متفرق مضامین

ہومیو پیتھی یعنی علاج بالمثل(جلدکے متعلق نمبر ۱۴) (قسط۸۲)

(ڈاکٹر لبینہ وقار بسرا)

(حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ کی کتاب ’’ہومیو پیتھی یعنی علاج بالمثل ‘‘کی ریپرٹری یعنی ادویہ کی ترتیب بلحاظ علامات تیار کردہ THHRI)

اوپیم
Opium
(Dried Latex of the Poppy)

اوپیم میں درد کے احساس کا فقدان پایا جاتا ہے۔ ماؤف عضو میں اعصاب کے کنارے مردہ ہو جاتے ہیں اور صحیح پیغام نہیں پہنچا سکتے اس لیے ایسے زخم مندمل نہیں ہوتے اور ان میں درد بھی محسوس نہیں ہوتا۔ اوپیم تکلیف کے احساس کو جگا دیتی ہے اور جسم کی دفاعی طاقت زخم مندمل کرنے کا عمل شروع کر دیتی ہے۔ (صفحہ650)

فاسفورس
Phosphorus

فاسفورس کے مریض کے بارے میں عموماً یہ لکھا ہوتا ہے کہ دبلا پتلا ، لمبا انسان ، مخر وطی انگلیاں اور فن کارانہ مزاج رکھتا ہے۔ بہت سفید رنگ اور سنہرے بال ہوں ، آنکھوں میں بھی کچا پن پایا جائے ، نازک اور حساس ہو، وغیرہ وغیرہ۔ ایسے مریض کو ڈھونڈ نا تو بہت مشکل کام ہے اور دنیا کے بعض علاقوں میں تو ایسے انسان شاذ کے طور پر ہی مل سکتے ہیں اور وہ بھی ضروری نہیں ہے کہ فاسفورس کے ہی مریض ہوں۔ فاسفورس کے مریض کو اس کی جسمانی ساخت سے نہیں بلکہ اس کے مزاج سے پہچاننا چاہیے۔ اس کی زود حسی پر نظر رکھیں۔ کئی بیماریوں کے رد عمل میں فاسفورس کو پہچانا جا سکتا ہے۔ مثلاً بعض عورتوں کی بیماریوں میں ہاتھ پاؤں ٹھنڈے ہو جاتے ہیں۔ اعصاب میں مقابلہ کرنے کی طاقت نہیں رہتی۔ حرارت غریزی کم ہو جاتی ہے۔ یہ فاسفورس کی علامتیں ہیں۔ مریض کا رنگ خواہ کالا ہو یا سفید ، اس سے فرق نہیں پڑے گا۔ ہڈیوں ، چھاتی اور گردے کی بیماریوں میں اگر مریض کے ہاتھ پاؤں ٹھنڈے ہوں تو چونکہ یہ علامتیں سلیشیا میں بھی پائی جاتی ہیں اس لیے فاسفورس کو سلیشیا کے ساتھ ادل بدل کر دینے سے فائدہ پہنچتا ہے۔ (صفحہ652)

فاسفورس نیٹرم میور اور برائیونیا سے بھی مشابہت رکھتا ہے۔ برائیونیا میں ہونٹوں پر پپڑیاں جم جاتی ہیں اور کنارے خشک ہو کر پھٹ جاتے ہیں۔ فاسفورس میں بھی یہ علامتیں پائی جاتی ہیں۔ (صفحہ652)

یہ بالوں کو گرنے سے روکتا ہے اور انہیں مضبوط بناتا ہے۔ پتلے اور سنہرے بال جو فاسفورس کی نشانی سمجھے جاتے ہیں وہ دراصل بالوں کی جڑوں کی کمزوری کی وجہ سے ایسے ہوتے ہیں۔ قدرتی صحت مند سنہرے بالوں کا فاسفورس سے کوئی تعلق نہیں۔ جلد کے وہ بار یک غدود جن کا بالوں سے تعلق ہے Follicles کہلاتے ہیں۔ ان کی کمزوری کی وجہ سے بالوں میں ملائمت اور ریشمی پن نظر آتا ہے جو بیماری کا نشان ہے اور فاسفورس کی نشاندہی کرتا ہے۔ جلدی کمزوریاں Pigmentation کی کمزوری سے پیدا ہوتی ہیں۔البینوAlbino یعنی بالکل بے رنگ برص کی طرح سفید نظر آنے والے بچے فاسفورس کی تصویر ہیں اس لیے ان بچوں کی بیماریوں میں یہ کام آ سکتا ہے۔ فاسفورس کا اسی قسم کی جلد سے تعلق ہے جس میں کچا پن آ جاتا ہے اور بالوں میں کمزوری ظاہر ہوتی ہے خواہ مریض کا رنگ کیسا ہی ہو۔ نیٹرم میور میں بھی بعض ایسی علامتیں ملتی ہیں۔ بال کھو کھلے اور بےجان ہو جاتے ہیں اور کناروں سے پھٹ جاتے ہیں مگر جلد کچی اور بےجان نہیں ہوتی۔ (صفحہ654)

Pigmentation کی خرابی کی وجہ سے پیٹ، چھاتی اور گردن کے حصوں پر زرد رنگ کے نشان بن جاتے ہیں۔ یہ دراصل کلاہ گردہ کی کمزوری ہوتی ہے اور گردوں پر اس دوا کا غیر معمولی اثر ہوتا ہے۔ (صفحہ655)

فاسفورس میں خالی پیٹ تکلیفیں بڑھتی ہیں۔اس کے مسوں میں خون بہنے کا رجحان ہوتا ہے۔ ان میں سے کچھ تو کٹی پھٹی خوفناک شکل اختیار کر لیتے ہیں جو نائٹرک ایسڈ کی بھی نشاندہی کرتے ہیں۔ مگر ان مسوں سے سرخ خون بہے تو یہ اکثر فاسفورس کی علامت ہوتی ہے۔ سب زخموں سے بہت خون بہتا ہے۔ زخم خشک ہو کر پھر ہرے ہو جاتے ہیں۔ جلد پر نیلگوں کالے داغ پڑ جاتے ہیں۔ (صفحہ660)

فائٹولاکا
Phytolacca
(Poke Root)

وہ بیماریاں جن میں ہڈیاں گلنے لگیں اور ناسور بن جائیں ان میں مرکری سے بہت فائدہ ہوتا ہے۔ فائٹولا کا اندرونی جھلیوں ، جلد اور گلے کے زخموں میں اور غدودوں میں جو سخت ہو جائیں اور پیپ بننے کا رجحان ہو، اچھا اثر دکھاتی ہے۔ بعض دفعہ فائٹولا کا کی مددگار کے طور پر ہیپر سلف یا سلیشیا بھی دینی پڑتی ہیں۔ اس میں ہیپر سلف کی طرح گاڑھی چمٹنے والی بلغم بنتی ہے۔ فائٹولا کا آتشک (Syphlis)کی اولین دوا ہے۔ آتشک کے پرانے زخموں اور خناق (Diphtheria)میں بھی مفید ہے۔ (صفحہ66۴،66۳)

اگر سر پر خارش ہو جس کے ساتھ ابھار اور کھرنڈ بن جائیں تو فائٹولا کا بھی اس کی ایک دوا ہو سکتی ہے۔ (صفحہ664)

پکرک ایسڈ
Picricum acidum
(Trinitrophenol)

پکرک ایسڈ کیل مہاسوں کے لیے بھی مفید ہے۔جو لوگ خون کی کمی کا شکار ہوں اور جسمانی اور ذہنی محنت سے تھک چکے ہوں ان کے لیے بھی مفید ہے۔(صفحہ669)

پلمبم میٹیلیکم
Plumbum metallicum

پاؤں کی انگلیوں کے درمیان اکثر چھالے بن جاتے ہیں، ایسے چھالوں کے لیے پلمبم کے علاوہ سلفر بہت مفید ہے۔ اگر ہاتھوں یا پاؤں کی انگلیوں میں گینگرین ہو اور پاؤں پر گٹے پڑ جائیں تو ان میں بھی پلمبم اگر مزاجی ہو تو اچھا کام دکھائے گی۔ (صفحہ680)

بال بالکل خشک ہو جاتے ہیں، آنکھ کی پتلی سکڑ جاتی ہے اور آنکھیں زرد ہو جاتی ہیں۔ بعض اوقات اچانک بے ہوشی طاری ہو جاتی ہے اور نظر ختم ہو جاتی ہے۔ چہرے کا رنگ زرد، گال مرجھائے ہوئے اور جلد چکنی اور چمکیلی سی ہو جاتی ہے اور گہرے بھورے داغ پڑ جاتے ہیں۔(صفحہ680)

سورائینم
Psorinum
(Scabies Vesicle)

پرانے سورائسس (Psoriasis) کے نتیجہ میں جلد پر ابھرنے والے فاسد مادوں سے تیار کی جانے والی دوا کا نام سورائینم ہے۔ سورائینم بہت گہرا اور وسیع اثر رکھنے والی دوا ہے۔ بیماریوں میں اسے سلفر سے مشابہ مگر گرمی سردی کے احساس میں بالکل الٹ قرار دے سکتے ہیں۔ سلفر کا مزاج سخت گرم اور سورائینم کا مزاج سخت ٹھنڈا ہوتا ہے۔ اگر کسی مریض کی تمام علامتیں سلفر کی ہوں لیکن مریض ٹھنڈا ہو تو سلفر کی بجائے سورائینم دوا ہو گی۔ سلفر اور سورائینم جلد اور غدودوں پر بہت گہرا اثر کرنے والی دوائیں ہیں۔ دونوں میں مریض کے اخراجات سخت متعفن ہوتے ہیں اور جسم گندہ اور میلا میلا سا رہتا ہے جیسے عرصہ سے غسل نہ کیا ہو۔ انتہائی سنگین نوعیت کی جلدی امراض جو سخت دواؤں کے استعمال سے دب کر انتڑیوں اور اندرونی جھلیوں پر اثر انداز ہوں ان میں سلفر اور سورائینم دونوں ہی اولین اہمیت کی حامل ہوتی ہیں۔ ان امراض کی علامتیں بہت حد تک مشترک ہیں۔ مگر سردی گرمی کا فرق بہت نمایاں ہے۔ سورائینم سردی گرمی کی علامت سے بے نیاز بعض ایسی خطرناک بیماریوں میں بھی کام آتی ہے جن کا سلفر سے کوئی تعلق نہیں ہوتا مثلاً جانوروں کے سینگوں کی جڑ میں کینسر ہو جو بہت خطرناک ہوتا ہے اور اس کے نتیجہ میں جانور چند دن میں دم توڑ دیتا ہے تو ایسے جانوروں کو بار ہا سورائینم 1000 کی ایک ہی خوراک اللہ تعالیٰ کے فضل سے فوری شفا عطا کرتی ہے۔ حالانکہ اس بیماری کو لا علاج بتایا جاتا ہے۔ (صفحہ681)

سورائینم کا مریض سخت ٹھنڈا ہوتا ہے اور لحاف لینا چاہتا ہے لیکن بستر میں ذرا گرم ہو تو خارش شروع ہو جاتی ہے۔ سلفر سے اس جزوی مشابہت کے باوجود ان کے مزاج الگ الگ ہیں اور پہچان بہت نمایاں ہے۔ سورائینم کی ایک علامت ایسی ہے جو کسی اور دوا میں موجود نہیں اور سلفر کا تو اس سے دور کا بھی تعلق نہیں وہ یہ کہ بعض دفعہ نو جوان بچوں کے سر کے بال بکثرت سفید ہونے لگتے ہیں اور متعدد لٹیں سفید ہو جاتی ہیں تو اس میں سورائینم سے بہتر دوا میرے علم میں نہیں۔ سورائینم ایک ہزار طاقت میں ہفتہ وار استعمال کرنے سے کچھ عرصہ کے بعد ہی جڑوں سے سیاہ بال نکلنے لگتے ہیں۔ بالوں کا اوپر کا حصہ جو سفید ہو چکا ہو وہ تو کالا نہیں ہوتا لیکن نیچے سے اگنے والا بال کالا ہوتا ہے۔ زندگی کے عام دستور کے مطابق بڑی عمر میں جو بال سفید ہوتے ہیں معلوم نہیں ان پر سورائینم اثر انداز ہوتی ہے یا نہیں۔ شاذ صورتوں میں دیکھا گیا ہے کہ بڑھاپے کی عمر کو پہنچ کر ایک بار پھر کالے بال اگنے لگتے ہیں۔ میں نے خود ایسی خواتین دیکھی ہیں جن کے بال بڑی عمر میں پہنچ کر دوبارہ کالے ہو گئے۔ خدا تعالیٰ ہی اس نظام کو بہتر طور پر جانتا ہے۔ لیکن اگر کوئی ہو میو پیتھ ایسی تیر بہدف دوا معلوم کر لے جو ہر بوڑھے کے سفید بالوں کو کالا کر دے تو وہ دنیا کا امیر ترین آدمی بن سکتا ہے۔ آرنیکا اور سورائینم کو مختلف طاقتوں میں ملا کر دینے کا تجربہ کرنا ایک صلائے عام ہے۔ ہو سکتا ہے ٹھنڈے مزاج کے بوڑھوں میں یہ نسخہ کار گر ثابت ہو۔ سورائینم کی جلدی امراض گریفائٹس سے بھی مشابہ ہیں۔ دونوں کے ایگزیما میں زخموں پر کھرنڈ آ جاتے ہیں جن کی نچلی تہوں سے بد بودار پیپ نکلتی ہے اور زخم از سرنو تازہ ہو جاتے ہیں۔ سورائینم میں زخموں کی بد بو گریفائٹس اور دیگر دواؤں کے مقابل پر بہت نمایاں ہوتی ہے۔ یہ بو ناقابل برداشت ہوتی ہے، زخموں میں سخت خارش ہوتی ہے اور کھجلانے پر خون بہنے لگتا ہے۔ جلد میلی میلی اور خشک سی ہوتی ہے۔ تمام جسم پر کھرنڈ والے ابھار بن جاتے ہیں اور زخم جلد مندمل نہیں ہوتے۔ (صفحہ68۲،68۱)

ناقابل برداشت خارش کی وجہ سے نیند نہیں آتی۔ (صفحہ685)

کھلی ہوا میں کھانسی اور خارش کی تکلیف کو آرام آتا ہے۔(صفحہ685)

پیولیکس اری ٹینس
Pulex irritans

چہرہ جھری دار اور وقت سے پہلے بوڑھا لگنے والا۔ (صفحہ687)

لیکوریا زیادہ اور سخت بد بودار جو کپڑوں کو زردی مائل سبز داغ لگانے والا ہو، ان داغوں کو اچھی طرح دھو کر دور کرنا بھی مشکل ہوتا ہے۔ کمر میں Oxalic Acidسے مشابہ درد ہوتا ہے۔جلد سے بدبو آتی ہے، بیٹھنے اور لیٹنے سے آرام، چلنے پھرنے سے تکلیف میں اضافہ اور بائیں طرف تکلیف زیادہ۔(صفحہ68۸،68۷)

(نوٹ ان مضامین میں ہو میو پیتھی کے حوالے سے عمومی معلومات دی جاتی ہیں۔قارئین اپنے مخصوص حالات کے پیش نظر کوئی دوائی لینے سے قبل اپنے معالج سے ضرورمشورہ کرلیں۔)

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button