ہومیو پیتھی یعنی علاج بالمثل(امراض نسواں کےمتعلق نمبر ۲) (قسط۸۹)
(حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ کی کتاب ‘‘ہومیو پیتھی یعنی علاج بالمثل ’’کی ریپرٹری یعنی ادویہ کی ترتیب بلحاظ علامات تیار کردہ THHRI)
ڈاکٹر رغیبہ وقار بسرا
امونیم کارب
Ammonium carb
(Carbonate of Ammonia)
امونیا کا رب کی مریض عورتوں میں ہسٹیریائی علامت نمایاں ہوتی ہے اور لیکیسس کی طرح سونے سے ان کی بیماریوں میں اضافہ ہو جاتا ہے۔ پر سوتی بخار اور بعض ایسے بخار جو زہریلے مادے پیدا کر کے دماغ پر اثر انداز ہو جاتے ہیں اور اس کے نتیجہ میں مریض کو عجیب و غریب ڈراؤنے خواب نظر آنے لگتے ہیں، ان خوابوں سے بھی مرض کی پہچان ممکن ہے۔ اگر خواب میں سانپ زیادہ نظر آئیں تو بیماری کا نیٹرم میور سے تعلق ہوتا ہے۔ سانپ کا زہر تو لیکیسس ہوتا ہے نہ کہ نیٹرم میور۔(صفحہ۵۸)
ایپس میلفیکا
Apis mellifica
(The Honey Bee)
حمل کے دوران خصوصاً آخری دنوں میں بعض عورتوں کو تشنج ہو جاتا ہے۔ عمومی تاثر یہ ہے کہ ایسی حالت میں گرم پانی سے نہانے سے سکون ملتا ہے لیکن اگر مریضہ کا مزاج ایپس سے ملتا ہو تو گرم پانی کے غسل سے سخت قسم کے تشنج ہونے لگتے ہیں یہاں تک کہ رحم کا منہ سکڑنے کی وجہ سے بچہ رحم کے اندر مر جاتا ہے اور ایسی مریضہ فوری طبی امداد نہ ملنے کی وجہ سے مر بھی سکتی ہے۔ اسی طرح چھوٹی عمر کے بچے جو اپنی تکلیف بیان نہیں کر سکتے اگر وہ مزاجاً ایپس سے مشابہت رکھتے ہوں تو گرم غسل دینے سے ان کی تکلیفیں ہمیشہ بڑھیں گی اور جگہ جگہ تشنج ہونے لگیں گے۔ ہو میو پیتھک ڈاکٹرز کا مشاہدہ ہے کہ یہ تشنج جان لیوا بھی ثابت ہو سکتے ہیں۔ اس لیے یہ معلوم کرنا بہت ضروری ہے کہ مریض کی تکلیف ٹھنڈ سے بڑھتی ہے یا گرمی سے۔ اگر گرمی سے تکلیف بڑھے تو ایپس کے علاوہ بیلاڈونا اور ایکونائٹ ایک ہزار طاقت میں ملا کر دو تین خوراکیں دس پندرہ منٹ کے وقفہ سے دینے سے بیماری کے آغاز میں ہی بہت نمایاں افاقہ محسوس ہوتا ہے۔ اگر ٹھنڈ سے تکلیف بڑھے تو میگ فاس دینی چاہیے۔(صفحہ۶۸)
ارجنٹم میٹیلیکم
Argentum metallicum
(Metallic Silver)
ارجنٹم میٹیلیکم جلد کے کینسر اور اندرونی جھلیوں کے کینسر میں بہت مفید ہے۔ رحم کے منہ کے کینسر کو عموماً ہر قسم کے معالج ناقابل علاج مرض تصور کرتے ہیں لیکن ارجنٹم میٹیلیکم اس میں بہت کامیابی سے استعمال ہوتی ہے اور مکمل شفا کا ذریعہ بھی بن سکتی ہے۔ اگر پوری شفا نہ بھی ہو تو لمبے عرصہ تک مریض کو سکون مل جاتا ہے ٹیر نٹولا ہسپانیہ (Tarentula Hisp) ہیلونئیس (Helonias) اور کاربو انیمیلس(Carbo Animalis) بھی رحم کے منہ کے کینسر میں بہت مفید ہیں۔ ارجنٹم میٹیلیکم میں جگہ جگہ السر پائے جاتے ہیں لیکن کرکری ہڈیوں کے السر میں یہ بالخصوص زیادہ اثر دکھاتی ہے۔ وریدوں کے خلیوں سے بھی اس کا تعلق ہے۔ اس میں ایک عجیب اور غیر معمولی علامت پائی جاتی ہے جو عام طور پر دوسری دواؤں میں نہیں ملتی، وہ یہ کہ عورتوں کے اندرونی اعضاء میں یہ بائیں طرف اور مردوں کے اندرونی اعضا میں دائیں طرف اثر دکھاتی ہے۔ عموماً دائیں بائیں یا اوپر نیچے کے دھڑ کا فرق کرنے والی دوائیں تو بہت ہیں لیکن عورتوں اور مردوں کی تکالیف میں دائیں اور بائیں کا فرق کرنا اسی دوا کا خاصہ ہے۔ اس میں عورتوں کی ovary یعنی انڈا بنانے والی تھیلی بیمار ہو کر پھول جاتی ہے اور مختلف قسم کے مادے جم جم کر اسے سخت اور موٹا کر دیتے ہیں۔ رحم بھی پھیل جاتا ہے اور اس میں لچک نہیں رہتی۔ ایک دفعہ پھیل جائے تو دوبارہ اپنی اصل حالت کی طرف نہیں لوٹتا۔ ہر بچے کی پیدائش کے بعد یہ تکلیف بڑھ جاتی ہے اور بعض دفعہ رحم نیچے گر جاتا ہے۔ ارجنٹم میٹیلیکم ایسی مریض خواتین کی بہترین دوست ثابت ہوتی ہے اور شفا کا موجب بن جاتی ہے۔ رحم میں سختی اور رحم کے منہ پر اینٹھن اور اکڑاؤ کی علامت ظاہر ہو، نیز ایسا لیکوریا ہو جس میں غیر معمولی بدبو اور تعفن پایا جائے تو یہ باتیں نشاندہی کرتی ہیں کہ یہ عام لیکوریا نہیں ہے بلکہ کسی گہری مرض کے نتیجہ میں پیدا ہوا ہے۔ اس وقت ارجنٹم میٹیلیکم استعمال کی جائے تو بیماری کی شروع میں ہی روک تھام ہوجاتی ہے۔(صفحہ۷۳)
یہ عموماً دبلی پتلی اور لمبے ہاتھوں والی عورتوں کے کام آنے والی دوا ہے لیکن یہ ضروری نہیں۔ نسبتاً موٹی خواتین کی بیماریوں میں بھی مفیدثابت ہو سکتی ہے۔(صفحہ۷۴-۷۳)
عورتوں میں حمل کے دوران دل کی دھڑکن زیادہ ہو جاتی ہے۔ کبھی کبھی اچانک دل بہت شدت سے دھڑکنے لگتا ہے۔ ایسی صورت میں ارجنٹم میٹیلیکم خدا کے فضل سےبہت مؤثر ثابت ہوتی ہے۔(صفحہ۷۶)
ارجنٹم نائٹریکم
Argentum nitricum
(Nitrate of Silver)
ارجنٹم نائٹریکم عورتوں کی تکلیفوں میں بھی مفید ہے۔ حیض کے آغاز میں معدہ میں درد ہوتا ہے، رحم کی گردن پر زخم بن جاتے ہیں جن سے خون رستا ہے۔ حیض ختم ہونے کے ایک دو ہفتہ بعد ہی دوبارہ خون جاری ہو جائے جو مقدار میں کم ہو تو یہ ارجنٹم نائٹریکم کی خاص علامت ہے۔ اس کے علاوہ اگر مزاج ارجنٹم نائٹریکم سے مشابہ ہو تو یہ رحم کی دوسری تکلیفوں میں بھی مفید ہے۔ (صفحہ۷۹)
ارجنٹم نائٹریکم حمل کے دوران پیدا ہونے والی اکثر تکالیف میں مفید ہے۔ اس کے مریض میں دل کی کمزوری پائی جاتی ہے جس میں حمل کے دوران بوجھ پڑنے سے اضافہ ہو جاتا ہے اور یہ تکلیف سارے حمل کے زمانہ میں رہتی ہے۔ یہ تکلیف جسمانی حرکت اور جذباتی ہونے سے بڑھ جاتی ہے۔(صفحہ۸۱)
آرنیکا
Arnica mountina
وضع حمل کے وقت غیر معمولی زور لگنے اور خون کے زیادہ دباؤ کی وجہ سے بعض عضلات زخمی ہو جاتے ہیں اور خلیے پھٹ جاتے ہیں جس کی وجہ سے مستقل دردیں ٹھہر جاتی ہیں۔ اگر ولادت سے چند دن قبل آرنیکا 1000 طاقت میں دی جائے تو وضع حمل کے وقت اور بعد میں پیدا ہونے والی پیچیدگیوں اور کئی قسم کے نقصانات سے بچالے گی۔ بچہ کی پیدائش کے ہر دور میں آرنیکا بہت مفید ہے۔ اگر پیدائش کے بعد پرسوتی بخار ہو جائے تو سلفر اور پائیرو جینم ملا کر دینے سے بہت فائدہ ہوتا ہے لیکن اگر پہلے آرنیکا دی جائے تو غالباً ان دواؤں کی ضرورت ہی پیش نہیں آئے گی۔ (صفحہ۸۶)
عورتوں کو حمل کے دوران جنین کی حرکت کی وجہ سے رحم میں درد محسوس ہوتا ہے جو وقت کے گزرنے کے ساتھ ساتھ بڑھ جاتا ہے۔ یہ درد رات کو خوف میں تبدیل ہو کر ذہن پر اثرانداز ہوتا ہے اور ڈراؤنے خواب آتے ہیں۔ نیند کے غلبہ کی وجہ سے تکلیف شعوری طور پر محسوس نہیں ہوتی بلکہ ڈراؤنے خوابوں کا روپ دھار لیتی ہے۔ (صفحہ۸۷)
وضع حمل کی طرح ہر آپریشن سے پہلے آرنیکا 1000 طاقت میں دینا کئی قسم کی پیچیدگیوں سے بچا لیتا ہے۔(صفحہ۹۲)
آرسینک ا لبم
Arsenic album
(Arsenious Acid)
بسا اوقات عورتوں کے رحم کی بیماریاں ذہنی بیماریوں میں تبدیل ہو جاتی ہیں۔ اگر کسی دوا سے ماہانہ نظام ٹھیک ہو جائے لیکن بے چینی، تو ہمات، موت کا خوف اور پاگل پن کی علامات ظاہر ہونے لگیں تو یہ اچھا سودا نہیں۔ اگر آرسینک کی علامات ہوں تو آرسینک دینے سے یہ سب بیماریاں یک دفعہ دور ہو جائیں گی۔ (صفحہ۹۵)
وضع حمل کے بعد بعض اوقات پیشاب بند ہو جاتا ہے۔ اس میں اگرچہ کاسٹیکم اولین دوا ہے۔ لیکن اس کی ناکامی کی صورت میں آرسینک کو موقع دینا چاہیے۔(صفحہ۱۰۰)
آرسینک آئیوڈائیڈ
یا آرسینیکم آئیوڈیٹم
Arsenicum iodatum
(Iodide of Arsenic)
یہ لیوپس (Lupus) اور جلد کے کینسر میں بھی مؤثر دوا ہے۔ اسی طرح رحم اور خصیة الرحم یعنی اووری (Ovary) جس میں افزائش نسل کے لیے انڈے بنتے ہیں اس کے کینسر کو اگر ٹھیک نہ بھی کر سکے تو فوری طور پر بڑھنے سے روکتی ہے۔ ڈاکٹر کینٹ کے نزدیک تو ہر کینسر کی بڑھوتری کی رفتار فوری طور پر روکنے کے لیےآرسینک آئیوڈائیڈ بہت مفید ہے۔ میرا تجربہ ہے کہ ایسی صورت میں آرسینک آئیوڈائیڈ کے ساتھ سچی بوٹی کو استعمال کروانا زیادہ مفید ثابت ہوتا ہے۔ (صفحہ۱۰۲)
آرم میٹیلیکم
Aurum metallicum
رحم کی سختی اور سوزش میں مفید ہے۔ حیض کا خون دیر سے آتا ہے اور مقدار میں کم ہوتا ہے۔ یہ علامت نیٹرم میور میں بھی پائی جاتی ہے لیکن فرق یہ ہے کہ نیٹرم میور میں حیض کے دنوں میں کمر میں شدید درد ہوتا ہے اور شادی شدہ عورتوں کی بجائے اکثر کنواری بچیوں میں یہ تکلیف زیادہ پائی جاتی ہے۔ ایسی علامات میں بسا اوقات نیٹرم میور کی صرف ایک ہی خوراک اثر دکھاتی ہے۔ آرم میٹ میں کسی مخصوص درد کی علامت نہیں ملتی لیکن ادھر ادھر پھرنےوالی دردیں رہتی ہیں جو کسی خاص مقام کی نشان دہی نہیں کرتیں۔(صفحہ۱۱۵)
(نوٹ ان مضامین میں ہو میو پیتھی کے حوالے سے عمومی معلومات دی جاتی ہیں۔قارئین اپنے مخصوص حالات کے پیش نظر کوئی دوائی لینے سے قبل اپنے معالج سے ضرورمشورہ کرلیں۔)