جماعت احمدیہ امریکہ کے چوہترویں(۷۴) جلسہ سالانہ کا بابرکت انعقاد
٭… جلسہ سالانہ کے موقع پر امیر المومنین حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ کا ولولہ انگیز پیغام
٭… تہجد، باجماعت پنجوقتہ نمازوں، دروس اور مختلف علمی و تربیتی موضوعات پر تقاریر از علمائے سلسلہ کا اہتمام
٭… قریباً دس ہزار افراد کی شمولیت
اللہ تعالیٰ کے خاص فضل و کرم سے امسال چوہترواں جلسہ سالانہ امریکہ، ورجینیا کی ریاست کے شہر رچمنڈ میں ’’گریٹررچمنڈ کنونشن سینٹر‘‘ میں مورخہ ۲۸تا۳۰؍جون ۲۰۲۴ء کومنعقد ہوا۔
معائنہ انتظامات جلسہ سالانہ: مورخہ ۲۷؍جون بروز جمعرات مکرم مرزا مغفور احمد صاحب امیر جماعت احمدیہ امریکہ نے شام ساڑھے چھ بجے افسر جلسہ سالانہ مکرم ملک بشیر احمد صاحب، افسر جلسہ گاہ مکرم مرزا نصیر احسان صاحب اور افسر خدمت خلق مکرم عبد اللہ ڈِبا صاحب کے ساتھ جلسہ کے انتظامات کا جائزہ لیا۔ بعد ازاں جلسہ گاہ میں کارروائی کا آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا۔ جس کے بعد مکرم امیر صاحب نے اپنی مختصر تقریر میں تمام کارکنان کو حضرت اقدس مسیح موعودؑ کے مہمانوں کی خدمت میں کمر بستہ رہنے اور بہترین میزبانی کی طرف توجہ دلائی۔ دعا کے بعد نماز مغرب و عشاء ادا کی گئیں اور تمام شاملین کی خدمت میں کھانا پیش کیا گیا۔
پہلا دن:مورخہ ۲۸؍ جون بروز جمعۃ المبارک
نماز تہجد اور درس:اللہ تعالیٰ کے فضل سے جلسہ سالانہ کے تینوں دن نماز تہجد، پنجوقتہ باجماعت نمازوں اور دروس کا اہتمام جاری رہا۔
نماز جمعہ سے قبل حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا اس دن کا فرمودہ خطبہ جمعہ دوبارہ سنایا گیا۔ بعد ازاںمکرم اظہر حنیف صاحب مبلغ انچارج امریکہ نے خطبہ جمعہ دیا جس میں آپ نے حضرت مسیح موعودؑ کے بیان فرمودہ جلسہ کے مقاصد کی طرف توجہ دلائی۔
تقریب پرچم کشائی: کنونشن سینٹر کے داخلی راستہ میں ایک مخصوص جگہ بنائی گئی تھی جہاں مکرم امیر صاحب نے لوائے احمدیت، مکرم مبلغ انچارج صاحب نے امریکہ کا جھنڈا اور مکرم ڈاکٹر نصیر مبشر صاحب صدر جماعت احمدیہ رچمنڈ نے ورجینیا سٹیٹ کا جھنڈا لہرایا۔
ٹھیک ساڑھے چار بجے جلسہ کا افتتاحی اجلاس زیر صدارت مکرم امیر صاحب تلاوت قرآن کریم سے شروع ہوا جو مکرم سلمان طارق صاحب مربی ہیڈ کوارٹر نے کی۔ ترجمہ مکرم عبدالرحیم لطیف صاحب نے پیش کیا۔ نظم مکرم خالد منہاس صاحب نے پیش کی اور اس کا ترجمہ مکرم عبداللطیف بینٹ صاحب نے پیش کیا۔ اس کے بعد مکرم امیر صاحب نے تمام حاضرین کوخوش آمدید کہا اور جلسہ سالانہ کے موقع پر امیر المومنین حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا خصوصی پیغام انگریزی اور اردو زبانوںمیں پڑھ کر سنایا۔
پیغام کے بعد امیر صاحب نے کہا کہ ہمیں حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کی ان ہدایات پر پورا پورا عمل کرنا چاہيے اور پھر دعا کروائی۔ اس کے بعد ان موضوعات پر تقاریر ہوئیں: ’’فَفِرُّوۡۤا اِلَی اللّٰہِ- اللہ تعالیٰ کی طرف جلدی سے دوڑتے ہوئے آؤ‘‘ از مکرم صاحبزادہ عثمان لطیف صاحب، ’’آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اور مدینہ کے یہود‘‘ از مکرم مدیل عبداللہ صاحب اور ’’والدین، تقویٰ کا نمونہ‘‘ از مکرم ڈاکٹر رانا بلال احمد صاحب (نائب امیر امریکہ و نیشنل سیکرٹری امور خارجیہ)۔ چند اعلانات کے ساتھ یہ اجلاس اختتام پذیر ہوا۔
دوسرا دن: مورخہ ۲۹؍ جون بروز ہفتہ
جلسہ کا دوسرا اجلاس مورخہ ۲۹؍جون کو صبح دس بجے مکرم ڈاکٹر حمید الرحمان صاحب نائب امیر امریکہ کی زیر صدارت تلاوت قرآن کریم سے شروع ہوا جو مکرم حافظ احسان احمد صاحب نے کی۔ اس کا ترجمہ نائل صادق صاحب نے پیش کیا۔ اس کے بعد نظم مکرم بلال خالد صاحب نے پڑھی اور اس کا ترجمہ عزیزم ولید احمد جنجوعہ نے پیش کیا۔ اس کے بعد ان موضوعات پر تقاریر ہوئیں: ’’امریکہ کی تاریخ احمدیت ۱۹۴۸ء تا ۱۹۶۵ء‘‘ از یحییٰ لقمان صاحب مربی سلسلہ، ’’جماعت سے باہر رشتہ کرنے کے نقصانات‘‘ از عثمان Mbowe صاحب، ’’Gender Identity یعنی جنسی شناخت‘‘ از مکرم عرفان چودھری صاحب، ’’شہداء‘‘ از مکرم نصیراللہ احمد صاحب آف ملواکی اور ’’حضرت مسیح موعودؑ کا مسیح ہندوستان کے بارے میں موقف‘‘ از مکرم انور محمود خان صاحب۔ چند اعلانات کے ساتھ یہ اجلاس اختتام پذیر ہوا۔
تیسرا اجلاس: ہفتہ کے دن شام چار بجے جلسہ کا تیسرا اجلاس مکرم فلاح الدین شمس صاحب نائب امیر امریکہ کی زیر صدارت تلاوت قرآن کریم سے شروع ہوا جو مکرم ابراہیم کمارا صاحب نے کی اور ترجمہ مکرم یوسف شریف صاحب نے پیش کیا۔ پھر نظم مکرم عدنان ملک صاحب نے پڑھی اور اس کا انگریزی ترجمہ مکرم بصیر راڈنی صاحب نے پیش کیا۔
یہ اجلاس خصوصیت کے ساتھ باہر سے آنے والے مہمانوں کے ليے ہوتا ہے۔ اس موقع پر مکرم حبیب شفیق صاحب نے قیام امن کے موضوع پر تقریر کی اور موجودہ بدامنی کے زمانے میں امن قائم کرنے کے ليے اسلام احمدیت کی تعلیمات بیان کیں۔ اس کے بعد مکرم امجد محمود صاحب نیشنل سیکرٹری امورخارجیہ نے مہمانوں کا تعارف کروایا۔ چونکہ رچمنڈ میں یہ جلسہ ہورہا تھا اس لیے زیادہ تر مہمان یہاں ہی سے تھے جنہوں نے پہلی بار جلسہ سالانہ دیکھا تھا جس سے وہ بہت متاثر ہوئے اور اکثر نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا اور جماعت کے رفاہی کاموں کو سراہا اور جماعت احمدیہ کے ماٹو ’’محبت سب کے ليے نفرت کسی سے نہیں‘‘ کا قریباً ہر مہمان نے اپنی تقریر میں ذکر کیا۔ درج ذیل مہمانوں نے اپنے اپنے خیالات کا اظہار کیا:
LEVAR STONEY, (MAYOR CITY OF RICHMOND), LASHRECSE AIRD (MEMBER VIRGINIA STATE SENATE), JOSHUA COLE (MEMBER VIRGINIA HOUSE OF DELEGATES), MARCIA PRICE (MEMBER HOUSE OF DELEGATES), SAM RASOUL ( MEMBER VIRGINIA HOUSE OF DELEGATES), STEVE SCHNECK (CHAIRPERSON U.S. COMMISSION ON INTERNATIONAL COMMISSION), JOSH PAUL (FORMER DIRECTOR U.S. STATE DEPARTMEN BUREAU OF POLITICAL-MILITARY AFFAIRS)
اس اجلاس کے اختتام پر تمام مہمانوں کی خدمت میں عشائیہ پیش کیا گیا اور ان کے سوالات کے جواب بھی دیے گئے۔
رپورٹ جلسہ گاہ مستورات:مکرمہ امۃ الحی احمد صاحبہ نائب ناظمہ اعلیٰ تحریر کرتی ہیں کہ جلسہ سالانہ کے دنوں میں ۲۹؍جون بروز ہفتہ خواتین کا الگ پروگرام ہوا جس کی تفصیل درج ذیل ہے:
جلسہ کو کامیاب بنانے کےليے بہت ساری ٹیمیں مختلف شعبوں میں کام کرتی ہیں۔ اس ضمن میں ناظمۂ اعلیٰ مکرمہ دیا بکر صاحبہ صدر لجنہ اماءاللہ کی راہنمائی میں جلسہ کے انتظامات کا کام شروع ہوا۔ جلسہ کے وسیع تر کام کو احسن طریقے سے کرنے کے ليے مختلف شعبہ جات کے ليے ناظمات کا تقرر کیا گیا جنہوں نے اپنی ٹیمیں بنا کر اپنے مقرر کردہ شعبوں میں کام سر انجام دیا۔
جلسہ گاہ کا نقشہ: امسال جلسہ گاہ مستورات دو منازل پر محیط تھی۔ چھوٹے بچوں کی ماؤں کےليے پہلی منزل پر جلسہ گاہ بنائی گئی اور ان کی سہولت کےليے سٹرولر پارکنگ ایریا بنایا گیا۔ اسی حصہ میں بزرگ خواتین کےليے بھی ایک جگہ مخصوص تھی۔ اس کے علاوہ خصوصی ضروریات کے حامل بچوں کےليے ایک علیحدہ جگہ تھی جہاں ان کےليے مختلف سہولیات موجود تھیں۔ باقی خواتین کےليے دوسری منزل پر جلسہ گاہ بنائی گئی تھی۔ دونوں جلسہ گاہوں میں سٹیج بنایا گیا تھا اور ان کی بہت خوبصورت تزئین و آرائش کی گئی تھی۔ ان میں بڑے بڑے ٹی وی لگائے گئے تھے تاکہ مردانہ جلسہ گاہ کا پروگرام آسانی سے دیکھا جاسکے۔ اس کے علاوہ سپینش، اردو اور انگلش میں جلسہ کی کارروائی سننے کا بھی انتظام تھا۔
سیکیورٹی اور رجسٹریشن:خواتین کی اپنی سیکیورٹی کے علاوہ کنونشن سنٹر کی بھی ایک سیکیورٹی ٹیم تھی جس نے بہت خوشدلی سے تعاون کیا۔ وہ خواتین جو پہلے جلسہ کےليے رجسٹریشن نہیں کروا سکی تھیں ان کے ليے رجسٹریشن کے بوتھ دونوں جلسہ گاہوں کے اندر تھے۔ جلسہ گاہ کے داخلہ پر میٹل ڈیٹیکٹر لگے ہوئے تھے۔ سیکیورٹی کے عملہ کی ممبرات بزرگ اور معذور عورتوں کو دروازے سے جلسہ گاہ تک پہنچانے کا کام بھی سرانجام دے رہی تھیں۔
ضیافت: امسال بھی پہلے کی طرح ضیافت کےليے مخصوص جگہ کو بہت احسن طریقے سے ترتیب دیا گیا تھا۔ بزرگ خواتین اور بچوں کے ساتھ والی خواتین کےليے ضیافت کا انتظام ان کی سہولت کےليے پہلی منزل پر ہی تھا۔ گرین ایریا بزرگ، وھیل چیئرز، خاص ضرورت رکھنے والے اور غیر ملکی مہمانوں کےليے تھا۔ اسی طرح کارکنات کےليے علیحدہ جگہ تھی۔ کھانے کے ساتھ ساتھ چائے کا بھی اہتمام تھا۔ مہمانوں اور دوسرے لوگوں کےليے پرہیزی کھانا بھی موجود تھا۔ ضیافت ٹیم نے بڑی خندہ پیشانی سے تمام مہمانوں کا خیال رکھا اور بہت محنت سے کام کیا۔
بوتھ:غیر از جماعت مہمانوں کی سہولت کےليے مہمان نوازی کا بوتھ بنایا گیا تھا۔ اسی طرح امریکہ اور غیر ممالک سے آنے والے احمدی مہمانوں کےليے استقبالیہ ڈیسک تھا۔ اس کے علاوہ مختلف شعبہ جات نے اپنے بوتھ بھی بنائے تھے۔ ان میں لجنہ بک سٹال، سالانہ نمائش، ہومیوپیتھی، وقفِ نو، ٹرانسپورٹیشن، امورِ خارجیہ، وصیت، تجنید، ریویو آف ریلیجنز اور ہیومینٹی فرسٹ شامل ہیں۔ اس کے علاوہ رشتہ ناطہ، ابتدائی طبی امداد اور حاضری نگرانی کا بوتھ بھی موجود تھا۔
جلسہ کی کارروائی:جمعہ اور اتوار کے روز خواتین نے مردوں کی طرف کا جلسہ دیکھا جو خواتین جلسہ گاہوں میں نصب سکرینوں پر آ رہا تھا۔ ہفتہ کے روز مستورات کا اپنا پروگرام منعقد ہوا۔ ہفتہ کے روز کی کارروائی دو اجلاسات میں منقسم تھی۔ دونوں اجلاسوں میں تلاوتِ قرآن کریم اور نظم کے علاوہ ان موضوعات پر تقاریر ہوئیں:Khilafat: How Khilafat Empowers Women از منزہ عالم صاحبہ، Wassiyat: A Transformation of Faithاز امۃ المعید اینڈرسن صاحبہ، Unity: From Cosmos to Sisters از مریم اولینکا ابیلا صاحبہ۔ ’’صحابیاتؓ آنحضورﷺ‘‘ کے موضوع پر ڈاکٹر امۃ الرحمان احمد صاحبہ نے اردو میں اور جبکہ اسی موضوع پر بشریٰ مرزا صاحبہ نے انگریزی میں تقریر کی۔ پھر عنایہ ایسپی صاحبہ نے اپنے قبولِ احمدیت کے واقعہ پر روشنی ڈالی۔ آخر میں صدر صاحبہ لجنہ اماءاللہ امریکہ نے Materialism and Faith کے عنوان پر ایک علمی اور ایمان افروز تقریر کی۔
اس کے علاوہ تعلیمی میدان میں اعلیٰ کامیابی حاصل کرنے والی خواتین کو انعامات دیے گئے۔ جن ناصرات نے قرآن مجید ناظرہ پہلی بار ختم کیا تھا ان کو بھی سٹیج پر بلایا گیا۔ اس کے علاوہ نو مبائعات کو بھی خاص طور پر سٹیج پر بلا کر خوش آمدید کہا گیا۔ دونوں اجلاسوں کے بیچ میں نماز ظہر و عصر اور کھانے کےليے وقفہ ہوا۔ دعا کے ساتھ اجلاس کا اختتام ہوا۔
اس کے علاوہ بھی متعدد اجلاس منعقد ہوئے۔ نیشنل عاملہ نے اپنا اجلاس منعقد کیا۔ واقفاتِ نو، طالبات اور احمدی ویمن سائنٹسٹ ایسوسی ایشن کا مشترکہ پروگرام ہوا جس میں ایک یوتھ فورم کا انعقاد کیا گیا۔ مکرمہ صدر لجنہ اماءاللہ نے اس کی صدارت کی۔ اس کے علاوہ رشتہ ناطہ ڈیپارٹمنٹ کے تحت بھی تینوں دن پروگرام ہوتا رہا۔
تیسرا دن: مورخہ ۳۰؍جون بروز اتوار
جلسہ سالانہ کا اختتامی اجلاس اتوار کو صبح دس بجے مکرم امیر صاحب جماعت احمدیہ امریکہ کی زیر صدارت شروع ہوا۔ تلاوت قرآن کریم مکرم محمد ابراقی صاحب نے کی اور اس کا ترجمہ مکرم بشیر اسد صاحب نے پیش کیا اور مکرم بلال راجا صاحب نے نظم پڑھی اور اس کا ترجمہ مکرم بصیر راڈنی صاحب نے پیش کیا۔
اس کے بعد خدام، انصار، اطفال کی اوّل دوم اور سوم آنے والی مجالس کو مکرم امیر صاحب نے علم انعامی اور ایوارڈز تقسیم کیے۔ اسی طرح شعبہ تعلیم القرآن و وقف عارضی اور شعبہ تعلیم کی طرف سے ایوارڈز تقسیم کیے گئے۔
اس دفعہ جماعت احمدیہ امریکہ کی طرف سے ۲۰۲۴ء کا ہیومینیٹرین خدمت کا ایوارڈ کانگریس مین Jim Mc.Govern of Masssachusetts کو دینے کا اعلان کیا گیا۔
ایوارڈز کی تقسیم کے بعد ان موضوعات پر تقاریر ہوئیں: ’’خلافت‘‘ از مکرم سید عادل احمد صاحب مربی سلسلہ، ’’ذکرحبیب (اخلاق احمدؑ)‘‘ از خاکسار (مبلغ سلسلہ) اور ’’ارض فلسطین اور حالیہ جنگ‘‘ از مولانا اظہر حنیف صاحب مبلغ انچارج امریکہ۔ آخر پر مکرم امیر صاحب نے اپنی اختتامی تقریر میں جماعت احمدیہ کے قیام اور بعثت حضرت مسیح موعودؑ کا مقصد آپؑ کے ہی الفاظ میں بیان فرمایا اور پھر دعا کرائی۔ اس طرح جماعت احمدیہ امریکہ کایہ جلسہ سالانہ اپنے اختتام کو پہنچا۔ جلسہ کے اختتام کے فوراً بعد ظہر و عصر کی نمازیں خاکسار نے پڑھائیں پھر تمام احباب کی خدمت میں کھانا پیش کیا گیا جس کے بعد احباب اپنے اپنے گھروں کو روانہ ہوئے۔
امسال جلسہ سالانہ پر کل حاضری ۹۵۸۳ تھی۔ الحمد للہ
(رپورٹ: شمشاد احمد ناصر۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)