متفرق شعراء
حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی قیام امن کے لیے کی جانے والی چند نصائح منظوم کلام کی صورت میں
جنگ مشرق میں ہو یا مغرب میں
امنِ عالم کا خُون کرتی ہے
خُون اپنا بہے یا اوروں کا
روحِ انسانیت کچلتی ہے
زیست فاقے سے بِلبلاتی ہے
موت وحشت لیے اترتی ہے
جنگ حل ہے کیا مسٔلوں کا؟
یا اجارہ ہے چند ملکوں کا؟
برتری کے ثبوت کی خاطر
خوں بہانا ہی کیوں ضروری ہے؟
اپنے آنگن میں روشنی کے لیے
گھر جلانا ہی کیوں ضروری ہے؟
اس لیے امن کے محافظ سن
امن قائم رہے تو بہتر ہے
شہر بستے رہیں تو بہتر ہے
لوگ بچتے رہیں تو بہتر ہے
کھیت کھلیان اور بوستاں میں
پھول کھلتے رہیں تو بہتر ہے
آؤ کچھ ایسا اہتمام کریں
ایسی جنگوں کا اختتام کریں
فِکر کی شمع کو جلاتے ہوئے
امن کی روشنی کو عام کریں
(در ثمین آصف۔ جرمنی)