پیغام حضور انور

حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیزکے جلسہ سالانہ امریکہ ۲۰۲۴ء کے موقع پر بصیرت افروز پیغام کا اردو مفہوم

پیارے احباب جماعت احمد یہ امریکہ!

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاته

مجھے اس بات کی بہت خوشی ہے کہ آپ ۲۸، ۲۹ اور۳۰؍ جون ۲۰۲۴ء کو اپنے سالانہ جلسہ کا انعقاد کر رہے ہیں۔ میری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ آپ کے جلسہ کو بہت کامیاب کرے اور تمام شاملین بےانتہا بر کتیں پائیں۔

ہر احمدی مسلمان جانتا ہے کہ یہ جلسہ سالانہ جس کے لیے آپ ایک دفعہ پھر اکٹھے ہوئے ہیں کوئی دنیوی فوائد حاصل کرنے یا تفریح کی جگہ نہیں ہے۔ آپ کا مقصد اپنی اخلاقی اصلاح کے لیے جلسہ کے روحانی ماحول سے استفادہ کرنا ہے۔ یہ جلسہ آپ کو اپنے دین کے بارے میں مزید جاننے اور ہمارے خالق، اللہ تعالیٰ نیز اس کی مخلوق کے حقوق کی بجاآوری کے ذریعہ اس پر عمل کرنے کا موقع دے گا تاکہ دنیا میں امن اور ہم آہنگی قائم ہو۔

یہ جلسہ آپ کے تقویٰ یعنی راستبازی کے معیار کو بڑھانے کا موقع دے گا اور آپ کے دلوں میں حقیقی خشیت الٰہی پیدا کرنے والا ہونا چاہیے۔ درحقیقت آپ کا واحد مقصد اللہ تعالیٰ کی رضا کا حصول ہونا چاہیے۔اس ضمن میں حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام نے فرمایا: ’’اس جلسہ کو معمولی انسانی جلسوں کی طرح خیال نہ کریں۔ یہ وہ امر ہے جس کی خالص تائید حق اور اعلاءِ کلمہ اسلام پر بنیاد ہے۔ اس سلسلہ کی بنیادی اینٹ خدا تعالیٰ نے اپنے ہاتھ سے رکھی ہے اور اس کے لیے قو میں تیار کی ہیں۔ جو عنقریب اس میں آملیں گی۔ کیونکہ یہ اس قادر کا فعل ہے جس کے آگے کوئی بات انہونی نہیں۔‘‘( مجموعہ اشتہارات جلد ۱ صفحہ ۳۶۱، ایڈیشن۲۰۱۹ء)

اس روحانی اجتماع کا ایک اور مقصد اپنے علم میں اضافہ کرنا بھی ہے۔ حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے فرمایا: ’’صحابہؓ تجارتیں بھی کرتے تھے، مگر وہ دین کو دنیا پر مقدم رکھتے تھے۔ انہوں نے اسلام قبول کیا تو اسلام کے متعلق سچا علم جو یقین سے ان کے دلوں کو لبریز کر دے۔ انہوں نے حاصل کیا۔ یہی وجہ تھی کہ وہ کسی میدان میں شیطان کے حملے سے نہیں ڈگمگائے۔ کوئی امر اُن کو سچائی کے اظہار سے نہیں روک سکا۔ ‘‘(ملفوظات جلد۲صفحہ۱۴۲)

آپ سب کو ہمارے دین اسلام کے عقائد، اس کی خوبصورت تعلیمات اور ہمارے پیارے نبی کریم آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی ہدایات کے بارے میں اپنے علم میں اضافہ کرنے کی توفیق ملے۔

میں نے بار ہا آپ کو تبلیغ کے متعلق اپنی ذمہ داریوں کی قدر کرنے کا کہا ہے۔ دراصل اللہ تعالیٰ نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو بھی اسلام کے پیغام کی تبلیغ کاحکم دیا تھا جس کو آپؐ نے تمام عمر کامل وفا کے ساتھ جاری رکھا۔ ہم قرآن کریم میں پڑھتے ہیں:یٰۤاَیُّہَا الرَّسُوۡلُ بَلِّغۡ مَاۤ اُنۡزِلَ اِلَیۡکَ مِنۡ رَّبِّکَ ؕ وَاِنۡ لَّمۡ تَفۡعَلۡ فَمَا بَلَّغۡتَ رِسَالَتَہٗ ؕ وَاللّٰہُ یَعۡصِمُکَ مِنَ النَّاسِ ؕ اِنَّ اللّٰہَ لَا یَہۡدِی الۡقَوۡمَ الۡکٰفِرِیۡنَ ۔

اے رسول! اچھی طرح پہنچا دے جو تیرے ربّ کی طرف سے تیری طرف اتارا گیا ہے۔ اور اگر تُو نے ایسا نہ کیا تو گویا تُو نے اس کے پیغام کو نہیں پہنچایا۔ اور اللہ تجھے لوگوں سے بچائے گا۔ یقیناً اللہ کافر قوم کو ہدایت نہیں دیتا۔(سورۃ المائدہ آیت ۶۸)

اس لیے آپ کو تبلیغ کے لیے اچھے منصوبے اور پرو گرام تیار کرنے چاہئیں اور ان کو مؤثر طریقے سے نافذ کرنے کی ہر ممکن کوشش کرنی چاہیے۔ اگرچہ آپ کے پاس ہمارے پیغام پھیلانے کے لیے بہت سے اقدامات اور سکیمیں ہیں لیکن آپ ان پر کامیابی سے عمل درآمد کرتے نظر نہیں آرہے۔

یہ ضروری ہے کہ جماعت کے ہر فرد کو تاکید کی جائے کہ وہ تبلیغ کے لیے کچھ نہ کچھ وقت ضرور نکالے۔ امریکہ بہت زیادہ آبادی والا ایک وسیع ملک ہے اور آپ کو اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کرنی چاہیے کہ اسلام احمدیت کا پیغام ملک کے ہر خطہ اور ہر کونے میں پہنچے۔ میں آپ سے کہتا ہوں کہ جب آپ یہ پرو گرام بنائیں تو آپ میں سے ہر ایک کو تبلیغ کے لیے اپنا وقت دینا ہوگا۔ جب تک تمام مرد، جوان اور بوڑھے اور عور تیں اپنا وقت قربان کرنے کے لیے تیار نہیں ہوں گے یہ مشن پورا نہیں ہو سکتا۔ اس لیے یہ بہت ضروری ہے کہ آپ سنجیدگی سے اپنی تبلیغی ذمہ داریوں کو ادا کرنے کی طرف توجہ دیں۔

اس حوالہ سے میں آپ کو اپنی اُن ہدایات کی طرف توجہ دلاتا ہوں جو میں پہلے مواقع پر بیان کر چکا ہوں۔ میں نے کہا تھا: ’’بعض لوگ کہہ دیتے ہیں…کہ ہمارے پاس علم نہیں ہے اس لئے ہم تبلیغ نہیں کر سکتے…ہمیں علمی لحاظ سے حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام نے ایسے دلائل سے لیس کر دیا ہے …کہ معمولی سی کوشش بھی کافی حد تک علمی مضبوطی عطا کر دیتی ہے… پس ایک تو پہلے اپنا علم بڑھانے کی ضرورت ہے … دوسرے یہ پتا ہونا چاہئے کہ اس وقت ہمارے لٹریچر اور ویب سائٹ میں کہاں یہ علمی جواب اور مواد میسر ہے۔ ‘‘(خطبہ جمعہ فرمودہ ۸؍ستمبر۲۰۱۷ء)

ایک اَور خطاب میں افراد جماعت کو میں نے یہ تلقین کی تھی کہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے ہمارے ذمے یہ کام لگایا ہے کہ ہم اسلام کی سچائی اور اس کا پُر امن پیغام دنیا کے ہر کونے تک پھیلائیں۔ پس لوگ اسے قبول کریں یا نہ کریں ہمیں اپنے عزم میں کبھی کمزوری نہیں دکھانی چاہیے تاکہ ہم اس بات کو یقینی بنا سکیں کہ اسلام کا حقیقی پیغام دنیا کے ہر ملک کے ہر ایک فرد تک پہنچے۔ یہ ایک بہت بڑا کام ہے جو حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے ہمارے ذمہ لگایا ہے۔ (اختتامی خطاب جلسہ سالانہ بیلجیم ۱۷؍ اگست ۲۰۱۸ء )

اس لیے آپ کو حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کے مشن کو پورا کرنے کے لیے انتھک کوشش کرنے کا عہد کرنا چاہیے۔

میں آپ کو یہ بھی نصیحت کرتا ہوں کہ آپ اپنی تربیت کے معیار بڑھانے کی طرف توجہ دیں اور اپنی تمام تر استعدادوں اور صلاحیتوں کو استعمال کرتے ہوئے اپنی روحانی حالت کو اس مقام تک بلند کرنے کی کوشش کریں جس کی توقع حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام نےاپنی جماعت کے افراد سے کی تھی۔ اگر آپ کی تربیت کا معیار بہتر ہوگا تو یہ آپ کی تبلیغی کار کردگی کو بھی بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہو گا۔

آخر میں مَیں آپ سب سے کہتا ہوں کہ وقت آگیا ہے کہ آگے بڑھ کر پوری ہمت اور پختہ ارادے کے ساتھ اس بات کا عہد کریں کہ آپ ہمیشہ وہ پاک تبدیلیاں پیدا کرنے کی کوشش کریں گے جو حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کی بیعت کے تقاضوں کو پورا کرنے کے لیے ضروری ہیں۔ ان شاءاللہ۔ اگر آپ اپنے آپ کو بیعت کی ذمہ داریوں کے مطابق ڈھال لیں تو آپ اسلام کو دوسروں تک پہنچانے کا ذریعہ بن سکتے ہیں اور دنیا میں ایک حقیقی روحانی انقلاب پیدا کرنے کے قابل ہوسکتے ہیں۔

اللہ تعالیٰ آپ کو اس ہدایت پر احسن طور پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور آپ کی نیک کوششوں میں ہر قسم کی کامیابی عطا فرمائے۔ اللہ آپ سب پر رحم کرے۔

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button