بچوں کا الفضل

ہنسنامنع ہے!

گائے اور بکری

سلیم: کیا آپ بتاسکتے ہیں کہ گائے مفید ہے یا بکری؟

کلیم: میرے خیال میں بکری مفید ہے، اس لیے کہ گائے نے ایک بار مجھے ٹکر ماری تھی۔

خاموشی

کلاس میں بہت شور ہو رہا تھا ماسٹر صاحب نے کہا تم سب بہت بد تمیز ہو۔ تمہیں تو اس طرح خاموش ہونا چاہیے کہ سوئی بھی گرے تو آواز آئے۔ یعنی pin drop silence ہو۔

تمام بچے خاموش ہوگئے۔تھوڑی دیر بعد اسد بولا: سر!اب سوئی گرائیے بھی ناں۔

دھاگا

راہ گیر(بلال سے): تم نے اپنی انگلی پر دھاگا کیوں باندھ رکھا ہے؟

بلال : یہ دھاگا میری امی نے باندھا ہے تا کہ میں ان کا خط لیٹر باکس میں ڈالنا نہ بھول جاؤں۔

راہ گیر: تم نے یاد سے خط ڈال دیا ناں پھر!

بلال: جی نہیں۔ امی مجھے خط دینا ہی بھول گئیں۔

چائے

گاہک(بیرے سے): یہ نہ تو چائے ہے ، نہ کافی۔ اس کا ذائقہ تو بالکل مٹی کے تیل جیسا ہے۔

بیرا: جناب اگر اس کا ذائقہ مٹی کے تیل جیسا ہے تو پھر یہ چائے ہی ہے۔ کیوں کہ ہمارے ہاں کافی کا ذائقہ سرسوں کے تیل جیسا ہوتا ہے۔

موبائل

اویس: آپا نے یہ کیسی دال بنائی ہے؟ نہ نمک ہے نہ مرچ۔ آپا سارا دن موبائل میں لگی رہتی ہیں۔ انہیں کچھ پتہ نہیں چلتا کہ ہنڈیا میں کیا ڈالنا ہے کیا نہیں۔

امی جان: پہلے تم موبائل ایک طرف رکھ کر کھانا کھاؤ۔ میں کب سے دیکھ رہی ہوں کہ پانی میں ڈبو ڈبو کر روٹی کھا رہے ہو۔

اخبار میں ذکر

نعیم (فہیم سے): میرا ذکر اخبار میں آیا ہے۔

فہیم (حیرانی سے): ارے واہ بھئی۔ کیا لکھا ہے؟

نعیم: لکھا ہے کہ ملک کی آبادی 14کروڑ سے بڑھ گئی ہے اور ظاہر ہے اس 14کروڑ میں ایک میں بھی ہوں۔

گینڈا

ہیڈ ماسٹر (پپو سے) تم نے اسد کو تھپڑ کیوں مارا؟

پپو:جناب عالی! اس نے مجھے پچھلے مہینے گینڈا کہا تھا۔

ہیڈ ماسٹر (حیران ہو کر) تو پچھلے مہینے کی بات کا بدلہ کل کیوں لیا؟

پپو: کیوں کہ میں نےکل ہی گینڈا دیکھا ہے۔

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button