متفرق شعراء
فتح و نصرت کا نشاں
فضل مسجد تُو بنی ہے فتح و نصرت کا نشاں
تیرے میناروں سے پھیلی امن و راحت کی اذاں
ہم نےخود آنکھوں سے دیکھا ہے فرشتوں کا نزول
ہر دعا محمودؓ کی مولا نے کر لی ہے قبول
تیرے دامن میں بسیرا طاہر و مسرور کا
دیکھا ہو گا تُو نے خود جلوہ بھی کوہِ طور کا
تیرے دم سے ہو گئی پُر نور مغرب کی فضا
جہل کی تاریکیوں سے نور کا رستہ مِلا
کتنی پیاری ہستیوں سے آنکھ ہے واقف تری
جن کی ساری زندگی راہِ خدا میں وقف تھی
آنکھ سے میری بھی آنسُو آج ٹپکے ہیں ضرور
ہیں خوشی اور حمد کے ، باری تعالیٰ کے حضور
میرے آقا کو مبارک فضل و احساں کی صدی
نیز بڑھتا ہی رہے دینِ محمّدؐ ہر گھڑی
اے مسیحاؑ! تجھ پہ مولا رحمتیں نازل کرے
تیرے ہر اِک مقتدی کی معرفت کامل کرے
(طاہرہ زرتشت نازؔ)