خبرنامہ (اہم عالمی خبروں کا خلاصہ)
٭…حضرت مرزا مسرور احمد خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے اپنے خطبہ جمعہ فرمودہ ۲۵؍اکتوبر ۲۰۲۴ءمیں بنو قریظہ کےعہد توڑنے پرجنگ احزاب کے بعداُن کےقلعوں کےمحاصرے اور انجام کا ذکر فرمایا ۔ حضور انور ایدہ اللہ نے آخر پر فرمایا کہ آج کل مسلمانوں کا کیا حال ہے کہ اللہ اور رسولؐ کے نام پر لوگوں کو گھروں سے بے گھر کر رہے ہیں،نکال رہے ہیں،قتل کر رہے ہیں اور پھر اس کا نتیجہ یہی نکل رہا ہے کہ مسلمانوں کی اپنی عزت ختم ہو رہی ہے۔اللہ تعالیٰ ان مسلمانوں کو بھی عقل اورسمجھ عطا فرمائے۔ مزید تفصیل کے لیے ملاحظہ ہو الفضل انٹرنیشنل ۲۸؍ اکتوبر ۲۰۲۴ء
٭…امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ ایران ممکنہ طور پر ۵؍نومبر کو امریکی انتخابات سے قبل اسرائیلی حملے کا جواب دے گا۔ اسرائیلی جارحیت کے خلاف اسلامی جمہوریہ ایران کا ردِعمل حتمی اور تکلیف دہ ہو گا۔دوسری جانب وائٹ ہاؤس کے ترجمان نے کہا ہے کہ ایران کو اسرائیلی حملے کا جواب نہیں دینا چاہیے۔اگر ایران جواب دینے کا انتخاب کرتا ہے، تو امریکہ اسرائیل کے دفاع کے لیے کھڑا رہے گا۔اسرائیل نے یکم اکتوبر کو ایرانی حملے کے جواب میں ۲۶؍اکتوبر کو ایران پر میزائل حملہ کیا تھا۔
٭…لبنان میں اسرائیلی فوج کو بڑے جانی نقصان کے بعد اسرائیل حزب اللہ سے جنگ بندی پر تیار ہوگیا، اسرائیلی سرکاری میڈیا نے جنگ بندی تجویز کا مسودہ نشر کردیا۔ مسودے میں اسرائیل اور لبنان سے اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق ساٹھ روزہ جنگ بندی کے دوران مکمل عمل درآمد کو حتمی شکل دی جائے گی۔اسرائیل جنگ بندی کے سات دن کے اندر لبنان سے اپنی افواج واپس بلالے گا، اسرائیلی افواج کے انخلا کے وقت لبنانی افواج کی تعیناتی شروع ہوجائے گی۔واضح رہے کہ فلسطینی میڈیا کا کہنا ہے کہ رواں ماہ لبنان اور غزہ میں حماس اور حزب اللہ کے ہاتھوں ۶۲؍اسرائیلی فوجی ہلاک ہوچکے ہیں۔
٭…واشنگٹن میں پریس بریفنگ کے دوران ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے کہا کہ سابق وزیراعظم کےخلاف قانونی کارروائی پاکستانی عدالتوں کا معاملہ ہے۔ ترجمان نے کہا کہ یہ الزامات غلط ہیں کہ عمران خان کی وزارت عظمیٰ سے برطرفی میں امریکہ نے کوئی کردار ادا کیا۔ اس پوڈیم سے یہ بات متعدد بار کہہ چکے ہیں۔ پاکستانی سیاست کا معاملہ پاکستانی عوام کو اپنے قانون اور آئین کے مطابق طے کرنا ہے۔
٭…حزب اللہ کے نئے سربراہ نعیم قاسم نے اپنے پہلے خطاب میں کہا ہے کہ اسرائیل کے خلاف مزاحمت میں کامیابی ہماری ہی ہوگی۔ نعیم قاسم نے کہا کہ شہید حسن نصراللہ کا مقصد ہی ان کا مقصد ہے، ایران کا کوئی مفاد نہیں وہ ہمارے اصولی موقف کی تائید کرتا ہے۔ نئے حزب اللہ سربراہ نے غزہ کی حمایت جاری رکھنے اور خطے کو اسرائیل سے درپیش مسائل کا بھرپور جواب دینے کا عزم کیا۔ہم کئی دنوں، مہینوں اور سالوں تک مزاحمت کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، اسرائیل ہماری سرزمینوں سے نکل جائے ورنہ اسے قیمت ادا کرنی ہوگی۔ہم قابل قبول شرائط کی بنیاد پر جنگ بندی مذاکرات کے لیے تیار ہیں، اسرائیل سے کوئی بھی جنگ بندی تجویز موصول نہیں ہوئی ہے۔
٭…جنوبی اور مشرقی سپین میں شدید بارشوں کے باعث سیلابی صورتِ حال کا سامنا ہے، تباہ کن سیلاب کے نتیجے میں کم از کم ۵۱؍ افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔سپین کے جنوبی اور مشرقی علاقوں میں صرف آٹھ گھنٹوں میں ہونے والی طوفانی بارشوں نے گذشتہ ایک برس کا ریکارڈ توڑ دیا ہے۔مقامی حکام کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والوں کی تعداد کے بارے میں حتمی اعداد و شمار بتانا قبل از وقت ہے۔
٭…یورپین یونین نے اسرائیل کی جانب سے غزہ کے علاقے بیت لاہیہ میں کی جانے والی تباہی کو خوفناک قرار دے دیا۔ یورپین یونین نے غزہ کے علاقے بیت لاہیہ میں ہونے والی خوفناک اسرائیلی جارحیت کی مذمت کی ہے۔اس حوالے سے بیان جاری کرتے ہوئے یورپین یونین کے یورپین خارجہ امور کے سربراہ جوزپ بوریل نے کہا کہ غزہ میں بیت لاہیہ کی تصاویر خوفناک ہیں۔ اسرائیلی فورسز کے ایک اور حملے میں کم ازکم ایک سو افراد مارے گئے ہیں۔ اس جنگ میں شہریوں کے تناسب اور تحفظ کے اصولوں کو بے دردی سے نظر انداز کیا جا رہا ہے، ہم اس کی مذمت اور احتساب کا مطالبہ کرنے سے باز نہیں آئیں گے۔
٭…چین میں سرکاری ملازم خواتین کو فون کر کے نامناسب سوالات پوچھے جا رہے ہیں۔ کئی خواتین نے ایسی فون کال آنے کی تصدیق بھی کی ہے۔ چین میں ۲۰۲۳ء میں ۹۰؍لاکھ بچوں کی پیدائش ہوئی تھی جو ۱۹۴۹ء کے بعد سب سے کم ہے۔چین نے ۲۰۲۰ء میں اپنی آبادی کو بڑھانے کے لیے ایک بچہ پالیسی ختم کر دی تھی۔اس پالیسی کے تحت ایک سے زیادہ بچے پیدا کرنے والوں پر بھاری جرمانہ عائد کیا جاتا تھا۔
٭…ہردیپ سنگھ نجر قتل سے متعلق کینیڈین نائب وزیرِ خارجہ ڈیوڈ موریسن نے قومی سلامتی کمیٹی میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ بھارتی کابینہ کے وزیر نے کینیڈین شہریوں کے خلاف انٹیلی جنس آپریشن کا حکم دیا۔ امریکی اخبار کے مطابق سکھ علیحدگی پسندوں کو نشانہ بنانے کے پیچھے بھارتی وزیرِ داخلہ امیت شاہ ہیں۔کینیڈین نائب وزیرِ خارجہ کا کہنا ہے کہ میں نے ہی امریکی اخبار میں امیت شاہ کے نام کی تصدیق کی۔دوسری جانب بھارتی حکام نے الزامات کو مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے یکسر مسترد کر دیا۔