یورپ (رپورٹس)

جرمنی کی جماعت Wittlich سےدو میئرز اور چرچ کے نمائندگان کی جلسہ جرمنی ۲۰۲۴ء میں شمولیت

اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم کے ساتھ جماعت احإدیہ وٹلش کی طرف سے دو میئرز، تین مختلف چرچ کے افراد، مختلف سیاسی راہنماؤں، سماجی کارکنان اور زیرِ تبلیغ افرادو خواتین جن کی کُل تعداد ۲۳؍تھی کو جلسہ سالانہ جرمنی ۲۰۲۴ء میں شامل ہونے کی توفیق ملی۔ تمام احباب بفضل اللہ تعالیٰ بہت اچھا اثر لے کر گئے۔

وٹلش شہر کے میئر جناب Joachim Roden-kirch جو کہ جماعت کے بہت اچھے دوست ہیں کو جلسہ میں اپنی اہلیہ کے ساتھ شامل ہونےاور تیسرے اجلاس میں حاضرین جلسہ سے اظہار خیال کرنے کا موقع بھی ملا۔ انہوں نے کہا کہ آپ کا اس جلسہ میں اکٹھے ہو کر اللہ تعالیٰ کا ذکر کرنا، آپس میں ایک پُر امن ماحول میں ملنا جلنا، اس نے مجھے بہت متاثر کیا ہے۔ جلسہ کے بعد انہوں نے اپنا پیغام بھجوایا کہ جلسہ کا انعقاد بہت خوبصورت انداز میں ہوا جو کہ تعریف کے قابل ہے۔

اسی طرح ایک اور میئر Mr Heinter جن کا تعلق Traben-Trarbach شہر سے ہے وہ پہلی دفعہ جلسہ میں شامل ہوئے اور بار بار جلسہ کے انتظامات اور ماحول کی تعریف کرتے رہے۔ اسی طرح ایک زیرِ تبلیغ جرمن فیملی بھی جلسہ میں شامل ہوئی۔ ان پر بھی جلسہ کے ماحول کا بہت اچھا اثر پڑا۔ انہوں نےمستقبل میں جماعت احمدیہ میں شامل ہونے کی خواہش کابھی اظہار کیا۔

یوکرائن سے آنے والےایک مسلمان ہمارے وفد میں شامل تھے جن کو جرمن زبان بہت کم آتی تھی لیکن انہیں جلسہ کے موقع پر روسی زبان کا ترجمان مہیا کر دیا گیا تھا۔ واپسی پر بس میں آتے ہوئے بار بار سینے پر ہا تھ رکھ کر اور ہا تھوں کے اشارے سے جلسہ میں شامل ہو نے پرخوشی کےساتھ اچھا تاثر دے رہےتھے۔ اسی طرح ایک جرمن عورت Elke Müller نے کہا کہ میں اتنی متا ثرہوئی ہوں کہ اگر مجھے کوئی ایک طرف ایک ملین یورو کی پیشکش کر رہا ہو اور دوسری طرف جماعت کا جلسہ ہوتو میں جلسہ میں شامل ہونے کو ترجیح دوں گی۔ اسی طرح چرچ کی طرف سے شامل ہونےوالے مہمانوں نے حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا خطبہ بڑی دلچسپی سے سنا۔ ان میں سے ایک ہماری جماعت کے بہت اچھے دوست ہیں جن کا نام Mr. Richtscheid ہے جو کہ چرچ کی طرف سے بہت سے انتظامی امور کے انچارج ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ کوشش کریں گے کہ ہسپتالوں اور جیل میں موجود لوگوں سے جماعت کے افراد کا رابطہ کروایا جائے تاکہ مسلمانوں کا جو تیمارداری کا طریق کار ہے اس سےہسپتالوں میں موجود مریضوں اور جیل میں موجود قیدیوں کوبھی واقفیت ہو۔ اس سے جماعت کے افراد کا ان کے ساتھ رابطہ بھی ہوجائے گا اور یوں مریضوں اور قیدیوں کی ایک لحاظ سےحوصلہ افزائی بھی ہوگی۔ ایک اور دوست نے ہیومینٹی فرسٹ کے بکس میں چندہ بھی ڈالا اور مجموعی طور پر بہت اچھا اثر لے کر گئے۔ الحمدللہ

اللہ تعالیٰ تمام مہمانوں کو اسلام احمدیت کی روشنی سے منور کرے۔ آمین

(رپورٹ: طاہر احمد ظفر۔ صدر جماعت وٹلش، جرمنی)

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button