حضور سرورِ کونین نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم
آپ خیرالانبیاء ہیں آپ ہیں خیرالبشر
آپ کے احسان ہیں ہر ملک پر ہر قوم پر
آپ محبوبِ خدا ہیں آپ شاہِ دو سرا
نام آتا ہے زباں پر آپ کا بعد از خدا
آپ ہیں فخرِ رُسل اور رحمۃللعالمیں
آپ کے فیضان کی تو انتہا کوئی نہیں
آپ کو ربّ نے بنایا مجتبیٰ اور مصطفیٰ
آپ کے معراج کی منزل مقام منتہیٰ
نور سے مہکا ہوا ہے آپ کا اطہر وجود
حق تعالیٰ اور ملائک آپ پر بھیجیں درود
آپ احمدؐ بھی محمدؐ بھی ہیں اور محمودؐ بھی
آپ ہی شاہد ہیں بے شک آپ ہی مشہود ہیں
آپ سے ہی روشنی ہے ہر طرف افلاک میں
آپ ہی مذکور ہیں بس مژدہ لولاک میں
گونجتا ہے نام سب کون و مکاں میں آپ کا
ذکر چلتا ہے زمین و آسماں میں آپ کا
آپ ہی طٰہٰ و یٰسیں ناصر اور منصور ہیں
آپ کے اخلاق تو قرآن میں مذکور ہیں
المزمّل آپ کے ہی نام پر تحریر ہے
المدثّر آپ کے ہی خُلق کی تصویر ہے
آپ کا جب نور چمکا بُجھ گیا آتشکدہ
اور مدائن کی زمیں خود بن گئی اس کی گواہ
آپ نے توحیدِ خالص کا پتہ بتلا دیا
ایک ہی خالق ہمارا ہے ہمیں سمجھا دیا
سب عدو بھی آپ کی سیرت کے قائل ہوگئے
تیر اُلفت کا لگا ایسا کہ گھائل ہوگئے
آپ کی شفقت نے قطرے کو سمندر کر دیا
آپ کے اعجاز نے ذرّے کو گوہر کر دیا
انبیاء کی بزم کا ماہِ منور آپ ہیں
رشک کرتے ہیں نبی ایسے پیمبر آپ ہیں
دیکھ کر نورِ محمدؐ جھک گئے سارے شجر
اک اشارہ بن گیا تھا باعثِ شق القمر
آپ وہ نورالامیں ہیں جن کا سارا نور ہے
آسمانی سب صحیفوں میں یہی مسطور ہے
دین کو کامل کیا اور کی شریعت بھی تمام
جب ہوئے غالب تو لاتثریب کا اعلان عام
میری ہستی آپ ہی کے نام سے ہے محترم
خاک کو بخشی ہے عزت آپ کا ہے سب کرم
میرے گلشن پر بہاروں کا سماں ہے آپ سے
با حفاظت زندگی کا کارواں ہے آپ سے
بھیجتا ہوں یا حبیبی! آپ پر میں صبح و شام
الصلوٰۃ والسلام والصلوٰۃ والسلام
بادۂ یثرب کے مے خواروں میں ہو میرا بھی نام
ساقیا! مجھ کو بھی کوثر کا پلا دے ایک جام
آپ کے بستاں پہ رُک سکتی نہیں کوئی خزاں
باغباں ملتے رہیں گے اس چمن کو ہر زماں
عہدِ حاضر میں بھی وعدہ اس طرح پورا ہوا
دیں کی نصرت کے لیے اک مردِ فارس آگیا
آپ کے جو دیں کی سالاری پہ اب مامور ہے
وہ خدا کا برگزیدہ بندۂ مسرور ہے
آپ کا ادنیٰ ظفرؔ ناچیز ہے بےکار ہے
روزِ محشر اک سفارش کی نظر درکار ہے
(مبارک احمد ظفر۔ یوکے)