نماز جنازہ حاضر و غائب

نمازِ جنازہ حاضر و غائب

مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری حضرت خلیفۃالمسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز تحریر کرتے ہیں کہ حضورانور ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے ۱۶؍ستمبر۲۰۲۴ء بروز سوموار بارہ بجے بعد دوپہر اسلام آباد (ٹلفورڈ) میں اپنے دفتر سے باہر تشریف لاکر مکرمہ زاہدہ اعجاز صاحبہ (آکسفورڈ۔ یوکے) کی نمازِ جنازہ حاضر اور چھ مرحومین کی نمازِ جنازہ غائب پڑھائی۔

نماز جناز ہ حاضر

مکرمہ زاہدہ اعجاز صاحبہ(آکسفورڈ۔ یوکے) اہلیہ مکرم اعجازالحق صاحب(اسلام آباد، پاکستان )

۱۲؍ستمبر۲۰۲۴ء کو ۶۰؍سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّاۤ اِلَیۡہِ رٰجِعُوۡنَ۔ مرحومہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابہ حضرت منشی عبد الرحمٰن صاحب رضی اللہ عنہ کی پڑپوتی اورحضرت ڈاکٹر عبدالسمیع صاحب کپور تھلوی رضی اللہ عنہ کی پوتی تھیں۔ آپ کو اسلام آبادپاکستان میں ۱۰؍ سال سے زائد عرصہ تک بطور سیکرٹری مال لجنہ اماء اللہ خدمت کی توفیق ملی۔ صوم و صلوٰۃ کی پابند، مہمان نواز، ملنسار، خلافت کے ساتھ فدائیت کا تعلق رکھنے والی ایک نیک، دیندار مخلص خاتون تھیں۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔ چند ماہ قبل پاکستان سے یوکے آئی تھیں جبکہ ان کے شو ہر اور دو بیٹے اسلام آباد پاکستان میں مقیم ہیں۔

نماز جناز ہ غائب

۱۔مکرمہ صادقہ صدیقی صاحبہ اہلیہ مکرم محمد رفیق اختر صاحب (کینیڈا)

۲۲؍جون ۲۰۲۴ء کو ۸۴؍سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّاۤ اِلَیۡہِ رٰجِعُوۡنَ۔ آپ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابہ حضرت محمد اکبر صدیقی قریشی صاحب رضی اللہ عنہ اور حضرت منشی عبداللہ صاحب رضی اللہ عنہ کی نسل سے تھیں۔ جنہوں نے ابتدائی عمر میں ہی حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی بیعت کرنے کی سعادت حاصل کی۔ آپ نے ابتدائی تعلیم کے بعد Teaching میں ٹریننگ حاصل کی اور ریٹائرمنٹ تک اسی شعبہ سے منسلک رہیں اورہزاروں بچیوں نے ان سے تعلیم حاصل کی۔ آپ درس و تدریس کے علاوہ جماعتی خدمات بجا لاتی رہیں اور حلقہ بادامی باغ لاہور میں صدر لجنہ کے فرائض بھی لمبا عرصہ تک ادا کیے۔ آپ صوم وصلوٰۃ کی پابند، چندوں میں باقاعدہ، سادہ مزاج، خوش اخلاق، نیک اور مخلص خاتون تھیں۔ بچوں کی بہت اچھی تربیت کی۔ پسماندگان میں میاں کے علاوہ دو بیٹیاں اور پانچ بیٹے شامل ہیں۔

۲۔ مکرم محمد ارشد خان صاحب خوشنویس( پینشنرصدر انجمن احمدیہ پاکستان۔ ربوہ )

۵؍اگست ۲۰۲۴ء کو ۸۹؍ سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّاۤ اِلَیۡہِ رٰجِعُوۡنَ۔ آپ کے والد مکرم منشی محمد اسماعیل صاحب خوشنویس ( سابق ہیڈ کاتب روزنامہ الفضل) کو روحانی خزائن کی تین بار کتابت کی سعادت حاصل ہوئی۔ آپ کے چچا مکرم منشی نورالدین صاحب خوشنویس بھی الفضل کے ساتھ وابستہ رہے۔ مرحوم گوجرانوالہ کی ضلعی کچہری میں بطور ریڈر ملازمت کرنے کے بعد ۱۹۶۵ء میں نوکری چھوڑ کر ربوہ منتقل ہوئےاور اپنے والد اور چچا کے ہمراہ ادارہ الفضل سے منسلک ہو کر خدمت کا آغاز کیا اور پھر صدرانجمن میں بطور محرر کام کرتے رہے۔ آپ کو ۱۹۶۵ء سے ۲۰۰۹ء تک ( ۴۴؍ سال) صدر انجمن احمدیہ میں خدمت کی توفیق ملی۔ اس دوران آپ نے دفتر مشیر قانونی، جائیداد، بیت المال آمد، پرائیویٹ سیکرٹری، تشخیص جائیداد، الفضل اورنظارت اشاعت میں خدمات سرانجام دیں۔ اس کے علاوہ حضرت خلیفۃ المسیح الثالث رحمہ اللہ کے ارشاد پر کچھ عرصہ جامعہ احمدیہ ربوہ میں طلبہ کو فن خطاطی و خوشنویسی بھی سکھاتے رہے۔ الفضل کے علاوہ جماعتی رسائل اور لاتعداد جماعتی اور انفرادی کتب کی کتابت کا موقع ملا۔ ایک پمفلٹ کی اشاعت پر آپ محترم سید عبد الحئی شاہ صاحب کے ساتھ ۱۷؍ دن اسیر راہ مولیٰ بھی رہے۔ مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں تین بیٹیاں اور چار بیٹے شامل ہیں۔

۳۔ مکرمہ سیدہ امۃ الحئی نجم السحر گردیزی صاحبہ (جرمنی) بنت مکرم سید محمد محسن شاہ صاحب ( وقف جدید ربوہ )

۱۲؍جولائی ۲۰۲۴ء کو ۶۶؍ سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّاۤ اِلَیۡہِ رٰجِعُوۡنَ۔ مرحومہ صوم وصلوٰۃ کی پابند، اچھے ا خلاق کی مالک، صابرہ وشاکرہ، ایک نیک اور مخلص خاتون تھیں۔ اجلاسات میں باقاعدگی سے شامل ہوتی تھیں۔ لازمی اور طوعی چندوں کی ادائیگی میں بڑی باقاعدہ تھیں۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔ پسماندگان میں ایک بیٹا اور ایک بیٹی شامل ہیں۔

۴۔ مکرمہ جمیلہ بیگم صاحبہ اہلیہ چودھری گلزار احمد صاحب (وزیرآباد)

۲؍اگست ۲۰۲۴ء کو۸۴ سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّاۤ اِلَیۡہِ رٰجِعُوۡنَ۔ مرحومہ صوم وصلوٰة کی پابند، مہمان نواز، ملنسار، غریبوں کی ہمدرد، خلافت کی عاشق، چندوں میں باقاعدہ اور مالی تحریکات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے والی ایک نیک اور مخلص خاتون تھیں۔ جماعتی عہدیداروں اور مربیان کا بہت احترام کرتی تھیں۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔ پسماندگان میں شوہر کے علاوہ ۲ بیٹیاں اور ۴ بیٹے شامل ہیں۔ آپ مکرم شاہد احمد صاحب (اسیر راہ مولیٰ۔ حال ایسٹ لندن یوکے) کی والدہ اور مکرم منصور احمد شاہد صاحب (ریٹائرڈ مربی سلسلہ حال کینیڈا) کی خوش دامن تھیں۔

۵۔ مکرم محمد حنیف صاحب ابن مکرم محمد لطیف صاحب (کینیڈا)

۳؍اگست ۲۰۲۴ء کو بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّاۤ اِلَیۡہِ رٰجِعُوۡنَ۔ مرحوم کے والد جماعت کی زمین ناصرآبادپر کام کرتے تھے اس ليے آپ کو حضرت خلیفۃ المسیح الثانی رضی اللہ عنہ کی صحبت میں بھی رہنے کا موقع ملا۔ آپ ۱۹۶۰ء کی دہائی میں ابوظہبی چلے گئے تھے جہاں ۳۰؍ سال کے قریب فوج میں کام کرنے کا موقع ملا۔

چونکہ احمدیت کی تبلیغ کا جنون کی حد تک شوق تھا اس ليے گاہے بگا ہے ان کی مخالفت بھی ہوتی رہی۔ آپ کو اسیر راہ مولیٰ ہونے کی بھی سعادت ملی۔ اس کے بعد آپ کینیڈا چلے گئےاور ۱۹۹۸ء میں بلا معاوضہ زندگی وقف کر کے پہلے شعبہ آڈیو ویڈیو میں اور پھر تبلیغ، تربیت اور دفتر جنرل سیکرٹری میں خدمت کی توفیق پائی۔ تین ماہ Jamaica کے مشن میں وقف عارضی کا بھی موقع ملا۔ مرحوم پنجوقتہ نمازوں اور تلاوت قرآن کریم کے پابند، تہجد گزار، ملنسار، مہمان نواز، خلافت کے شیدائی اور نافع الناس انسان تھے۔ اپنے بچوں کو ہمیشہ تلقین کرتے کہ تبلیغ کرو اور خلافت کے ساتھ مضبوطی کے ساتھ جڑے رہو۔ مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ ایک بیٹی اور پانچ بیٹے شامل ہیں۔ آپ مکرم محمد ہارون صاحب ( ممبر قضاءبورڈ کینیڈا) کے والد تھے۔

۶۔ مکرمہ خوشنود بیگم صاحبہ اہلیہ مکرم مر زا بشارت احمد صاحب(نسّو والی ضلع گجرات)

۲۳؍ اگست کو۷۲؍سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّاۤ اِلَیۡہِ رٰجِعُوۡنَ۔ آپ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابی حضرت مرزا بہادر بیگ صاحب رضی اللہ عنہ کی پوتی اور مکرم مرزا بشیر احمد صاحب ( درویش قادیان) کی بیٹی تھیں۔ مرحومہ صوم وصلوٰۃ کی پابند، ایک نیک، مخلص اور باوفا خاتون تھیں اور اللہ کے فضل سے موصیہ تھیں۔ پسماندگان میں ۳ بیٹے اور ۵ بیٹیاں شامل ہیں۔

اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنے پیاروں کے قرب میں جگہ دے۔ اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔ آمین

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button