پیغام حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز بر موقع سالانہ نیشنل اجتماع مجلس انصار اللہ ناروے ۲۰۲۴ء
مکرم صدر صاحب مجلس انصاراللہ ناروے
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
آپ نے اپنے سالانہ نیشنل اجتماع کے لئے پیغام کی درخواست کی ہے۔ اس موقع پر میں آپ کے سامنے تعلق باللہ کے حوالے سے بعض نہایت اہم اور بنیادی باتیں پیش کرنا چاہتا ہوں۔ اللہ تعالیٰ سے پختہ تعلق پیدا کرنا اور اس کی محبت میں سرشار ہوجانا ہر مومن کا اولین مقصد اور اس کے ایمان کی بنیاد اور روح کی غذا ہونی چاہیئے۔ وہ حقیقی زندگی اور کامیابی جو انسان کو اپنی سفلی خواہشات سے مبرا ہونے کے بعد نصیب ہوتی ہے وہ اپنے خالق و مالک کی رضا پانے اور اس کا قُرب حاصل کرنے کی ہر ممکنہ کوشش میں لگے رہنے میں مضمر ہے۔ انبیاء علیہم السلام کی تعلیمات ہمیں بتاتی ہیں کہ قرب الٰہی ایک ایسا سمندر ہے جس کی گہرائیوں میں بے شمار روحانی خزانے پوشیدہ ہیں۔ اس کے حصول کی راہیں متنوع اور لا محدود ہیں۔ صفات الٰہیہ پر غور کرنا اور انہیں اپنانے کی کوشش کرنا اللہ تعالیٰ کے قُرب کو اپنانے کا ایک بہترین ذریعہ ہے۔ ذکر الٰہی اور دعاؤں میں مصروف رہنا اور عبادات کے اعلیٰ معیار حاصل کرنے کے علاوہ ان کا خاص اہتمام کرنا بھی انسان کے دل میں خداتعالیٰ کی محبت پیدا کرتا ہے۔ قرآن کریم کے مطالعہ کے ساتھ اس کے احکامات پر کما حقہ عمل کرنے کی کوشش کرنے سے دل میں ایسا نور پیدا ہوتا ہے جو اللہ تعالیٰ کی رضا کا موجب بنتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ پاکیزگی اور تقویٰ اور ہر نیکی پر استقامت اختیار کرنے سے بھی انسان اللہ تعالیٰ کے قریب ہوتا چلا جاتا ہے۔ پس یہ سب امور محبت الٰہی کے وہ ذرائع ہیں جو انصاراللہ کے ہر رکن کو اپنانے کی کوشش کرنی چاہیے۔ آپ عمر کے اس حصے میں شامل ہیں جس میں انسان Mature ہونے کے ساتھ نیکی اور برائی کا صحیح ادراک رکھنے والا ہوتا ہے۔ اس لحاظ سے آپ کی ذمہ داری دوسروں کی نسبت اور بھی بڑھ جاتی ہے کیونکہ آپ نے نہ صرف اپنے آپ کو سنبھالنا ہے بلکہ نئی نسلوں کی بھی صحیح تربیت کرنی ہے اور یہ تب ہی ممکن ہوسکتا ہے جب آپ اپنی عملی اصلاح کے ساتھ ساتھ نوجوانوں کے سامنے نیک نمونے قائم کرنے والے ہوں گے۔ اس زمانہ میں جبکہ ہر طرف فتنہ و فساد، بےراہ روی اور گمراہی پھیلی ہوئی ہے۔ ایسے میں ہمیں اپنے تقویٰ اور اخلاقی معیاروں کو بہتر بنانے کی بھرپور کوشش کرنی ہوگی اور اس کے لئے اللہ تعالیٰ سے تعلق کو مضبوط کرنے اور روحانی بلندیوں کو حاصل کرنے کے جہاد کی طرف توجہ پیدا کرنے کی اشد ضرورت ہے۔
حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے فرمایا ہے کہ اللہ تعالیٰ کی رضا حاصل کرنے میں کسی دنیاوی امید یا اجر کا خیال نہیں آنا چاہیئے۔ بلکہ اپنے وجود کو بکلّی اس کی راہ میں وقف کر دینا چاہیئے۔یہی حقیقی اسلام اور مومن کا معیار ہے۔ پس اجتماع کے اس مبارک موقعہ سے فائدہ اٹھاتے ہوئے آپ سب مل کر قرب الٰہی کے اس مقدس سفر کی منزلیں طے کرنے کا پختہ عزم کریں۔ اپنے ایمانوں کو تازہ کریں۔ دینی علم میں اضافہ کریں اور اپنے گھروں میں بھی اور باہر کے معاشرے میں بھی اعلیٰ نمونےقائم کرنے والے بنیں۔ اللہ تعالیٰ کے وعدہ اور نبی کریم ﷺ کی پیشگوئیوں کے مطابق آخری زمانہ میں قائم ہونے والے نظام خلافت کی اطاعت اور پیروی میں ہر قسم کی اخلاقی اور معاشرتی برائی سے بچنے کی کوشش کریں اور نیکیوں میں سبقت لے جانے کا مضبوط عہد باندھیں۔ دنیا کے عارضی مفادات کو اللہ کی رضا پر قربان کرنا سیکھیں۔ اگرچہ یہ راہ آسان نہیں لیکن اس پر استقامت اور ثبات سے چلنا ہر مومن کا فرض ہے۔ اللہ تعالیٰ کرے کہ جماعت کا ہر فرد قرب الٰہی کا حقیقی طالب ہو اور اس کے نور سے منور ہوکر دنیا میں امن و سلامتی کی فضا ء قائم کرنے والا بنے۔ اللہ تعالیٰ آپ کے اجتماع کو بھی ہر لحاظ سے بابرکت اور کامیاب فرمائے اور تمام شاملین کو اس کے پروگراموں سے مستفیض ہونے کی توفیق دے۔ آمین