خبرنامہ(اہم عالمی خبروں کا خلاصہ)
٭… اسرائیلی فوج نے لبنانی دارالحکومت بیروت کے جنوبی ٹاؤن پر بمباری کی ہے، جس کے نتیجے میں چھ افراد جاں بحق اور 91؍زخمی ہوگئے۔ حملے کا ہدف حزب اللہ چیف سید حسن نصر اللہ تھے۔میڈیا کے مطابق حسن نصر اللہ بمباری کا شکار عمارت کی زیر زمین 14ویں منزل میں قیام پذیر تھے۔حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ کو نشانہ بنانے کے لیے اسرائیلی طیاروں نے بیروت پر ایک ساتھ پندرہ میزائل داغے جبکہ البرج عمارت پر دس میزائل داغے۔ترجمان اسرائیلی فوج کے مطابق حزب اللہ کا سینٹرل کمانڈ عمارت کے نیچے قائم کیا گیا تھا اور رہائشی عمارتوں کے تہ خانوں میں حزب اللہ کا اسلحہ ہے۔ عرب میڈیا کے مطابق گذشتہ پانچ روز میں اسرائیلی فوج کی بیروت پر یہ سب سے طاقتور بمباری ہے۔ اسرائیلی بمباری میں چار عمارتوں کو نقصان پہنچا۔ خیال رہے کہ اسرائیل نے حزب اللہ کے ساتھ جنگ بندی کے عالمی مطالبات کو مسترد کر دیا ہے اور لبنان پر بمباری کی مہم جاری رکھی ہوئی ہے، جس میں پیر سے اب تک 700؍سے زائد افراد وفات پا چکے ہیں۔
٭…اسرائیل کے بریگیڈیئر جنرل امیچائی لیون نے حزب اللہ کے سربراہ کے قتل کیے جانے کی بعض اہم تفصیلات جاری کردیں۔ اپنے بیان میں امیچائی لیون نے بتایا کہ جنگی طیاروں نے بیروت میں ہدف پر سو اقسام کے بارود برسائے اور ہدف کو ایسے نشانہ بنایا گیا کہ ہر دو سیکنڈ کے بعد بارود اسی نشانے پر گرایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ٹھوس خفیہ معلومات نے سب سے اہم کردار ادا کیا اور دوسری اہم چیز یہ تھی کہ جب طیارے ہدف کی جانب بڑھ رہے ہوں یا بارود کو ہدف پر پہنچایا جارہا ہو اس وقت حسن نصر اللہ اور دیگر بچ نہ سکیں۔ ان کا کہنا تھا کہ گیارہ ماہ سے پائلٹ الرٹ تھے اور پروازیں نہ صرف جاری تھیں بلکہ جنگ کے اختتام تک جاری رہیں گی کیونکہ کام ابھی مکمل نہیں ہوا۔ بریگیڈیئر جنرل امیچائی لیون نے مزید کہا کہ ابھی حماس کو جڑ سے اکھاڑنا باقی ہے اور کچھ دیگر اشوز بھی توجہ کے طالب ہیں۔ واضح رہے کہ جمعہ کو بیروت پر بمباری سے 33؍لبنانی شہری مارے گئے اور 195؍زخمی ہوئے تھے اور یہ حملے آج بھی جاری ہیں۔