صحت

ہومیو پیتھی یعنی علاج بالمثل (امراض نسواں کےمتعلق نمبر ۱)(قسط۸۸)

ابراٹینم Abrotanum

ابراٹینم کے درد بعض اوقات تیز اور کاٹنے والے ہوتے ہیں خواتین کی بیضہ دانیوں (Ovaries) پر بھی اثر انداز ہوتے ہیں۔ ایسی مریضہ جس کی بیضہ دانی میں اس قسم کے کاٹنے والے درد ہوں اور وہ عموماً جوڑوں کے درد کی بھی شاکی رہے یا رات کو بڑھنے والا کمر درد ابراٹینم کے مشابہ ہو اور اسے اسہال سے آرام ملتا ہو تو اس کے بانجھ پن کا بھی ابراٹینم ہی بہترین علاج ثابت ہو گا۔ (صفحہ۳)

ابسنتھیم

Absinthium

(Common Worm Wood)

عورتوں میں سن یاس سے قبل ہی حیض بند ہو جائے اور ابسنتھیم کی دیگر بنیادی علامتیں موجود ہوں تو ابسنتھیم حیض کو دوبارہ جاری کر دیتی ہے۔ (صفحہ۶)

ایکونائٹ نیپیلس

Aconitum napellus

(Monks Hood)

بعض ڈاکٹروں کا خیال ہے کہ ایکونائٹ عورتوں کی بیماریوں میں مردوں کی نسبت زیادہ مؤثر ہوتی ہے۔ اگر عورتوں کی اندرونی تکالیف اور رحم کی سوزش وغیرہ کے آغاز میں ایکونائٹ دے دیں تو اللہ کے فضل سے بیماریاں آگے نہیں بڑھیں گی۔ (صفحہ۱۳)

ایکٹیا ریسی موسا

Actea Racemosa

(Black Snake- Root)

اس دوا کو ’’سی می سی فیوجا‘‘ (Cimicifuga) بھی کہتے ہیں۔ عورتوں کی بیماریوں میں یہ غیر معمولی اثر رکھنے والی دوا ہے خصوصاً حمل کے دوران پیدا ہونے والی بعض تکلیفوں میں بہت مفید ثابت ہوتی ہے۔ اگر ماہانہ ایام میں عموماً کھل کر خون جاری ہو جائے تو عورتوں کی اکثر تکلیفیں خود بخود ٹھیک ہو جاتی ہیں لیکن ایکٹیا ریسی موسا میں یہ الٹی بات ہے کہ خون کی مقدار میں جتنا اضافہ ہو درد اور دوسری تکلیفیں اسی نسبت سے بڑھتی چلی جاتی ہیں اور بسا اوقات خون بند ہونے کے بعد بھی کسی حد تک جاری رہتی ہیں۔(صفحہ۱۵)

نازک مزاج عورتوں کو صدمہ کی وجہ سے ماہانہ نظام میں بے قاعدگی، جوڑوں کا درد اور دوسرے جسمانی عوارض لاحق ہو جاتے ہیں۔(صفحہ۱۶)

بعض کمزور اعصاب کی عورتوں میں وضع حمل کے وقت جب دردیں اٹھتی ہیں تو جنین کو باہر دھکیلنے کی بجائے دائیں بائیں پھیل جاتی ہیں۔ کولہوں میں تشنجی علامات پیدا ہوتی ہیں جو وضع حمل کی تکلیفوں میں ایکٹیاریسی موسا کی خاص پہچان بن جاتی ہیں۔ اگربر وقت صحیح دوا دی جائے تو دردیں نارمل ہو کر صحیح رخ میں اٹھتی ہیں اور بچے کی ولادت آسانی سے ہو جاتی ہے۔ کولو فائیلم بھی وضع حمل کے موقع پر استعمال ہونے والی اہم دوا ہے لیکن اس میں فرق یہ ہے کہ دردیں جنین کو نیچے دھکیلنے والے اعصاب میں جانے کی بجائے ران کے اندر سے نیچے اتر کر دائیں بائیں پھیل جاتی ہیں اور رحم کا منہ نہیں کھلتا۔ بعض اوقات معالجین اور دائیاں وضع حمل کو آسان کرنے کے لیے عورتوں کو ارگٹ دے دیتی ہیں لیکن اس سے رحم کا منہ اور بھی سختی سے بند ہو جاتا ہے اور شدید تکلیف ہوتی ہے۔ کئی عورتوں کی موت بھی واقع ہو جاتی ہے۔ لاڑکانہ انور آباد سندھ میں ایک دفعہ جلسہ کے دوران ایک شخص نے نہایت دردمندی سے دعا کی درخواست کی کہ اس کی بیوی درد زہ میں مبتلا ہے، رحم کا منہ نہیں کھل رہا اور خطرہ ہے کہ اس تکلیف سے موت واقع ہو جائے گی۔ میں نے اپنے سفری بیگ میں سے اسے کولو فائیلم دی کہ فوراً اپنی بیوی کو کھلا دو۔ دس پندرہ منٹ کے بعد ہی اللہ کے فضل سے سب پیچیدگیاں دور ہو گئیں اور نارمل طریق سے صحت مند موٹا تازہ بچہ پیدا ہوا۔ ہو میو پیتھک دواؤں کو معمولی نہیں سمجھنا چاہیے۔ بروقت اس کی چند گولیاں دینے سے ہی بعض دفعہ زندگی کو لاحق مہیب خطرے ٹل جاتے ہیں۔(صفحہ۱۶-۱۷)

ایسی عورتیں جن کا حمل رحم کے عضلات اور متعلقہ اعضاء میں کمزوری کی وجہ سے شروع دنوں میں ہی ضائع ہو جاتا ہو یا حمل بہت مشکل سے ٹھہرے ایسی عورتوں کی کو لوفائیلم بھی دوا ہو سکتی ہے۔ وضع حمل کے وقت ایکٹیا ریسی موسا اور کولو فائیلم کے ساتھ جلسیمیم کو بھی یاد رکھنا چاہیے۔ اگر وضع حمل کے وقت دردوں کا زور کمر میں ہو اور در دیں نیچے جا کر واپس کمر میں آتی ہوں تو جلسیمیم بہت مفید ہے۔ کالی کارب میں در دیں اندر رحم کی طرف جانے کی بجائے دونوں رانوں کی بیرونی سمت میں منتقل ہو جاتی ہیں۔ پلسٹیلا میں اعصابی کمزوری اور خوف کی وجہ سے دردیں بہت کمزور اور کم ہوتی ہیں۔ ایکٹیا ریسی موسا میں حیض بے قاعدہ یا دیر سے آتے ہیں۔ رحم کے مقام پر اور کمر میں شدید درد ہوتا ہے، اعضاء بو جھل محسوس ہوتے ہیں۔(صفحہ۱۷)

ایسکولس ہیپوکاسٹینم

Aesculus hippocastanum

(Horse Chestnut)

عورتوں میں دوران حیض شدید کمر درد اور کمزوری کا احساس، رحم کا اندر کی طرف گرنا ایسکولس کی خاص علامت۔ ہے۔ لیکوریا گہرے زرد رنگ کا گاڑھا اور لیس دار ہوتاہے۔(صفحہ۲۲-۲۳)

ایتھوزاسائی نیپیم

Aethusa cynapium

(Fools Parsley)

ایتھوزا عورتوں کی تکلیفوں کے لیے بھی اچھی دوا ہے، حیض کے دوران پانی کی طرح پتلا خون جاری ہوتا ہے، سینے کے غدود پھول جاتے ہیں اور ان میں شدید درد ہوتا ہے۔ ایسی عورتیں جن میں ایتھوزا کی کچھ علامات پائی جائیں، رحم کی تکلیفیں اور انتڑیوں کی طبعی حرکت میں کمزوری ہو، بغیر متلی کے کھانا الٹنے کا رجحان ہو ایتھوزا دینے سے آرام پاتی ہیں۔ (صفحہ۲۷)

ایگیریکس مسکیریس

Agaricus muscarius

(Fly Fungus)

عورتوں کے رحم میں زہریلے مادے پیدا ہونے لگیں تو ان کے نتیجہ میں بالعموم وہمی نظارے دکھائی دینے لگتے ہیں۔ بچہ پیدا ہونے کے بعد رحم کی پوری طرح صفائی نہ ہو تو اس سے بھی ذہن پر برا اثر پڑتا ہے۔ ایسی صورت میں پلسٹیلا رحم کی صفائی کے لیے اچھی عمومی دوا ثابت ہوتی ہے۔ رحم میں بھی انفیکشن ہو جائے اور بخار ہو تو سلفر اور پائیرو جینم 200 طاقت میں ملا کر استعمال کرنی چاہئیں۔ اگر ایسی مریضہ کو وہمی نظارے نظر آنے لگیں اور اس کا دودھ بھی خشک ہو جائے تو ایگیر کس کام آئے گی۔ انفیکشن میں سلفر اور پائیرو جینم کے ساتھ سلیشیا، کالی میور، فیرم فاس اور کالی فاس سب کو 6xکی طاقت میں ملا کردینا اچھا نسخہ ہے۔ (صفحہ۳۲)

ایگنس کاسٹس

Agnus castus

(The Chaste Tree)

ایگنس کاسٹس کا زیادہ تر تعلق عورتوں کی بیماریوں سے ہے۔ عموماً بچوں کی ولادت کے بعد ان کے اعصاب کمزور ہو جاتے ہیں اور لچک ختم ہو جاتی ہے، عضلات ڈھیلے ہو کر لٹکنے لگتے ہیں اور سکڑ کر واپس اپنی اصل حالت میں جانے کی طاقت نہیں رکھتے جیسے بعض دفعہ ربڑ ڈھیلا ہو کر لٹک سا جاتا ہے۔ رحم کے نیچے گرنے کا احساس ہوتا ہے۔ حیض میں کمی آ جاتی ہے۔ بانجھ پن پیدا ہو جاتا ہے اور ازدواجی تعلقات سے نفرت ہونے لگتی ہے۔ زردی مائل لیکوریا کا اخراج ہوتا ہے۔ مریضہ میں بے چینی، خوف اور مایوسی کے آثار ظاہر ہونے لگتے ہیں۔ وہ ہر وقت غمگین رہتی ہے اور بعض اوقات ہسٹیریائی علامات پیدا ہو جاتی۔ ہیں۔ رحم میں سوزش ہوتی ہے۔ ناک سے خون بہتا ہے۔ایگنس کاسٹس ان سب علامات میں مفید ہے۔(صفحہ۳۵)

ایلو

Aloe

(Socotrine-Aloes)

عورتوں کے ماہانہ ایام میں ایلو کی تکلیفوں میں اضافہ ہو جاتا ہے۔ چلنا اور کھڑا ہونا دشوار معلوم ہوتا ہے، رحم بو جھل اور کمر کے نچلے حصہ میں درد ہوتا ہے اور وقت سےبہت پہلے کثرت سے خون آنے لگتا ہے۔ (صفحہ۴۳)

الیومن(پھٹکڑی) Alumen

(Common Potash Alum)

پھٹکڑی کے زہر کے بداثرات کے نتیجہ میں عموماً گہرے السر بنتے ہیں اور اگر پھوڑے بنیں تو ان پھوڑوں کے رفتہ رفتہ بگڑ کر کینسر بننے کا رجحان بھی پایا جاتا ہے۔ اسی طرح گلے اور زبان پر خصوصیت کے ساتھ یہ زہر حملہ کرتا ہے اور وہاں بھی السر یا کینسر پیدا کر دیتا ہے نیز اس کے نتیجہ میں گلینڈ ز سوج کر سخت ہونے لگتے ہیں۔ ٹانسلز سوج کر رفتہ رفتہ بڑے اور سخت ہو جاتے ہیں۔ عورتوں میں رحم اور سینے کے غدود اسی طرح موٹی موٹی سخت گٹھلیوں میں تبدیل ہو جاتے ہیں۔(صفحہ۴۶)

کچھ نسوانی بیماریوں کا ذکر اوپر گزر چکا ہے۔ ان کے علاوہ رحم کے اعصاب کاکمزور ہو کر نیچے کی طرف ڈھلک جانا بھی الیومن کی یاد دلاتا ہے۔(صفحہ۴۶)

ایلومینا

Alumina

(Oxide of Aluminum-Argilla)

عورتوں کے لیکوریا میں اتنی تیزابیت ہوتی ہے کہ اس کے نتیجہ میں کئی دوسری بیماریاں پیدا ہو جاتی ہیں۔ عورتوں کے تعلق میں اس کی ایک خصوصیت یہ ہے کہ حمل کے دوران شدید قبض ہو جاتی ہے جبکہ عام حالات میں قبض نہیں ہوتی۔ اگر قبض کا حمل کے ساتھ تعلق ہو تو الیومینا آپ کے ذہن میں ابھرنی چاہیے۔ یہ وہ تکلیف ہے جس میں الیومینا عارضی طور پر بھی کام دکھاتی ہے اور دیرینہ بیماری میں بھی۔ (صفحہ۵۱)

عورتوں کے جنسی اعضاء میں عموماً لمبے نزلے کے بداثرات پائے جاتے ہیں اور اس کے نتیجہ میں ہر قسم کا لیکوریا جاری ہو جاتا ہے اور مستقل بہتا رہتا ہے۔ اسی طرح رحم کے نیچے گرنے کا احساس بھی نمایاں ہے۔ کھڑے ہونے اور چلنے سے تکالیف بڑھ جاتی ہیں۔ اگر سوزاک کو دوسری دواؤں سے دبا دیا گیا ہو لیکن اس کے دیر پا اثر باقی رہ جائیں اور عورتوں کے اعضاء میں خصوصاً بے چینی اور گرمی کا احساس ایک مستقل بیماری بن جائے تو اس میں ایلو مینا بھی دوا ہو سکتی ہے۔(صفحہ۵۴)

(نوٹ ان مضامین میں ہو میو پیتھی کے حوالے سے عمومی معلومات دی جاتی ہیں۔قارئین اپنے مخصوص حالات کے پیش نظر کوئی دوائی لینے سے قبل اپنے معالج سے ضرورمشورہ کرلیں۔)

( ڈاکٹر رغیبہ وقار بسرا)

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button