ارشادِ نبوی
دین کی خاطر صبرکے اعلیٰ نمونے
حضرت خباب بن ارتؓ سے مروی ہے کہ ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے شکوہ کیا اور آپؐ اس وقت کعبہ کے سایہ میں اپنی چادر پر ٹیک دیے بیٹھے تھے۔ہم نے آپؐ سے کہا: کیا آپؐ اللہ سے ہمارے لیے نصرت کی دعا نہیں کریں گے ؟ ہماری بہبودی کے لیے دعا نہیں کریں گے ؟ آپؐ نے فرمایا: تم میں سے جو پہلے لوگ تھے ، ان میں کوئی شخص ایسا بھی ہو تا جس کے لیے زمین میں گڑھا کھودا جاتا۔ پھر وہ اس میں گاڑ دیا جاتا اور آرا لاکر اس کے سر پر رکھا جاتا اور وہ دو ٹکڑے کر دیا جاتا اور یہ بات اس کو اس کے دین سے نہ روکتی اور لوہے کی کنگھیاں چلا کر اس کا گوشت ہڈیوں یا پٹھوں سے نوچتے اور یہ بات اس کو اس کے دین سے نہ روکتی۔
(بخاری کتاب المناقب بَابُ عَلَامَاتِ النُّبُوَّةِ فِي الإِسْلَامِ)