مسجد فضل کی تاریخی حیثیت
مسجد فضل کی ایک تاریخی حیثیت ہے اس لحاظ سے کہ یہ جماعت احمدیہ کی پہلی مسجد ہے جو عیسائیت کے گڑھ میں بنائی گئی تھی اور پھر یہاں سے اسلام کی حقیقی تعلیم اور تبلیغ لوگوں میں وسیع پیمانے پر شروع ہوئی۔ آج ہمیں ہمارے مخالف کہتے ہیں کہ جماعت احمدیہ انگریزوں کا خود کاشتہ پودا ہے لیکن حیرت ہے کہ اس خود کاشتہ پودے کے ذریعہ سے ان لوگوں کی، مغرب میں رہنے والے لوگوں کی مذہب کی کمزوریاں ان کے ممالک میں ظاہر کر کے اسلام کی خوبصورتی کی تبلیغ کی جارہی ہے اور ان اعتراض کرنے والوں کو تو یہ توفیق نہیں ملی کہ اس طرح تبلیغی سرگرمیاں جاری رکھیں۔… بیشک آج انگلستان میں بھی، لندن میں بھی اور مغربی ممالک میں بھی مسلمانوں کی بہت ساری مساجد ہیں لیکن لندن میں پہلی مسجد ہونے کا اعزاز مسجد فضل کو ہی حاصل ہے۔ لیکن جو مساجد یہاں ہیں وہ بھی اسلام کی وہ خوبصورت تعلیم دنیا میں نہیں پھیلا رہیں یا مغربی ممالک میں نہیں پھیلا رہیں جس سے پیار، محبت اور صلح اور آشتی کا پیغام ہر ایک کو پہنچتا ہو جس طرح کہ جماعت احمدیہ کی مساجد سے جا رہا ہے…۔
(خطبہ جمعہ فرمود ۱۸؍اکتوبر۲۰۲۴ءمطبوعہ الفضل انٹرنیشنل ۸؍نومبر۲۰۲۴ء)