جمعہ کے دن کے آداب
ہر قوم کی طرح مسلمانوں کا بھی سَبْت کا دن ہے اور ہمارا سَبْت یہ جمعہ ہے۔ پس ہر مسلمان کو اس دن کی خاص حفاظت اور اس کا حق ادا کرنے کی کوشش کرنی چاہئے اور دعا بھی کرنی چاہئے۔ اور اس کا حق اس طرح ادا ہوسکتا ہے کہ جب بھی جمعہ کی نماز کے لئے بلایاجائے تو مومنوں کو اپنے تمام کام اور کاروباربند کرکے فوراً مسجد کی طرف چل پڑنا چاہئے۔ امام کا خطبہ سننے کے لئے فوراً مسجد کی طرف دوڑنا چاہئے۔ اگر کوئی بہانہ جُو یہ کہے کہ ہمیں ان ملکوں میں یا آج کل دنیا میں اذان کی آواز تو سنائی نہیں دیتی تو اللہ تعالیٰ نے اس زمانہ میں دوسرے انتظام کردیئے ہیں۔ گھڑیوں کا انتظام کر دیا ہے۔ اب تو فونوں میں بھی گھنٹی کی بجائے مختلف آوازیں لوگ ریکارڈ کرتے ہیں جو بجتی ہیں، سنائی جاتی ہیں۔ مجھے اس کا تجربہ تو نہیں کہ خاص وقت پہ الارم کے لئے بھی اذان کی یہ آواز سنائی دی جاسکتی ہے کہ نہیں۔ اگر یہ ہوسکتا ہے تو پھر اس پر اذان کی آواز ریکارڈ کرنی چاہئے۔ اس کا دوہرا فائدہ ہوگا بلکہ کئی فائدے ہوسکتے ہیں۔ جمعہ کے وقت کے لئے جہاں اذان کی آواز خود اپنے آپ کو جمعہ کی طرف توجہ دلائے گی وہاں اردگرد کے لوگ بھی توجہ کریں گے اور اذان کی یہ آوازسننے والوں کی توجہ کھینچنے کا باعث بنے گی اور یہ تبلیغ کے راستے کھولنے کا ذریعہ بھی بن جائے گی۔ لیکن بہرحال جو صورت بھی ہو سادہ الارم کی آواز بھی یاددہانی تو کرواسکتی ہے۔ پس جمعہ کی اہمیت کو کبھی نظر انداز نہیں کرنا چاہئے۔ حضرت خلیفۃ المسیح الاول رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اس ضمن میں جو وضاحت کی ہے وہ یقیناً اس زمانے کے لئے سو فیصد حقیقی اور صحیح وضاحت ہے کہ اس زمانے میں یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡۤا سے مراد وہی قوم ہوسکتی ہے اور ہے جو مسیح موعود کو ماننے والی ہے۔ (حقائق الفرقان جلد چہارم صفحہ ۱۲۲-۱۲۳)
اس میں کوئی شک نہیں کہ اس سے مراد عام مسلمان بھی ہیں لیکن اس صورت میں مسیح موعود کے زمانہ کے ساتھ جمعہ کی نماز کی اہمیت کو ملانا خاص طور پر مسیح موعود کو ماننے والوں کے لئے بہت اہم ہے۔ دوسرے غیر احمدی مسلمان تو باوجود مسلمان کہلوانے کے اور مومن کہلوانے کے ایمان لانے والے کہلوانے کے، مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کے انکار کی وجہ سے اَفَتُؤْمِنُوْنَ بِبَعْضِ الْکِتٰبِ وَتَکْفُرُوْنَ بِبَعْضٍ(البقرۃ: ۸۶) (کہ کیا تم کتاب کے ایک حصہ پر تو ایمان لاتے ہو اور ایک حصہ کا انکار کرتے ہو) کے مصداق ٹھہرتے ہیں۔ پس حقیقی مومن وہی ہیں جو قرآن شریف کی ابتدا سے آخر تک ہر حکم پر ایمان لاتے ہیں اور حضرت آدم علیہ السلام سے لے کر حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام تک تمام انبیاء پر ایمان لانے والے ہیں۔ پس یہ ہماری بہت بڑی ذمہ داری ہے کہ اس دن کا خاص اہتمام کریں اور تجارتوں کو چھوڑ دیں۔
(خطبہ جمعہ فرمودہ ۱۸؍ستمبر ۲۰۰۹ء مطبوعہ الفضل انٹرنیشنل۹؍اکتوبر ۲۰۰۹ء)