شکر کرو کہ اس کا فضل اور بھی ترقی کرے
لاکھ لاکھ حمد اور تعریف اس قادر مطلق کی ذات کے لائق ہے کہ جس نے ساری ارواح اور اجسام بغیر کسی مادہ اور ہیولیٰ کے اپنے ہی حکم اور امر سے پیدا کرکے اپنی قدرت عظیمہ کا نمونہ دکھلایا اور تمام نفوس قدسیہ انبیا کو بغیر کسی استاد اور اتالیق کے آپ ہی تعلیم اور تادیب فرما کر اپنے فیوض قدیمہ کا نشان ظاہر فرمایا سبحان اللہ کیا رحمٰن اور منان وہ ذات ہے کہ جس نے بغیر کسی استحقاق ہمارے کے سب کام ہم ضعیفوں کا آپ بنایا ہمارے جسمی قیام کے لئے سورج اور چاند اور بادلوں اور ہواؤں کو کام میں لگایا اور ہمارے روحانی انتظام کے لئے توریت اور انجیل اور فرقان اور سب آسمانی کتابوں کو عین وقتوں پر پہنچایا۔ الٰہی تیرا ہزار ہزار شکر کہ تو نے ہم کو اپنی پہچان کا آپ راہ بتایا اور اپنی پاک کتابوں کو نازل کرکے فکر اور عقل کی غلطیوں اور خطاؤں سے بچایا۔
(براہین احمدیہ ،روحانی خزائن جلد اول صفحہ ۱۷،۱۶)
میں اس مولیٰ کریم کا اس وجہ سے بھی شکر کرتا ہوں کہ اس نے ایمانی جوش اسلام کی اشاعت میں مجھ کو اس قدر بخشا ہے کہ اگر اس راہ میں مجھے اپنی جان بھی فدا کرنی پڑے تو میرے پر یہ کام بفضلہ تعالیٰ کچھ بھاری نہیں۔اگرچہ میں اس دنیا کے لوگوں سے تمام امیدیں قطع کرچکا ہوں مگر خدا تعالیٰ پر میری امیدیں نہایت قوی ہیں سو میں جانتا ہوں کہ اگرچہ میں اکیلا ہوں مگر پھر بھی میں اکیلا نہیں وہ مولیٰ کریم میرے ساتھ ہے اور کوئی اس سے بڑھ کر مجھ سے قریب تر نہیں اسی کے فضل سے مجھ کو یہ عاشقانہ روح ملی ہے کہ دکھ اٹھا کر بھی اس کے دین کے لئے خدمت بجا لاؤں اور اسلامی مہمّات کو بشوق و صدق تمام تر انجام دوں۔
(آئینہ کمالات اسلام،روحانی خزائن جلد۵صفحہ ۳۵)
خدا تعالیٰ نے جواخلاص اورتوجہ عطا کی ہے خود اس نے ابتدا کی ہے اس لئے شکر کرو کہ وہ اوربھی بڑھادے یہ محض اس کافضل ہے جواس نے حق شناسی کی توفیق دی ورنہ اگردل سخت کر دے توانسان رجوع نہیں کر سکتا۔یہ اسی کے فضل سے ہوتاہے جو یقین اور اخلاص عطا کرتاہے اوراس کے شکرپر اس کو بڑھاتاہے پس شکر کرو کہ اس کا فضل اور بھی ترقی کرے نمازوں میں اِيَّاكَ نَعْبُدُ وَ اِيَّاكَ نَسْتَعِيْنُ (الفاتحۃ:۵) کاتکراربہت کرو۔.اِيَّاكَ نَسْتَعِيْنُخداکے فضل اورگمشدہ متاع کوواپس لاتاہے۔
(ملفوظات جلد ۳ صفحہ ۳۳۰،ایڈیشن ۲۰۲۲ء)