جماعت احمدیہ سویڈن کے بتیسویں جلسہ سالانہ ۲۰۲۴ء کا بابرکت انعقاد
٭… نماز تہجد، فجر، دروس اور دینی و روحانی موضوعات پر تقاریر از علمائے سلسلہ کا اہتمام
٭…غیر از جماعت مہمان مقررین کی شمولیت
٭…کُل ۸۴۱؍احباب و خواتین کی شمولیت
محض اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے جماعت احمدیہ سویڈن کو اپنا بتیسواں جلسہ سالانہ مورخہ ۲۱و۲۲؍ستمبر ۲۰۲۴ء کو گوتھن برگ شہر میں منعقد کرنے کی توفیق ملی۔ اس سلسلہ میں مورخہ ۱۹؍ستمبر بروز جمعرات کی رات سے ہی مہمانوں کی آمد کا سلسلہ شروع ہو گیا تھا۔ بعض مہمان تقریباً ایک ہزار ۵۰۰؍کلومیٹر کا سفر کر کے بذریعہ کار جلسہ میں شمولیت کےليے تشریف لائے۔ اسی طرح حضرت مسیح موعودؑکے مہمانوں کے لیے لنگر خانہ میں کھانے کا انتظام بھی موجود تھا۔
جلسہ کے پہلے دن کا آغاز نماز تہجد سے ہوا۔ مکرم کاشف ورک صاحب مبلغ سلسلہ نے نماز تہجد اور فجر پڑھائی جس کے بعد قرآنِ کریم سے محبت، اس کو پڑھنے اور اس پر عمل کرنے کی اہمیت کے بارے میں درس دیا۔
کارڈ چیکنگ، سکیننگ اور سیکیورٹی پر مامور خدام ناشتہ سے قبل اپنی ڈیوٹیوں پر موجود تھے۔ شعبہ ٹرانسپورٹ نے مستعدی سے جماعتی رہائش کے انتظام کی جگہوں سے شاملین جلسہ کو جلسہ گاہ پہنچانا شروع کر دیا تاکہ بروقت جلسہ کی کارروائی شروع ہو سکے۔
گیارہ بجے پرچم کشائی کی تقریب ہوئی جس میں مولانا اظہر حنیف صاحب مبلغ انچارج امریکہ جو کہ مہمان مقرر کےطور پر تشریف لائے تھے نے لوائے احمدیت جبکہ مکرم وسیم احمد ظفر صاحب امیر جماعت احمدیہ سویڈن نے قومی پرچم لہرایا۔ اس موقع پر مہمان مقرر نے اجتماعی دعا کرائی۔
سوا گیارہ بجے جلسہ سالانہ سویڈن کا پہلا اجلاس زیرصدارت مکرم آغا یحییٰ خان صاحب مبلغ انچارج سویڈن شروع ہوا۔ تلاوت قرآن کریم اور نظم کے بعد مکرم امیر صاحب نے اپنی افتتاحی تقریر میں تمام شاملین جلسہ کو خوش آمدید کہا اور بتایا کہ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے جلسہ سالانہ کے موقع پر ازراہ شفقت ایک خصوصی پیغام بھجوایا ہے۔ اس کےبعد مکرم امیر صاحب نے بزبان انگریزی یہ پیغام احباب جماعت کو پڑھ کر سنایا۔
اس اجلاس میں ان موضوعات پر تین تقاریر ہوئیں: ’’حضرت مسیح موعودؑ کی پاکیزہ نمازیں‘‘ بزبان اردو از خاکسار (مبلغ سلسلہ لولیو، سویڈن )، ’’ہستی باری تعالیٰ کے ثبوت‘‘ بزبان سویڈش از مکرم احتشام مقصود ورک صاحب اور ’’نماز سیرت النبیﷺ کی روشنی میں‘‘ از مکرم آغا یحییٰ خان صاحب مبلغ انچارج سویڈن۔ یہ اجلاس دوپہرایک بجے ختم ہوا۔
بعدازاں وقفہ برائے طعام ہوا۔ اس موقع پر بعض سویڈش مہمانوں کو بھی دعوت دی گئی تھی جن کے ليے الگ سے ظہرانہ کا انتظام تھا تاکہ ان کے ساتھ بیٹھ کر انہیں جماعت احمدیہ کا احسن رنگ میں تفصیلی تعارف کرایا جا سکے۔ کھانے کے بعد نماز ظہر و عصر اڑھائی بجے ادا کی گئیں۔
جلسہ سالانہ کے دوسرے اجلاس کی صدارت مولانا اظہر حنیف صاحب مبلغ انچارج امریکہ نے کی۔جماعت احمدیہ سویڈن کی یہ روایت ہے کہ جلسہ کے اس اجلاس کی مکمل کارروائی سویڈش زبان میں ہوتی ہے۔ اس اجلاس میں بہت سے سویڈش مہمان بھی شامل ہوئے۔ اجلاس کے آغاز میں نومبائع خادم الیگزینڈر سوینسن صاحب نے سورۃ الحجرات کی آیات مع سویڈش ترجمہ پیش کیں۔ نظم کے بعد مکرم عامر منیر چودھری صاحب سیکرٹری امور خارجیہ سویڈن نے جماعت احمدیہ کا تعارف کرایا۔ اس کے بعد دو تقاریر ہوئیں: ’’کیا مسلمان مغربی معاشرے کا حصہ بن سکتے ہیں‘‘ از مکرم تحسین اسلم صاحب اور ’’اسلام میں آزادئ اظہار‘‘ از مصعب رشید صاحب مبلغ سلسلہ گوتھن برگ۔ ان تقاریر کے بعد بعض مہمانوں نے اپنے تاثرات کا اظہار کیا جس کے بعد یہ اجلاس اختتام پذیر ہوا۔
شام ساڑھے چھ بجے سوال و جواب کی ایک مجلس منعقد ہوئی جس میں مبلغین سلسلہ نے احباب جماعت کے سوالات کے جو اب دیے جس کے بعد نماز مغرب و عشاء ادا کی گئیں اور تمام شاملین کی خدمت میں عشائیہ پیش کیا گیا۔
دوسرا دن
مورخہ ۲۲؍ستمبر بروز اتوار جماعت احمدیہ سویڈن کے بتیسویں جلسہ سالانہ کا دوسرا دن تھا۔ پروگرام کے مطابق صبح پانچ بجے مکرم مصعب رشید صاحب نے نماز تہجد اور فجر کی امامت کے بعد ’’اطاعت امام‘‘ کے عنوان پر درس دیا۔
اجلاس سوم:صبح ناشتہ کے بعد ٹھیک دس بجے اجلاس کی کارروائی مکرم راحیل احمد صاحب مبلغ سلسلہ وانچارج شعبہ تاریخ احمدیت جماعت یوکے کی صدارت میں شروع ہوئی۔ تلاوت قرآن کریم کی سعادت مکرم آغا بلال احمد صاحب کے حصہ میں آئی۔ مکرم بلال احمد کاہلوں صاحب نے حضرت مسیح موعودؑ کا منظوم کلاس پیش کیا۔ بعدہٗ ان موضوعات پر تقاریر ہوئیں: ’’دین کو دنیا پر مقدم رکھنا‘‘ بزبان سویڈش از مکرم رضوان الٰہی صاحب صدر مجلس خدام الاحمدیہ سویڈن، ’’تبلیغ کی اہمیت اور موجودہ زمانے میں تبلیغ کے ذرائع‘‘ از مکرم کاشف محمود ورک صاحب مبلغ سلسلہ مالمو اور ’’نماز کی اہمیت حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ کے ارشادات کی روشنی میں‘‘ از صدر اجلاس۔ اس اجلاس میں سویڈن میں جماعت احمدیہ کی آئی ٹی کمیٹی کے صدر صاحب نے کمیٹی کے کاموں اور طریقہ کار کے بارے میں پریزنٹیشن بھی پیش کی۔
اس اجلاس کے اختتام پرایک مختصر تقریب آمین بھی منعقد ہوئی جس میں چھ بچے اور بچیوں سے مولانا اظہر حنیف صاحب نے قرآن کریم سنا اور اجتماعی دعاکرائی۔ اس تقریب آمین کے بعد شاملین جلسہ کی خدمت میں دوپہر کا کھانا پیش کیا گیا اور نماز ظہر و عصر ادا کی گئیں۔
چوتھااجلاس: پونے تین بجے جلسہ سالانہ کے چوتھے اور اختتامی اجلاس کا آغاز مکرم امیر صاحب کی زیر صدارت ہوا۔ مکرم شازل احمد افضل صاحب نے سورہ لقمان کی آیات ۱۴تا۲۰کی تلاوت کی اور ترجمہ پیش کیا جس کے بعد مکرم طارق یوسف صاحب نے حضرت مسیح موعودؑ کے منظوم کلام میں سے ایک منتخب حصہ خوش الحانی سے پڑھا اور مکرم امیر صاحب سویڈن نے ’’ایک احمدی کی ذمہ داریاں‘‘ کے موضوع پر تقریر کی۔ پھرمکرم مطیع الرحمٰن صاحب صدر جماعت سٹاک ہالم نے Ask A Muslim مہم کے تحت گذشتہ چند سال میں ہونے والی کاوشوں کے بارے میں ایک پریزنٹیشن پیش کی۔ بعد ازاں مولانا اظہر حنیف صاحب نے انگریزی میں ’’بیعت کی حقیقت‘‘ کے عنوان پر تقریر کی۔
اس اجلاس کے اختتام پر مکرم امیر صاحب نے تمام شاملین جلسہ، مہمان مقررین اور جلسہ انتظامیہ کا شکریہ ادا کیا اور دعا کے ساتھ یہ جلسہ اپنے اختتام کو پہنچا۔
اللہ تعالیٰ کے فضل سے امسال ۸۴۱؍احباب و خواتین نے جلسہ میں شمولیت کی جو گذشتہ سال کی حاضری سے تقریباً ۱۵۰؍افراد زائدہیں۔ جبکہ آن لائن جلسہ سالانہ کو دیکھنے والے انفرادی اکاؤنٹس کی تعداد دو ہزار ۵۰۰؍سے زائد رہی۔ الحمدللہ علیٰ ذالک
(رپورٹ: رضوان احمد افضل۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)