خبرنامہ(اہم عالمی خبروں کا خلاصہ)
٭… بی بی سی اردو کی ایک حالیہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اعدادو شمار کے مطابق برسوں سے ۱۸۸؍پاکستانی پناہ گزین کھٹمنڈو میں رہ رہے ہیں۔ ان میں سے اکثریت کا تعلق احمدی برادری سے ہے۔جبکہ نیپال میں احمدی کمیونٹی کے راہنماؤں کے مطابق ملک میں احمدی پناہ گزینوں کی تعداد ۲۲۰؍ ہے۔ان میں سے کئی احمدیوں کو نیپال کی حکومت غیرقانونی پناہ گزین تصور کرتی ہے۔
نیپال کے قانون کے مطابق اگر کوئی شخص اپنے ویزا کی مقررہ مدت سے زیادہ عرصہ وہاں رُکتا ہے تو پھر وہ جرمانہ ادا کیے بغیر ملک نہیں چھوڑ سکتا۔ویزے کی مدت ختم ہونے کے بعد ہر شخص کو یومیہ آٹھ ڈالر (تقریباً ایک ہزار ۷۳؍نیپالی روپے) بطور جرمانہ ادا کرنے ہوتے ہیں۔کچھ احمدی خاندان یہ جرمانہ ادا نہیں کر سکے اور اسی سبب ان کے کینیڈا کے ویزے ایکسپائر ہو گئے۔
نیپالی حکام کے مطابق یو این ایچ سی آر نے انہیں ۹۰ لوگوں کی فہرست بھیجی ہے اور درخواست کی ہے کہ حکومت ان پر عائد جرمانہ معاف کردے۔نیپال میں گذشتہ برس اکتوبر میں ہونے والے کابینہ کے ایک اجلاس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ غیرملکی پناہ گزینوں پر عائد جرمانہ ختم کردیا جائے گا۔لیکن نیپالی حکومت کو یہ خطرہ بھی ہے کہ یہ جرمانہ مکمل طور پر ختم کردیا تو ان کے ملک میں پناہ گزینوں کی تعداد بڑھ جائے گی۔
نیپال میں جماعت احمدیہ کے مقامی عہدیدار نے بتایا کہ کھٹمنڈو میں کوئی ایسی جگہ نہیں جہاں برادری کے اراکین کی آخری رسومات ادا کی جاسکیں۔نیپال میں مجموعی طور پر دس سے بارہ ہزار احمدی آباد ہیں۔اگر کوئی احمدی شخص کھٹمنڈو میں وفات پا جاتا ہے تو اس کی آخری رسومات ادا کرنے کے لیے ۱۳۰؍کلومیٹر دور جانا پڑتا ہے۔مکمل رپورٹ ملاحظہ ہو
https://www.bbc.com/urdu/articles/cqxjd1pngw3o
٭… مدینہ منورہ میں مسجد نبوی سے متصل الصافیہ میوزیم اینڈ پارک زائرین کےلیے کھول دیا گیا ہے جہاں جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے اسلامی واقعات کو پیش کیا جارہا ہے۔ ساڑھے چار ہزار مربع میٹر سے زائد رقبے پر واقع پارک میں کائنات کے آغاز سے لےکر انبیائے کرامؑ اور رسول کریم ﷺ کی مکی اور مدنی زندگی کے واقعات کو جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ تھری ڈی وژن میں پیش کیا جاتا ہے۔ پارک میں زمانہ قدیم کی اشیاء اور قرآن پاک کے قدیم نسخے بھی موجود ہیں۔
٭…فرانس کے صدر ایمانوئیل میکرون نے مائیکل بارنیئر کو نیا وزیراعظم نامزد کر دیا۔ فرانس میں جون میں قبل از وقت انتخابات ہوئے تھے۔ قبل از وقت انتخابات میں کسی جماعت کو اکثریت حاصل نہیں ہوئی تھی۔ کہا جا رہا ہے کہ مائیکل بارنیئر کو معلق پارلیمنٹ میں نئی حکومتی اصلاحات میں مشکلات ہوں گی، انہیں بجٹ میں بھی مشکلات کا سامنا ہوگا۔
٭…اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ گذشتہ آٹھ ماہ کے دوران لبنانی علاقوں سے اسرائیل پر چھ ہزار ۶۱۱؍راکٹ فائر کیے گئے۔ لبنان سے اسرائیلی علاقوں پر کم سے کم راکٹ جنوری میں اور زیادہ تر اگست کے مہینے کے دوران فائر کیے گئے۔ اسرائیلی فوج کے اعداد و شمار کے مطابق جنوری ۲۰۲۴ء میں لبنان سے اسرائیل پر ۳۳۴؍فائر کیے گئے۔ اسرائیلی فوج کے مطابق فروری میں ۵۳۴، مارچ میں ۷۴۶، اپریل میں ۷۴۴، مئی میں ایک ہزار، جون ۸۵۵ میں اور جولائی میں ایک ہزار ۹۰؍راکٹ حملے ریکارڈ ہوئے۔ اسرائیلی فوج کے مطابق اگست میں لبنان سے ۴۰؍راکٹ یومیہ کے تناسب سے فائر کیے گئے جو کہ ایک ماہ میں ایک ہزار ۳۰۷؍راکٹ فائر بنتے ہیں۔
٭…امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ میرے دور کی خارجہ پالیسی نے تنازعات پھیلنے سے روکے، میں صدر ہوتا تو اسرائیل پر ۷؍اکتوبر والا حملہ نہ ہوتا۔اپنے خطاب میں ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ میں صدر ہوتا تو یوکرین اور روس کی صورتحال بھی پیدا نہ ہوتی، سب واقف ہیں، میرے دور میں ایران اقتصادی طور پر تباہ تھا۔ میرے دور میں ایران کے پاس حماس اور حزب اللہ کےلیے رقم نہیں تھی، ہماری انتظامیہ نے ایران سے فیئر ڈیل کی ہوتی۔انہوں نے مزید کہا کہ میرے دورِ صدارت میں اسلامی دہشتگردی نہیں ہوئی، دہشتگردی نہ ہونے کی وجہ سخت بارڈر پالیسی تھی۔
٭…متحدہ عرب امارات کے صدر نے ۵۷؍بنگلہ دیشی قیدیوں کو معاف کر دیا۔ شیخ حسینہ کے خلاف یو اے ای میں احتجاج کرنے پر بنگلہ دیشی شہریوں کو طویل قید کی سزائیں سنائی گئی تھیں۔ صدر شیخ محمد بن زاید النہیان نے منگل کے روز ان بنگلہ دیشیوں کو معاف کر دیا ہے، جنہوں نے سابق بنگلہ دیشی وزیرِ اعظم شیخ حسینہ کے خلاف احتجاج کیا تھا۔ معاف کیے جانے والے قیدیوں کو اب متحدہ عرب امارات سے ملک بدر کر دیا جائے گا۔
٭…سوئٹزر لینڈ کی حکومت نے حماس پر پابندی قانون کے مسودے کی منظوری دے دی۔ پابندی قانون کے مسودے میں حماس کو دہشت گرد تنظیم قرار دیا گیا ہے۔پابندی کی خلاف ورزی کرنے والوں کے لیے قید یا جرمانے کی سزا مقرر کی گئی ہے۔ حماس پر پابندی قانون کے مسودے کو منظوری کےلیے پارلیمنٹ بھیجا جائے گا۔
٭…٭…٭