کلام حضرت مصلح موعود ؓ

میرے مولیٰ مری بگڑی کے بنانے والے

(کلام حضرت مصلح موعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ)

میرے مولیٰ مری بگڑی کے بنانے والے

میرے پیارے مجھے فتنوں سے بچانے والے

جلوہ دکھلا مجھے او چہرہ چھپانے والے

رحم کر مجھ پہ او مُنہ پھیر کے جانے والے

مَیں تو بدنام ہوں جس دم سے ہوا ہوں عاشق

کہہ لیں جو دل میں ہو الزام لگانے والے

تشنہ لب ہوں بڑی مدت سے خدا شاہد ہے

بھر دے اک جام تُو کوثر کے لُٹانے والے

ڈالتا جا نظرِ مہر بھی اس غمگیں پر

نظرِِ قہر سے مٹی میں ملانے والے

کبھی تو جلوۂ بے پردہ سے ٹھنڈک پہنچا

سینہ و دل میں مرے آگ لگانے والے

تجھ کو تیری ہی قسم کیا یہ وفاداری ہے

دوستی کر کے مجھے دل سے بھُلانے والے

کیا نہیں آنکھوں میں اب کچھ بھی مروت باقی

مجھ مصیبت زدہ کو آنکھیں دکھانے والے

مجھ کو دکھلاتے ہوئے آپ بھی رہ کھو بیٹھے

اے خضر کیسے ہو تم راہ دکھانے والے

ڈھونڈتی ہیں مگر آنکھیں نہیں پاتیں اُن کو ہیں

کہاں وہ مجھے روتے کو ہنسانے والے

ساتھ ہی چھوڑ دیا سب نے شبِ ظلمت میں

ایک آنسو ہیں لگی دل کی بجھانے والے

تا قیامت رہے جاری یہ سخاوت تیری

او مرے گنجِ معارف کے لٹانے والے

رہ گئے منہ ہی ترا دیکھتے وقتِ رحلت

ہم پسینہ کی جگہ خون بہانے والے

ہو نہ تجھ کو بھی خوشی دونوں جہانوں میں نصیب

کوچۂ یار کے رستہ کے بھلانے والے

ہم تو ہیں صبح و مسا رنج اُٹھانے والے

کوئی ہوں گے کہ جو ہیں عیش منانے والے

مجھ سے بڑھ کر مرا فکر تجھے دامن گیر

تیرے قربان مرا بوجھ اُٹھانے والے

(اخبار الفضل جلد 10۔ 27؍نومبر1922ء بحوالہ کلام محمودمع فرہنگ صفحہ ۱۵۴-۱۵۵)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button