اطلاعات و اعلانات

اطلاعات واعلانات

نوٹ: اعلانات صدر؍ امیر صاحب حلقہ؍جماعت کی تصدیق کے ساتھ آنا ضروری ہیں

سانحہ ہائے ارتحال

٭…عرفان احمد خان صاحب نمائندہ الفضل انٹرنیشنل جرمنی تحریر کرتے ہیں کہ قاضی نعیم الدین صاحب سابق مبلغ ہیمبرگ مورخہ ۱۳؍اگست کو مختصر علالت کے بعد ہیمبرگ میں بعمر۸۴؍سال وفات پا گئے۔ انا للہ وانا الیہ راجعون۔ آپ کے والد قاضی شریف الدین صاحب نے کوئٹہ سے قادیان جاکر حضرت خلیفۃالمسیح الثانیؓ کے ہاتھ پر بیعت کرنےکی توفیق پائی تھی۔ اپنے بیٹے قاضی نعیم الدین کو ان کی پیدائش پر وقف کر دیا۔ چنانچہ ۱۹۵۴ء میں قاضی نعیم الدین صاحب نے بطور واقف زندگی خدت کا آغاز کیا۔ جولائی ۱۹۶۲ء میں جامعہ احمدیہ ربوہ سے شاہد کی ڈگری حاصل کی۔ جولائی۱۹۶۲ء سے اکتوبر ۱۹۶۵ء تک آپ کو کینیا مشرقی افریقہ میں بطور مبلغ خدمت کی توفیق ملی۔ واپس آ کر مختلف مرکزی دفاتر میں خدمات بجا لاتے رہے۔ جولائی ۱۹۶۹ء میں آپ کی تعیناتی ہیمبرگ مشن میں ہوئی جہاں آپ کو مارچ ۱۹۷۴ء تک خدمت کا موقع ملا۔ اس کے بعد آپ نے ہیمبرگ جرمنی میں ہی مستقل سکونت اختیار کر لی۔ آپ کو ہیمبرگ یونیورسٹی میں اردو پڑھانے اور عدالتوں میں بطور اردو جرمن ترجمان کام کرنے کا موقع ملتا رہا۔

مرحوم بہت شریف النفس، بے ضرر، دھیمے مزاج والے، نرم خو اور بے حد شفیق انسان تھے۔ آپ کی نماز جنازہ ۱۴؍اگست کو بعد نماز ظہر مولانا لئیق احمد منیر صاحب امام مسجد فضل عمر ہیمبرگ نے پڑھائی۔ آپ کو ۱۶؍اگست کو قبرستان Ojendorf میں سپرد خاک کر دیا گیا جہاں مکرم انس محمود بٹ صدر حلقہ Wandsbek نے نماز جنازہ پڑھائی اور قبر تیار ہونے پر دعا کرائی۔ مرحوم نے اپنے پیچھے اہلیہ کے علاوہ ایک بیٹی، داماد اور نواسہ، نواسی اپنی یادگار چھوڑے ہیں۔ آپ چودھری مبارک مصلح الدین صاحب مرحوم کے ہم زلف اور ڈاکٹر غلام مصطفیٰ صاحب آف ربوہ کے بہنوئی تھے۔

٭…عرفان احمد خان صاحب ہی تحریر کرتے ہیں کہ جماعت جرمنی کی بزرگ علمی شخصیت قاضی سلسلہ مکرم مرزا عبدالحق صاحب مورخہ ۶؍اگست بروز منگل بعمر ۹۲؍سال جرمنی کے شہر Stuttgart میں وفات پا گئے۔ اناللہ وانا الیہ راجعون۔

آپ درویش قادیان مکرم محمد عبداللہ صاحب کے صاحبزادہ تھے جن کے ذریعہ خاندان میں احمدیت کا نفوذ ہوا۔ آپ نے ۱۹۴۶ء میں فرقان فورس میں شمولیت اختیار کی۔ وہاں سے فراغت کے بعد آپ نے راولپنڈی میں استاد کے طور پر عملی زندگی کا آغاز کیا۔ وہاں دیگر خدمات کے علاوہ آپ قائد ضلع بھی رہے۔ ۱۹۷۶ء میں نصرت جہاں سکیم میں اپنی خدمات پیش کرنے کی توفیق پائی۔ آپ نے نصرت ہائی سکول گیمبیا میں تعلیمی خدمت سرانجام دی۔ ۱۹۸۸ء میں جرمنی آ گئے اور یہاں صدر جماعت ، انچارج افریقن ڈیسک اور تا وفات قضاء بورڈ جرمنی کے ممبر تھے۔ آپ بکثرت وقف عارضی کرتے۔ بیت النصر، کلون میں ایک سال تک وقف عارضی کی۔ قرآن کریم سے بہت لگاؤ تھا۔ Mainz, Wiesbaden اور Stuttgart میں قرآن کلاس لیتے رہے۔ مالی قربانی میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے۔ ۱۹۴۵ء سے چندہ تحریک جدید ادا کر رہے تھے اور ایک سو سال کے حساب سے تحریک جدید و وقف جدید کے چندہ کی ادائیگی قبل از وفات کرنے کی توفیق پائی۔ نماز اور روزہ کے پابند تھے۔ ۲۰۱۱ء میں عمرہ کی سعادت بھی حاصل کی۔ مرحوم موصی تھے اور اپنی زندگی میں حصہ جائیداد ادا کر دیا تھا۔ آپ ایک کامیاب داعی الی اللہ تھے۔ اپنی زندگی میں دو سو سے زائد احباب کو تبلیغ کے ذریعہ جماعت احمدیہ میں داخل کروانے کی سعادت پائی۔ آپ کی نماز جنازہ ۸؍اگست کو احمدیہ مسجد Weil der Stadt اور پھر ۹؍اگست کو مسجد بیت السبوح، فرینکفرٹ میں ادا کی گئی۔ ہر دو جگہ پر کثیر تعداد میں احباب نماز جنازہ میں شامل ہوئے۔ آپ کا جسد خاکی تدفین کے لیے ربوہ لے جایا گیا۔ جہاں ۱۲؍اگست کو بعد نماز عصر نماز جنازہ پڑھایا گیا جس کے بعد آپ کو بہشتی مقبرہ دارالفضل میں سپرد خاک کر دیا گیا۔ مرحوم کے لواحقین میں اہلیہ کے علاوہ تین بیٹے شامل ہیں۔

٭… مکرم خالد سمیع صاحب واقف زندگی فری ٹاؤن سیرالیون سے تحریر کرتے ہیں کہ خاکسار کی بھانجی عزیزہ انفال نور بنت محمد گل صاحب مورخہ ۲۳؍اگست کو ٹوبہ ٹیک سنگھ میں برین ہیمرج کی وجہ سے گیارہ سال کی عمر میں وفات پاگئی۔ اناللہ وانا الیہ راجعون

مرحومہ جماعت کی مخلص اور فعال ممبر تھی۔ بڑوں کا ادب کرنے والی اور جماعتی کاموں میں پیش پیش تھی۔ علمی مقابلہ جات میں بڑے ذوق و شوق سے حصہ لیتی تھی۔ خلافت سے خاص عشق تھا اور حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے خطبات باقاعدگی سے سنتی تھی۔ مرحومہ نمازوں کی پابند تھی اور باقاعدگی سے تلاوت قرآن کریم کیا کرتی تھی۔

اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنے پیاروں کے قرب میں جگہ دے۔ اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔ آمین

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button