متفرق شعراء

سات ستمبر

تم تو ہو بے سائباں، مولا ہمارے ساتھ ہے

اَنْتُمُ الْاَعْلَوْن کا وعدہ ہمارے ساتھ ہے

فیصلہ یہ کون کہتا ہے کہ ہم کو مات ہے

جب قرائن یہ کہیں غلبہ ہمارے ساتھ ہے

وعدہ ہے اس کا کہ اِنَّ اللّٰہَ مَعَ الصَّابِرِیْنَ

وہ جو ہے ہر درد کا چارہ ہمارے ساتھ ہے

آگ سے وہ فضل سے اپنے بچائے گا ہمیں

ذوالعجائب کا ہر اک جلوہ ہمارے ساتھ ہے

یاد ہیں سب دور اوّل کی حسیں قربانیاں

زندگی کرنے کا ہر نسخہ ہمارے پاس ہے

ہوتے ہیں اللہ والوں کے ہمیشہ امتحان

ابتلا میں منزل و جادہ ہمارے ساتھ ہے

آج کے فرعون بھی جلتے ہیں اپنی آگ میں

جو سمندر میں بھی دے رستہ ہمارے ساتھ ہے

ہے مقدر ہم ہی پھیلائیں گے جگ میں روشنی

وہ جو ہے انوار کا چشمہ ہمارے ساتھ ہے

ظالمو یہ ظلم اک دن تم کو کچھ دکھلائے گا

وہ خدا لیتا ہے جو بدلہ ہمارے ساتھ ہے

(امۃالباری ناصر۔امریکہ)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button