زمینِ کفر میں اللہ اکبر کی ندا کرنا
زمینِ کفر میں اللہ اکبر کی ندا کرنا
مبارک ہو تمہیں لنڈن میں مسجد کا بنا کرنا
زمین کفر میں اللہ اکبر کی ندا کرنا
بنو فضلوں کے وارث تم کہ تم جو کام کرتے ہو
ہوا کرتا ہے مقصد اس سے بس راضی خدا کرنا
خدا کی راہ پر بس ایک تم ہی چلنے والے ہو
کہ آساں جانتے ہو مال کو جاں کو فدا کرنا
ستم تم پر ہوئے لیکن نہ تم نے راستی چھوڑی
نہ کچھ خاطر میں لائے ظالموں کا تم جفا کرنا
خدا نے امتحاں کے طور پر تھیں مشکلیں بھیجیں
نہ کچھ مقصد تھا ان آفات سے تم کو فنا کرنا
فضیلت اس نے دی ہے آج تم کو ساری دنیا پر
تمہیں بھی چاہیئے اب شکر نعمت کا ادا کرنا
پھنسا سارا جہاں ہے آج کفر و شرک و بدعت میں
تمہیں وہ ہو جنہوںنے ہے اسے ان سے رہا کرنا
رہی تثلیث ہے توحید پر مدت تلک غالب
تمہارے ہاتھ سے اللہ نے ہے اس کو فنا کرنا
وہ یورپ جو بہت تثلیث کا ہے آج دلدادہ
وہی توحید پر جاں فخر سمجھے گا فدا کرنا
خدا خود ہی مٹا دےگا انہیں جو اب نہ مانیں گے
ہمارا کام ہے اللہ اکبر کی صدا کرنا
یہی ہے کام خدام محمدؐ کا مرے پیارو!
جو خود سے ہو سکے کر کے خدا پر آسرا کرنا
یہ سب ادیانِ باطل زیر ہو جائیں گے آخر میں
نہ ان کے زور کو تم دیکھ کر پروا ذرا کرنا
الہٰی عہد کا اب وقت یارو آن پہنچا ہے
خدا نے کفر کی ہے زندگی کا گل دیا کرنا
جو ہیں حسّاد و بدبیں ہوں گے وہ بھی خائب و خاسر
ہے ان کی جھوٹی امیدوں کا اس نے خاتمہ کرنا
خدایا شاد رکھیو دینِ حق کے جاں نثاروں کو
نہ اپنے سایۂ رحمت سے تو ان کو جدا کرنا
پیارے بخش دیجو اپنے اس ناچیز اصغرؔ کو
بنایا جس نے شیوہ ہے دعا صبح و مسا کرنا
(صاحبزاده مرزا شریف احمد صاحبؓ ۔الفضل۲۳؍ستمبر۱۹۲۰ء)