کلام امام الزمان علیہ الصلاۃ والسلام

ہر یک چیز فنا ہونے والی ہے اور ایک ذات تیرے ربّ کی رہ جائے گی

کُلُّ مَنۡ عَلَیۡہَا فَانٍ وَّیَبۡقٰی وَجۡہُ رَبِّکَ ذُو الۡجَلٰلِ وَالۡاِکۡرَامِیعنی ہر ایک چیزَ معرضِ زوال میں ہے اور جو باقی رہنے والا ہے وہ خدا ہے جو جلال والا اور بزرگی والا ہے۔اب دیکھو کہ اگر ہم فرض کرلیں کہ ایسا ہو کہ زمین ذرہ ذرہ ہو جائے اور اجرام فلکی بھی ٹکڑے ٹکڑے ہو جائیں اور ان پر معدوم کرنے والی ایک ایسی ہوا چلے جو تمام نشان ان چیزوں کے مٹادے۔مگر پھر بھی عقل اس بات کو مانتی اور قبول کرتی ہےبلکہ صحیح کانشنس اس کو ضروری سمجھتا ہے کہ اس تمام نیستی کے بعد بھی ایک چیز باقی رہ جائے جس پرفناطاری نہ ہو اور تبدل اور تغیر کو قبول نہ کرے اور اپنی پہلی حالت پر باقی رہےپس وہ وہی خدا ہے جو تمام فانی صورتوں کو ظہور میں لایا اور خود فنا کی دست برد سے محفوظ رہا۔

(اسلامی اصول کی فلاسفی،روحانی خزائن جلد ۱۰ صفحہ ۳۷۱۔۳۷۰)

ہر یک چیز فنا ہونے والی ہے اور ایک ذات تیرے ربّ کی رہ جائے گی۔

(ست بچن، روحانی خزائن جلد ۱۰صفحہ ۲۳۱)

ہر ایک چیز کے لئے بجز اپنی ذات کے موت ضروری ٹھہرا دی۔

(چشمۂ معرفت، روحانی خزائن جلد ۲۳ صفحہ ۱۶۵)

دنیا بھی اک سرا ہے، بچھڑے گا جو ملا ہے
گر سو برس رہا ہے آخر کو پھر جُدا ہے

(محمود کی آمین، روحانی خزائن جلد ۱۲صفحہ ۳۲۳)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button