جماعت احمدیہ لٹویا میں جلسہ یوم خلافت کا بابرکت انعقاد
اللہ تعالیٰ کے خاص فضل و کرم سے جماعت احمدیہ لٹویا کو مورخہ ۲۷؍مئی۲۰۲۴ء کو لٹویا کے دارالحکومت ریگا (Riga) میں واقع مشن ہاؤس میں اپنا جلسہ یوم خلافت منعقد کرنے کی توفیق ملی۔ خاکسار (مبلغ سلسلہ و صدر جماعت) کی زیرصدارت شام ساڑھے آٹھ بجے جلسہ یوم خلافت کا آغاز ہوا۔ تلاوت قرآن کریم و ترجمہ، نظم اور خلافت کے متعلق ایک حدیث کے بعد مکرم انتصار محمود صاحب نیشنل سیکرٹری وقف نو جماعت لٹویا نے رسالہ الوصیت سے قدرت ثانیہ کے بارے میں موجودعظیم الشان پیشگوئی کے مبارک الفاظ پڑھ کر سنائے۔ اس کے بعد ان موضوعات پر تقاریر ہوئیں: ’’خلافت کی برکات کا مشاہدہ‘‘ از مکرم فضل عمر شاہد صاحب سیکرٹری مال و تحریک جدیدووقف جدید، ’’خلافت- ظلمت سے نور اور خوف سے امن‘‘ از مکرم جاذب احمد شاہد صاحب نیشنل سیکرٹری تربیت و صدر مجلس خدام الاحمدیہ لٹویا، ’’خلافت کا نور دیکھنے کی تڑپ‘‘ از مکرم شیرزاد میرزا قلووف صاحب (ایک اُزبک دوست) اور پھر ایک غیر احمدی سری لنکن دوست مکرم محمد زمری اصفر عدنان صاحب نے ’’خلافت – بدامنی کی فضا میں امن کی روشنی‘‘ کے موضوع پر تقریرکرنے کی سعادت حاصل کی۔ اس کے بعد ایک ڈچ نَومبائع دوست مکرم گیری (Gary) صاحب نےلفظ ’’خلیفہ‘‘ کے قرآن کریم اور دوسرے اسلامی لٹریچر میں استعمال کے بارے میں اپنی علمی تحقیق پیش کی ۔ آخر پر خاکسار نے اپنی تقریر میں خلافت کے ساتھ مضبوط تعلق پیدا کرنے کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔
اس جلسہ میں اللہ تعالیٰ کے فضل سے احباب جماعت کے علاوہ دو افغانی، ایک تیونسی اورایک سری لنکن دوست کو بھی شامل ہونے کی توفیق ملی۔ اس جلسہ کی ساری کارروائی انگریزی زبان میں عمل میں لائی گئی۔
جلسہ کے اختتام پر تمام حاضرین کی خدمت میں کھانا پیش کیا گیا۔ یہ کھانا محترمہ خالدہ بشارت صاحبہ صدرلجنہ اماءاللہ لٹویا اور اُن کی ٹیم نے گھر پر ہی تیار کیا تھا ۔ فجزاھن اللہ احسن الجزاء
دعا کے ساتھ یہ جلسہ اپنے اختتام کو پہنچا۔ جلسہ کی کُل حاضری ۲۱؍تھی جس میں چار غیر احمدی احباب کے علاوہ دس خدام، دو انصار، تین ممبرات لجنہ اماءاللہ اور ایک طفل اورایک بچہ شامل تھے۔
(رپورٹ: بشارت احمد شاہد۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)