ادبیات

ملفوظات حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام اور فارسی ادب(قسط نمبر۱۷۸)

(محمود احمد طلحہ ۔ استاد جامعہ احمدیہ یو کے)

فرمایا:..’’غرضکہ یاد رکھو کہ دین کو دنیا سے ہرگز نہ ملانا چاہیے اور بیعت اس نیت سے ہرگز نہ کرنی چاہیے کہ میں بادشاہ ہی بن جاؤں گا یا ایسی کیمیا حاصل ہو جاوے گی کہ گھر بیٹھے روپیہ بنتا رہے گا۔اﷲ تعالیٰ نے ہمیں تو اس لیے مامور کیا ہے کہ ان باتوں کو لوگوں سے چھوڑا دیویں۔ہاں یہ بات ضرور ہے کہ جو لوگ صدق اور وفا سے خدا تعالیٰ کی طرف آتے ہیں۔ اور اس کے لیے ہر ایک دکھ اور مصیبت کو سر پر لیتے ہیں تو خدا تعالیٰ ان کو اور ان کی اولاد کو ہرگز ضائع نہیں کرتا۔حضرت داؤد علیہ السلام کہتے ہیں کہ میں بوڑھا ہو گیا،لیکن کبھی نہیں دیکھاکہ صالح آدمی کی اولاد ضائع ہوئی ہو۔خدا تعالیٰ خود اس کا متکفل ہوتا ہے۔لیکن ابتدا میں ابتلا کا آنا ضروری ہے تا کہ کھوٹے اور کھرے کی شناخت ہو جاوے۔

عشق اول سرکش و خونی بود
تا گریزد ہر کہ بیرونی بود

دوسرے ابتلا اس لیے ہوتاہے کہ اﷲ تعالیٰ لوگوں کو دکھلاوے کہ جو ہماری طرف آنے والے ہیں وہ کیسے مستقل مزاج اور جفاکش ہوتے ہیں کہ مار پر مار کھاتے ہیں،لیکن منہ نہیں پھیرتے اور جب وہ ثابت قدم نکل آتے ہیں تو پھر اﷲ تعالیٰ اُن سے وہی سنت برتتا ہے جو کہ منعم علیہ گروہ سے برتنی چاہیے۔‘‘(ملفوظات جلد ہفتم صفحہ ۱۲۶-۱۲۵،ایڈیشن۱۹۸۴ء)

تفصیل :اس حصہ ملفوظات میں فارسی کا جوشعرآیاہے اس کی تفصیل کچھ یوں ہے۔

عِشْق اَوَّل سَرْکَشْ و خُوْنِی بُوَدْ
تَا گُرِیْزَدْ ہَرْ کِہ بِیْرُوْنِی بُوَدْ

ترجمہ:شروع میں عشق بہت منہ زور اور خونخوار ہوتا ہے،تا وہ شخص جو صرف تماشائی ہے بھاگ جائے۔

یہ شعر جلال الدین محمد بلخی معروف بہ مولانا،مولوی و رومی کا ہے اور آپ کے دیوان میں ایک شعر اس طرح بھی ملتا ہے۔

عِشْق اَزْ اَوَّل سَرْکَش و خُوْنِی بُوَدْ
تَاگُرِیْزَدْ آنْکِہ بِیْرُوْنِی بُوَدْ

ترجمہ:عشق آغازمیں بہت منہ زوراورخونخوارہوتاہے تاوہ شخص جو صرف تماشائی ہے بھاگ جائے۔

مثنوی میں مولانا نے اس مضمون کو اس طرح بھی بیان کیا ہے۔

عِشْق اَزْ اَوَّل چِرَا خُوْنِی بُوَدْ؟
تَا گُرِیْزَدْ ہَر کہ بِیْرُوْنِیْ بُوَدْ

ترجمہ :شروع میں عشق کیوں منہ زور اور خونخوا ر ہوتا ہے تا وہ شخص جو صرف تماشائی ہے بھاگ جائے۔

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button