مکتوب جنوبی امریکہ (ستمبر۲۰۲۴ء) (بر اعظم جنوبی امریکہ تازہ حالات و واقعات کا خلاصہ)
وینزویلا کےصدر کے قتل کی سازش کا الزام
وینزویلا نے امریکی خفیہ ادارے سی آئی اے پر یہ الزام عائد کیا ہے کہ اس نے صدرNicolás Maduroاور دیگر اعلیٰ عہدیداران کے قتل کا منصوبہ بنایا تھا تاہم امریکہ کی طرف سے ان دعووں کی تردید کی گئی ہے۔
وینزویلا کے وزیر داخلہDiosdado Cabello کا کہنا ہے کہ اس منصوبے کے تحت ملک کو عدم استحکام کی طرف دھکیلنے کی کوشش کی جا رہی تھی اور اس کے شبہہ میں تین امریکی، دو ہسپانوی اور ایک چیک شہری کو گرفتار کیا گیا ہے۔وزیر داخلہ نے دعویٰ کیا کہ’’سی آئی اے‘‘اس آپریشن کی سربراہی کر رہی تھی اور اس ضمن میں بڑی تعداد میں اسلحہ ضبط کیا گیا ہے۔امریکہ نے ان دعووں کی تردید کی ہے اور انہیں جھوٹ پر مبنی قرار دیا ہے۔ خیال رہے کہ چند روز قبل واشنگٹن نے وینزویلا کے ۱۶؍سینئر حکومتی اہلکاروں پر پابندی عائد کی تھی۔
کابیلو نے کہا کہ زیرِ حراست افراد نے مشرقی یورپ میں فرانسیسی اُجرتی سپاہیوں سے رابطہ قائم کیا تھا۔ ان کا الزام ہے کہ یہ افراد وینزویلا پر ایک حملے کے منصوبے میں ملوث تھے۔انہوں نے مزید کہا کہ ۴۰۰؍سے زیادہ رائفلیں ضبط کی گئی ہیں اور ملزمان پر دہشتگردی کی کارروائی کی منصوبہ بندی کا الزام ہے۔وینزویلا کی حکومت نے کہا کہ گرفتار کیے گئے ہسپانوی شہری کا تعلق میڈرڈ کے نیشنل انٹیلیجنس سینٹر (سی این آئی) سے ہے۔ جبکہ ہسپانوی حکومت کے ذرائع نے صحافیوں کو بتایا ہے کہ ان شہریوں کا خفیہ اداروں سے کوئی تعلق نہیں۔ذرائع نے بتایا کہ سپین اس کی تردید کرتا ہے اور اس تاثر کو مسترد کرتا ہے جس میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ وہ وینزویلا میں سیاسی عدم استحکام کے لیے کسی آپریشن میں ملوث ہے۔
چیک ریپبلک نے تاحال ان دعووں پر ردعمل نہیں دیا ہے۔
یہ الزامات ایک ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں کہ جب امسال جولائی کے متنازع انتخابات کے بعد مادورو کی حکومت قائم ہوئی ہے، جسے امریکہ اور سپین کی حمایت حاصل نہیں ہے۔ وینزویلا کی سپین اور امریکہ کے ساتھ کشیدگی دیکھی گئی ہے۔ وینزویلا میں حکومت کے قریب سمجھی جانے والی نیشنل الیکٹورل کونسل (سی این ای) نے ووٹنگ میں مادورو کو فاتح قرار دیا تاہم اب تک ووٹوں کی گنتی سے متعلق اعداد و شمار جاری نہیں کیے۔اپوزیشن کی طرف سے جاری کیے گئے ڈیٹا کے مطابق اس کے امیدوار Edmundo González اصل فاتح تھے۔واشنگٹن نے اعلان کیا تھا کہ وہ مادورو کی متنازع جیت اور غیر قانونی اعلانِ فتح کے بعد اہم عہدیداروں پر پابندی عائد کر رہا ہے۔ اس نے انتخابات کے دوران اظہاررائے کے خلاف کریک ڈاؤن کی مذمت کی تھی۔
سپین کے حکام نے وینزویلا میں زیرِ حراست افراد کے بارے میں مزید معلومات طلب کی ہیں۔ سپین کے سفارتخانے نے ان تک رسائی کا بھی مطالبہ کیا ہے۔
کھیل کے دوران فٹبالر کی وفات
یوراگوئے کے فٹبالر Juan Izquierdo میچ کے دوران گرنے کے بعد انتقال کرگئے۔۲۷؍سالہ نوجوان برازیل کے مورمبی اسٹیڈیم میں ساؤ پالو کے خلاف’’کوپا لبرٹادورس‘‘ راؤنڈ کے دوسرے مرحلے کے میچ کے دوران زمین پر گرگئے تھے جس کے بعد انہیں فوری طور پر طبی امدادکے لیے ہسپتال منتقل کیا گیا تھا۔ہسپتال کی انتظامیہ کے بیان کے مطابق اس نوجوان کا انتقال دل کی دھڑکن میں بےقاعدگی کے باعث ہوا ہے۔
جنرل اسمبلی اجلاس میں دلچسپ واقعہ
اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے حالیہ سربراہی اجلاس کے دوران اس وقت دلچسپ صورتحال پیدا ہوئی جب Haiti کےعبوری راہنما Edgard Leblanc Fils تقریر کرنے آئے تو انہوں نے اپنے خطاب کے دوران بےدھیانی میں گلاس کے بجائے پانی کا جگ اٹھا کر منہ کو لگا لیا جس سے پانی چھلک کر ان کے کپڑوں پر بھی گر گیا۔
ملک کی عبوری سربراہی کونسل کےسربراہ نے جب جگ منہ سے لگایا تو انہیں اپنی غلطی کا احساس ہوگیا جس کے بعد انہوں نے گلاس میں بھی پانی پیا۔لیکن تب تک کیمرے کی آنکھ یہ مناظر قید کرچکی تھی۔
ماحولیاتی آلودگی کے نتیجے میں کالی بارشیں
برازیل کے محکمہ موسمیات نےانتباہ جاری کیا تھا کہ ملک کے کچھ حصے کالی بارش کی زد میں آ سکتے ہیں۔ جنوبی برازیل کے علاوہ یہ کالی بارش شمالی یوراگوئے اور جنوبی پیراگوئے میں بھی ریکارڈ کی گئی تھیں۔ ان علاقوں کےمقامی افراد نے بھی سوشل میڈیا پر آسمان سے برسنے والے کالے پانی کی تصاویر شیئر کی تھیں۔ ماہرین کے مطابق جب ارجنٹائن اور یورا گوئے سے چلنے والی ہوائیں برازیل اور بولیویا کے جنگلوں میں لگی آگ کے پاس سے گزریں گی تو آس پاس کے علاقوں میںمزید کالی بارشیں ہونے کے امکانات بڑھ جائیں گے۔جنوبی برازیل کے شہر پلوتاس کے رہائشیوں کے مطابق اس بارش کے پانی کا رنگ عجیب سا سیاہ مائل تھا۔ماہرین موسمیات کہتے ہیں کہ پانی اور آگ سے اٹھنے والے دھویں کے نتیجے میں کالی بارشیں ہوتی ہیں۔دھویں میں موجود سیاہ پن دراصل کاربن ہوتا ہے جو فوسل فیول اور دیگر قدرتی اجزا کے جلنے سے پیدا ہوتا ہے۔جب فوسل فیول اور دیگر قدرتی اجزا پوری طرح سے تلف نہیں ہو پاتے تو کاربن دھویں کے ذریعے فضا میں شامل ہو جاتا ہے۔مگرماہرینِ موسمیات کہتے ہیں کہ ضروری نہیں کہ یہ بارشیں زہر آلود ہوں۔ان کے بقول کالی بارشوں سے کوئی بڑا نقصان ہونے کے امکانات نہیں لیکن پھر بھی ہمیں اس سے موسمیاتی تبدیلی اور اس کے انسانی آبادی پر ہونے والے اثرات کے بارے میں سوچنا چاہیے۔ ایمیزون کے جنگلوں میں لگی آگ سے اُٹھنے والے دھویں کی وجہ سے خراب ہوتے ماحول کے سبب سوئس کمپنیIQAir نےRio Grande کے شہر Porto Alegre کو دنیا کا دوسرا آلودہ ترین شہر قرار دیا ہے۔
برازیل کے خلائی ادارے کے اعداد و شمار کے مطابق انہوں نے گذشتہ ماہ ۳۸؍ہزار جلتی آگیں دیکھیں جو ۲۰۱۰ء کے بعد کسی بھی اگست کے مہینے میں ریکارڈ کی گئی تھں جو سب سے بڑی تعداد ہے۔ جبکہ ستمبر اس ناقص کارکردگی کو مزید آگے لے جائے گا۔ یہ دھواں کئی شہروں کے باسیوں کے لیے زحمت بنا ہوا ہے اور لوگوں کا دم گھٹ رہا ہے، اور اس کے بد اثرات میٹر و پولس (Metropolis) ساؤ پالو (São Paulo) تک پہنچ رہے ہیں جو ہزاروں میل دور آباد شہرہے۔
کینیا مزید پولیس افسران ہیٹی بھیجے گا
کینیا کی حکومت نے آنے والے دنوںمیں مزید چھ سو پولیس افسران کو ہیٹی بھیجنے کا وعدہ کیا ہے تاکہ دارالحکومت پورٹ او پرنس (Port-au-Prince)اور قریبی علاقوں کو کنٹرول کرنے والے گروہوں سے لڑنے میں مدد ملے۔ کینیا کے یہ جوان ہیٹی کی مشکلات میں گھری پولیس فورس کی مدد کے لیے امسال جون سے تعینات کیے گئے ہیں اور بتدریج ان افسران کی تعداد ایک ہزار تک بڑھائی جائے گی۔ ہیٹی کے دورے کے دوران کینیا کے صدر William Ruto نے یہ بھی کہا کہ وہ کینیا کی قیادت میں موجودہ سیکیورٹی مشن کو اقوام متحدہ کے مکمل امن مشن میں تبدیل کرنے کی حمایت کرتے ہیں۔ چنددیگر ممالک نے بھی باہم کم از کم ۱۹۰۰؍مزید فوجی بھجوانے کا وعدہ کیا ہے۔ ہیٹی میں تشدد اب بھی جاری ہے اور اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ایک ماہر نے خبردار کیا ہے کہ گینگ نئے علاقوں کو نشانہ بنا رہے ہیں، جس سے مزید نقل مکانی ہو رہی ہے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں یہ فیصلہ کیا جائے گا کہ آیا کینیا کے موجودہ مینڈیٹ کی مزید بارہ ماہ کے لیے تجدید کی جائے، جس سے ۲۰۲۵ءمیں اقوام متحدہ کے مکمل مشن کی راہ ہموار ہو گی۔ اس سے آپریشن کے لیے فنڈز اور وسائل میں اضافہ ہو گا جو آلات کی کمی کی وجہ سے متاثر ہوا ہے۔
پیرو کے سابق راہنما البرٹو فوجیموری انتقال کرگئے
پیرو کے سابق صدر Alberto Fujimori جنہیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور بدعنوانی کے جرم میں سزا سنائی گئی تھی ۸۶؍سال کی عمر میں انتقال کر گئے ہیں۔ فوجیموری نے ۱۹۹۰ءسے ۲۰۰۰ءکے درمیان پیرو پر حکومت کی تھی۔ملک میں موجود مسلح باغیوں کے خلاف جنگ کے نتیجے میں ان پر سنگین زیادتیوں کے الزام بھی لگے، جیسے کہ حکومت کے حمایت یافتہ ڈیتھ سکواڈز کے ہاتھوں ۲۵؍افراد کا قتل، جس کے لیے انہیں اگلی حکومت نے طویل قید کی سزا سنائی۔ سابق صدر کے خاندان کی طرف سے ان کی موت کا اعلان سنتے ہی بڑی تعداد میں لوگ ان کےگھر کے باہر جمع ہونا شروع ہوگئے۔ اور انہوں نے’’البرٹو فوجی موری قومی ہیرو‘‘کے نعرے لگائے۔ ان کے چار بیٹوں نے مشترکہ اعلان میں کہا کہ’’کینسر کے ساتھ طویل جنگ کے بعد ہمارے والد البرٹو فوجیموری اپنے رب سے ملنے کے لیے ابھی روانہ ہوئے ہیں۔‘‘ سابق صدر کو زبان کے کینسر کی تشخیص ہوئی تھی۔
ایل سلواڈور کے پولیس چیف مشکوک ہیلی کاپٹر حادثے میں ہلاک
ایل سلواڈور کی پولیس فورس کے سربراہ ایک فوجی ہیلی کاپٹر کے حادثے میں ہلاک ہو گئے ہیں۔ ان کے ہمراہ سوار دیگر نو افراد بھی اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ پولیس کےڈائریکٹر جنرلMauricio Arriaza کروڑوں ڈالر کے فراڈ اور غبن میں ملوث ایک مشتبہ شخص کو دارالحکومت San Salvadorلے جا رہے تھے جب ہیلی کاپٹر اڑان بھرنےکے کچھ دیر بعد ہی زمین پر گر کر تباہ ہو گیا۔ملک کے صدر Nayib Bukele نے کہا ہے کہ ان کے خیال میں یہ ایک حادثہ نہیں اور اس سانحہ کی مکمل تحقیقات کا حکم صادر کیا ہے۔ صدر بوکیل نے کہا کہ مسٹر اریزا کے اعزاز میں قومی پرچم تین روز تک سرنگوں رہے گا۔ صدر نے انہیں ۲۰۱۹ءمیں پولیس چیف کے طور پر نامزد کیا تھا اور وہ ایل سلواڈور کے بدنام زمانہ گروہوں کے خلاف کریک ڈاؤن میں انتہائی کلیدی کردار ادا کر رہے تھے۔ موجودہ صدر کے دور میں ملک میں قتل وغارت کی چونکا دینے والی شرح میں کمی آئی ہے۔ لیکن انسانی حقوق کی تنظیموں کا دعویٰ ہے کہ کچھ مشتبہ افراد کو من مانی کرتے ہوئے حراست میں لیا گیا اور منصفانہ ٹرائل تک رسائی کے حق سے محروم رکھا گیا۔
سابق صدر کے حق میں مظاہرے
بولیویا کے مختلف شہروں میں عوام الناس نے سابق صدر (Evo Morales) کے حق میں مظاہرے کرتے ہوئے دارالحکومت کی طرف مارچ کیا۔ صورت حال اس وقت کشیدہ ہو گئی جب ملک کے موجودہ صدر Luis Arceکے حامی بھی سڑکوں پر نکل آئے اورحریف گروپوں نے ایک دوسرے پر آگ کے گولے، گھریلو ساختہ دھماکا خیز مواد اور پتھر پھینکے۔جبکہ پولیس نے مظاہرین پر ایل الٹو(El Alto) شہر میں آنسو گیس کی شیلنگ کی۔
مورالس جو ۲۰۰۶ء سے ۲۰۱۹ء تک صدر رہے نے دارالحکومت La Pazتک ایک ہفتہ طویل مارچ میں اپنے ہزاروں حامیوں کی قیادت کی۔وہ ۲۰۲۵ءکے صدارتی انتخابات میں حکمران Mas partyکی طرف سے حصہ لینا چاہتے ہیں۔ لیکن موجودہ صدر لوئس آرس بھی انتخاب لڑنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ مورالس کو ۲۰۱۹ءکے انتخابات میں فاتح قرار دیا گیا تھا لیکن ووٹوں کی گنتی میں بے ضابطگیوں کی اطلاعات کے بعد ان کے خلاف مظاہرے شروع ہوگئے اور کچھ ہفتوں بعد موصوف نے اپنے عہدے سے مستعفی ہوکر جلاوطنی اختیار کر لی تھی۔
کیپسول ہوٹل صحراؤں میں تو کہیں چٹان سے لٹکی دنیا کی غیر معمولی آرام گاہیں
کیپسول ہوٹلوں کا تصور زیادہ پرانا نہیں جہاں رات گزارنے کے لیے مسافروں کو ان کے بستر سے محض تھوڑی سی زیادہ جگہ مہیا کی جاتی ہے۔ ۱۹۷۹ءمیں قائم ہونے والا دنیا کا پہلا کیپسول ہوٹل جاپان کے شہر اوساکا میں کھلا تھا۔ رات کے وقت دیکھنے میں یہ ایک مردہ خانے جیسا لگتا تھا جہاں قطار در قطار مسافروں کے سونے کے لیے کیپسول جیسے چھوٹے کمرے دستیاب ہوتے تھے۔اس کیپسول ہوٹل کے اکثر مکین دفتروں میں کام کرنے والے وہ افراد ہوتے تھے جن کے پاس رات گئے گھر واپس جا کر صبح آفس لوٹنے کا وقت نہیں ہوتا تھا۔ یہ افراد یہاں رات گزار کر صبح دوبارہ دفتر روانہ ہو جاتے تھے۔حالیہ برسوں میں رئیل اسٹیٹ کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے باعث ہوٹل کے کمروں کے کرایوں میں اضافے نے کیپسول ہوٹلوں کے تصور کو مزید تقویت بخشی ہے۔ روایتی ہوٹلوں سے کہیں کم قیمت پر دستیاب یہ چھوٹے کمرے مسافروں کو ہاسٹلز سے زیادہ پرائیویسی اور کیمپنگ سے کہیں زیادہ آرام دہ مسکن مہیا کرتے ہیں۔ان میں سے بیشتر کیپسول محض ایک فرد کے لیے ہوتے ہیں اور اکیلے سفر کرنے کے بڑھتے ہوئے رجحان کے اعتبار سے آئیڈیل تصور کیے جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ ان میں سے کچھ ہوٹلز محض ایک صنف کے لیے مختص ہوتے ہیں جس سے وہاں رکنے والوں کو اضافی تحفظ کا بھی احساس ہوتا ہے۔
آسمان میں معلق شیشے کے گھر
چٹان سے لٹکے شیشے کے کیپسول میں رات گزارنا شاید ہر کسی کے لیے آرام دہ قیام کا مثالی تصور نہ ہو لیکن ایڈونچر کے شوقین افراد کے لیے پیرو(Peru) میں واقع اس ہوٹل سے بہتر جگہ کوئی نہیں جہاں سے آپ کو چاروں طرف موجود پہاڑوں اور وادی کا ناقابل یقین نظارہ دکھتا ہو۔ Skylodge تک پہنچنے کا واحد راستہ تقریباً ۴۰۰ میٹر کی عمودی چڑھائی ہے لیکن اس کے لیے آپ کو پہاڑوں پر چڑھنے کا تجربہ ہونا ضروری نہیں ہے۔ زپ لائنز کی موجودگی کے باعث لاجز سے اترنا نسبتاً آسان اور تیز ہے۔ہر کیپسول میں ایک پرائیویٹ باتھ روم بھی ہے تاکہ رات کو ٹوائلٹ جانا آپ کے لیے جان لیوا ثابت نہ ہو۔صبح کے وقت آپ اپنے پرائیویٹ ڈیک پر چائے پیتے ہوئے سورج نکلنے کے نظارے سے بھی لطف اندوز ہو سکتے ہیں۔
صحرا میں رنگ برنگا نخلستان
ٹیوبو ہوٹل(Tubo Hotel)کولمبیا کے دوسرے سب سے بڑے صحرا Tatacoa Desert سے صرف دس منٹ کی دوری پر واقع ہے۔ یہ صحرا اپنے صاف ستھرے اور ستاروں سے بھر پور آسمان کے لیے مشہور ہے۔رنگ برنگے چھوٹے چھوٹے ایئر کنڈیشنڈ کمروں پر مشتمل ہوٹل ایک خوش آئند نخلستان کی تصویر پیش کرتا ہے۔اس میں ایک مشترکہ سوئمنگ پول بھی ہے۔ٹیوبو ہوٹل کے ۳۷؍کیپسولوں کو بنانے کے لیے کنکریٹ کے گٹر کے پائپ استعمال کیے گئے ہیں۔ ہر کیپسول ایک ڈبل بیڈ کے لیے کافی جگہ فراہم کرتا ہے۔تقریباً آدھے کمروں میں مشترکہ باتھ روم ہیں۔ لیکن کمروں کے نرخ کافی کم ہیں جبکہ ہر کمرے کی دہلیز پر ایک سایہ دار باغ، بار اور ریستوران ہے۔ہوٹل کے منتظم کا کہنا ہے کہ یہ جدید اور رنگین جگہ اپنے گاہکوں کو ایک منفرد تجربہ فراہم کرتی ہے۔یہاں ہر وہ چیز موجود ہے جس کی آپ کو تازہ ہوا اور پودوں کے قدرتی ماحول میں آرام کرنے لیے ضرورت ہوتی ہے۔