خبرنامہ(اہم عالمی خبروں کا خلاصہ)
٭…سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ لبنان کو ایک اَور غزہ بننے نہیں دیا جاسکتا۔اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ لبنان اسرائیل جنگ کو ہر صورت روکنا ہوگا، غزہ جنگ طویل ہوگئی، بدترین تباہی کے ساتھ شہری تکلیف میں ہیں۔انتونیو گوتریس کا مزید کہنا تھا کہ جنہوں نے غزہ جنگ شروع کی وہی اس کے ذمہ دار ہیں۔واضح رہے کہ اسرائیل حزب اللہ جھڑپوں میں تیزی آگئی ہے، اسرائیل نے حزب اللہ کے ٹھکانوں پر اسّی حملے کیے جبکہ حزب اللہ نے شمالی اسرائیل پر ۴۵؍راکٹ حملے کیے۔امریکی سلامتی مشیر جیک سلیوان نے علاقائی کشیدگی بڑھنے کا خطرہ ظاہر کرتے ہوئے اپنے شہریوں کو فوری لبنان چھوڑنے کی ہدایت کردی ہے۔
٭… ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق اقوام متحدہ وولکر ترک نے کہا ہے کہ اسرائیل کا لبنان پر حملہ جنگی جرائم کے زمرے میں آسکتا ہے۔ لبنان میں پیجر دھماکوں کے بعد اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس ہوا۔وولکر ترک کا سلامتی کونسل میں کہنا تھا کہ شہریوں پر تشدد کے ذریعے دہشت پھیلاناجنگی جرم ہے۔
لبنانی وزیر خار جہ نے کہا کہ مواصلاتی آلات کے ذریعے حملوں کے بعد اب دنیا میں کوئی محفوظ نہیں۔ انتقام نہیں انصاف چاہتے ہیں۔اسرائیلی مندوب نے کہا کہ حزب اللہ کو حملے جاری رکھنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔ حزب اللہ خود کو سرحد سے پیچھے دھکیل کر دریائے لتانی تک واپس جائے، ورنہ دفاع کے لیےہر ذریعہ استعمال کریں گے۔ادھر لبنان میں الیکٹرانک آلات کے ذریعے بم دھماکوں کے بعد حزب اللہ کی جانب سے شمالی اسرائیل پر راکٹ باری کے باعث کئی مقامات پر آگ لگ گئی۔ یاد رہے کہ گذشتہ دنوں اسرائیل کے حزب اللہ پر سائبر پلس حملے، لبنان میں پیجرز، واکی ٹاکی حملوں میں ۳۲؍افراد شہید اور سینکڑوں زخمی ہوگئے تھے۔