و جذبہ سے جشن آزادی منائے جانے کا ویڈیو کوریج کے ساتھ احوال بتایا گیا۔
ربوہ کے تمام جماعتی سکولوں میں مختلف تقریبات منعقد کی گئیں جن میں پرچم کشائی، نمائشی میچز اور دیگر پروگرامز وغیرہ شامل ہیں۔ نصرت جہاں کالج کے پروگرامز صبح سے لے کر بعد دوپہر تک منعقد ہوتے رہے۔ جن میں خواتین کے حوالے سے معلوماتی دستاویزی ویڈیو فلم، محفل غزل اور کرکٹ اور والی بال کے میچز کے علاوہ اس اہم دن کے موقع پرپودے بھی لگائے گئے۔
الغرض ربوہ میں حسب سابق امسال بھی جشن یوم آزادی پاکستان ملی روایتی جوش و جذبہ اور اپنے پیارے وطن پاکستان سے محبت و الفت کا اظہار کرتے ہوئے منایا گیا۔