خبرنامہ(اہم عالمی خبروں کا خلاصہ)
٭…حضرت مرزا مسرور احمد خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے اپنے خطبہ جمعہ فرمودہ ۲۷؍ستمبر ۲۰۲۴ء میں لجنہ اور انصار کو مخاطب ہوتے ہوئے فرمایا کہ آج سے لجنہ اور انصار کے اجتماع بھی شروع ہورہے ہیں۔ لجنہ اور انصار ان دنوں میں خاص طور پر دعاؤں میں بہت وقت گزاریں، درود پڑھنے کی طرف توجہ رکھیں۔
٭…اميرالمومنين حضرت خليفةالمسيح الخامس ايدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزيز نے مورخہ ۲۸؍ستمبر۲۰۲۴ء بروز ہفتہ لجنہ اماء اللہ و ناصرات الاحمدیہ برطانیہ کے سالانہ اجتماع سے انگریزی زبان میں جبکہ مورخہ ۲۹؍ستمبر۲۰۲۴ء بروز اتوار مجلس انصار اللہ یوکے سے بزبان اردو بصیرت افروز خطاب ارشاد فرمائے۔یہ اجتماعات ۲۷تا۲۹؍ستمبر ۲۰۲۴ء حدیقۃ المہدی سے تقریباً دو میل کے فاصلے پر واقع اولڈ پارک فارم،کنگزلے میں الگ الگ منعقد ہوئے۔ ان اجتماعات میں علمی و ورزشی مقابلہ جات کے علاوہ مختلف موضوعات پر نمائشوں، تقاریر اورورکشاپس کا انعقاد کیا گیا۔
٭…نیپال میں دو دنوں سے جاری شدید بارشوں کے باعث سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی، مختلف حادثات میں ۱۹۲ افراد ہلاک ہوگئے۔غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق لینڈ سلائیڈنگ اور سیلاب کی وجہ سے کھٹمنڈو میں ٹریفک اور معمول کی سرگرمیاں معطل ہیں۔ متاثرہ علاقوں میں اسکول تین روز کےلیے بند کر دیے گئے ہیں۔ دارالحکومت کے کچھ حصوں میں ۳۲۲ ملی میٹر سے زائد بارش ریکارڈ کی گئی، دریاؤں میں پانی کی سطح میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا ہے۔لینڈ سلائیڈنگ سے ہلاکتوں کی تعداد ۱۹۲ ہو گئی۔ متاثرہ علاقوں میں اسکول 3 روز کے لیے بند کر دیے گئے ہیں۔
٭…اسرائیلی فوج نے غزہ اور لبنان کے بعد اب یمن پر بھی حملہ کردیا۔ صیہونی فوج نے یمن کے پورٹ سٹی الحدیدہ پر بمباری کی جس میں 4 افراد جاں بحق ہوگئے۔ حدیدہ میں اسرائیلی فضائی حملوں میں 29 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے اس سلسلے میں بتایا کہ یمن کے شہر حدیدہ پر فضائیہ کے درجنوں طیارے استعمال کیے گئے۔ حوثی ملیشیا گذشتہ برس اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں کے خلاف بحیرہ احمر سے گزرنے والے اسرائیلی بحری جہازوں پر حملے کرچکے ہیں۔ یمن کے حوثیوں نے اسرائیل پر میزائل حملہ کیا تھا۔اسرائیلی فضائیہ نے یمنی پروجیکٹائل پر بیس انٹرسیپٹرز داغے لیکن وہ ناکام رہے۔ یاد رہے کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر عالمی برادری کو باور کرا دیا تھا کہ اسرائیل کے ہاتھ اب ہر جگہ پہنچ سکتے ہیں۔
٭…اسرائیل کے لبنان کے مختلف علاقوں میں فضائی حملوں میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 105 ہوگئی۔لبنانی وزارت صحت کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران لبنان کی وادی بقاع اور عین الدلب سمیت دیگر علاقوں میں اسرائیلی بمباری سے 359 افراد زخمی ہوچکے ہیں۔لبنان میں اسرائیلی حملوں کے باعث غذائی بحران شدت اختیار کر گیا، اسرائیلی حملوں کے بعد لوگ بڑی تعداد میں بے گھر ہو رہے ہیں اور 20 لاکھ سے زائد نقل مکانی کرکے محفوظ علاقوں کی جانب ہجرت کرنے پر مجبور ہیں۔اقوام متحدہ کی جانب سے لبنان کی موجودہ صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے جبکہ ورلڈ فوڈ پروگرام کا ہنگامی آپریشن شروع کردیا گیا ، اسرائیلی حملوں کی وجہ سے پناہ گاہوں میں بےگھر فیملیز کو راشن کی سپلائی میں مشکلات کاسامنا ہے۔
٭…سعودی عرب کی حکومت نے فلسطینی بھائیوں کو غزہ کی موجودہ انسانی صورت حال کے تناظر میں ماہانہ بنیاد پر مالی امداد فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے، تاکہ غزہ کی پٹی اور اس کے گردونواح میں انسانی صورت حال سے نمٹنے کے لیے تعاون کیا جا سکے۔ سعودی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ اس پروگرام کا مقصد قابض اسرائیل کی طرف سے تمام بین الاقوامی اصولوں بشمول بین الاقوامی انسانی قوانین کی صریح خلاف ورزیوں کے اثرات کو کم کرنا ہے۔سعودی عرب کے فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی جانب سے جنگ بندی کے حصول، شہریوں کے تحفظ اور مزید انسانی امداد پہنچانے کے لیے بین الاقوامی برادری کے ساتھ بات چیت کے لیے کی جانے والی انتھک کوششوں کا اعادہ کرتا ہے، برادر فلسطینی عوام کی مدد، مسئلہ فلسطین کے ایک منصفانہ اور جامع حل تلاش کرنے پر زور دیتا ہے۔خیال رہے کہ سات اکتوبر سے اب تک فلسطینی شہداء کی مجموعی تعداد ۴۱ ہزار ۵۹۵ ہوگئی جبکہ ۹۶ ہزار ۵۲۱ فلسطینی زخمی ہو چکے ہیں۔
٭…میڈیا کے مطابق اسرائیلی وزیر خارجہ یسرائیل کاٹز نے جرمنی، برطانیہ، اٹلی، کینیڈا سمیت 25 ممالک کے وزرائے خارجہ کو پیغام دیا کہ اسرائیل متعدد شرائط پوری ہونے تک جنگ نہیں روکے گا۔یسرائیل کاٹز کا کہنا ہے کہ جنگ بندی صرف اس صورت میں ہوگی کہ حزب اللہ اسرائیلی سرحد سے دور جائے، حزب اللہ کو دریائے لیتانی کے شمال میں دھکیل کر غیر مسلح کیا جائے۔دوسری جانب اسرائیلی فوج کے لبنان کے دارالحکومت بیروت کے شہری علاقوں میں فضائی حملے جاری ہیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق وادی بقاع اور عین الدلب سمیت لبنان کے دیگر علاقوں میں اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں ۱۰۵ افراد شہید ہو گئے۔