حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیزکا فلپائن کے سترھویں جلسہ سالانہ ۲۰۲۴ء کے موقع پر بصیرت افروز پیغام (اردو مفہوم)
پیارے احباب جماعت فلپائن،
السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ
مجھے اس بات کی بہت خوشی ہے کہ آپ اپنا سترھواں جلسہ سالانہ مورخہ ۲۸، ۲۹ اور ۳۰؍جون ۲۰۲۴ء کو منعقد کر رہے ہیں۔ میری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ آپ کے جلسہ کو ہر کامیابی سے نوازے، آپ سب بے انتہا فضلوں کے وارث بنیں، ہمارے مذہب یعنی اسلام کی خوبصورت تعلیمات اور آنحضورﷺ کی دی ہوئی ہدایات کے متعلق علم و فہم میں اضافہ کرنے والے ہوں۔
حضرت مسیح موعودؑ کی بیعت میں آنے کے بعد جو اللہ تعالیٰ کے فضل ہم پر ہوئے ہیں ان میں سے ایک جلسہ سالانہ کا قیام ہے۔ یہ منفرد اجتماع ہمیں اپنے دلوں کو پاک کرنے اور نیک بننے کا ایک بہترین موقع دیتا ہے جس کے نتیجہ میں ہم اللہ تعالیٰ اور اس کی مخلوق کے بھی حقوق ادا کر سکتے ہیں۔ لہٰذا آپ ہمیشہ ان اعلیٰ مقاصد کو ذہن نشین رکھیں جن کی خاطر حضرت مسیح موعودؑ نے جماعت کی بنیاد رکھی اور بیعت کے تقاضوں کو پورا کرنے کی کوشش کرتے رہیں جن کی تفصیل حضرت مسیح موعودؑ نے یوں بیان فرمائی ہے: ’’یہ سلسلہ بیعت محض بمراد فراہمی طائفہ متقین یعنی تقویٰ شعار لوگوں کی جماعت کے جمع کرنے کے لئے ہے تا ایسے متقیوں کا ایک بھاری گروہ دنیا پر اپنا نیک اثر ڈالے اور ان کا اتفاق اسلام کے لئے برکت و عظمت و نتائج خیر کا موجب ہو اور وہ بہ برکت کلمہ واحدہ پر متفق ہونے کے اسلام کی پاک و مقدس خدمت میں جلد آسکیں۔‘‘(مجموعہ اشتہارات جلد ۱ صفحہ ۱۹۶)
میں آپ کو تیسری شرط بیعت کی طرف توجہ دلاتا ہوں جس کے متعلق حضرت مسیح موعودؑ فرماتے ہیں کہ ’’بلاناغہ پنج وقتہ نماز موافق حکم خدا اور رسول کے ادا کرتا رہے گا۔ اور حتی الوسع نماز تہجد کے پڑھنے اور اپنے نبی کریم ﷺ پر درود بھیجنے اور ہر روز اپنے گناہوں کی معافی مانگنے اور استغفار کرنے میں مداومت اختیار کرے گا۔ اور دلی محبت سے خدا تعالیٰ کے احسانوں کو یاد کر کے اس کی حمد اور تعریف کو اپنا ہر روزہ ورد بنائے گا۔‘‘
اس شرط بیعت کے ابتدائی حصہ سے متعلقہ حضرت ابو ہریرہ ؓ سے مروی ایک حدیث ہے کہ آنحضورﷺ نے فرمایا: قیامت کے روز بندے سے سب سے پہلے اس کی نماز کا محاسبہ ہو گا، اگر وہ ٹھیک رہی تو کامیاب ہو گیا اور اس نے نجات پالی۔ اور اگر وہ خراب نکلی تو وہ ناکام اور نامراد رہا۔ اور اگر اس کی فرض نمازوں میں کوئی کمی ہو گی تو اللہ تعالیٰ اس کی نفل نمازوں سے وہ کمی پوری کردے گا۔ پھر اسی انداز سے سارے اعمال کا محاسبہ ہوگا۔(سنن الترمذی، کتاب الصلوٰۃ، باب أَنَّ أَوَّلَ مَا يُحَاسَبُ بِهِ الْعَبْدُ)
سو آپ اس بات کی قدر کریں کہ ہر شرط بیعت اپنے اندر بے شمار حکمتیں رکھتی ہے۔ ایک احمدی مسلمان کو اپنے ایمان کو زندہ رکھنے کے لیے ان میں سے ہر ایک شرط پر خوب غور کرتے رہنا چاہیے۔ یہ شرائط ہمارے لیے مشعل راہ ہونی چاہئیں اور اگر آپ ان کے مطابق عمل کریں گے تو دنیا میں ایک حقیقی روحانی انقلاب پیدا کرسکتے ہیں۔ خوداحتسابی اور اپنے اعمال کے مستقل جائزے لینے کے ذریعہ سے ہی ہم شرائط بیعت کے تقاضوںکو پورا کر سکتے ہیں۔
میں آپ کو تاکید کرتا ہوں کہ خلافت احمدیہ کے الٰہی نظام کو ہمیشہ اولین ترجیح دیں۔ خلیفۃ المسیح سے قریبی تعلق بنانے کی کوشش کریں اور وفادار رہیں۔ آپ کو ایم ٹی اے کثرت سے دیکھنا چاہیے اور اپنے اہل خصوصاً اپنے بچوں کو بھی اس کی تلقین کرتے رہیں۔ خصوصی طور پر آپ کو میرے خطبات جمعہ کو باقاعدگی سے سننا چاہیے اور دیگر مواقع پر بھی بیان کی گئی باتوں پر عمل کرنا چاہیے۔
میں آپ کو تبلیغ کی ذمہ داریوں کی طرف بھی توجہ دلانا چاہتا ہوں جو کہ ہر احمدی مسلمان کے لیے ضروری ہے۔ تبلیغ کے لیے حکمت سے منصوبے بنائیں اور اسلام احمدیت کے پُر امن اور محبت بھرے پیغام کو فلپائن کے لوگوں تک پہنچانے کے نئے ذریعے تلاش کریں۔
آخر پر میں دعا کرتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ آپ کو جلسہ کی کارروائی سے بھرپور فائدہ اٹھانے اور اپنے ایمان مضبوط کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آپ ہمیشہ خلافت احمدیہ کے نظام سے وفادار رہیں اور اللہ تعالیٰ آپ کی زندگیوں میں تقویٰ میں بہتری، نیک سلوک اور اسلام اور انسانیت کی خدمت کی طرف حقیقی تبدیلی لائے۔ اللہ آپ پر فضل فرمائے۔