گھانا کی ریاست Gaکے بادشاہ عزت مآب Tackie Teiko Tsuru II کا دورہ مسجد بیت الفتوح
مکرم فرید احمد صاحب سیکرٹری امور خارجہ جماعت احمدیہ برطانیہ لکھتے ہیں کہ مورخہ ۷؍نومبر۲۰۲۴ء بروز جمعرات گھانا کی ریاست Gaکے بادشاہ عزت مآب Tackie Teiko Tsuru II اپنے چند مشاہیر کےہمراہ مسجد بیت الفتوح تشریف لائے جہاں جماعت احمدیہ برطانیہ کے ایک وفد نے مکرم رفیق احمد حیات صاحب امیر جماعت احمدیہ برطانیہ کی سربراہی میں ان کا استقبال کیا۔ عزت مآب بادشاہ اور ان کے مشاہیر کو مسجد بیت الفتوح کا تفصیلی دورہ کرایا گیا، مختلف تاریخی تصاویر دکھائی گئیں اور ان کی تفصیل بتائی گئی۔ نیز ایم ٹی اے سٹوڈیو کا معائنہ بھی کرایا گیا۔ یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ ان کی خواہش پر مسجد بیت الفتوح میں گھانا اور عزت مآب بادشاہ کے لیے مکرم عطاءالمجیب راشد صاحب امام مسجد فضل لندن و نائب امیر جماعت احمدیہ برطانیہ نے خصوصی اجتماعی دعا بھی کرائی۔
بعد ازاں عزت مآب بادشاہ کے اعزاز میں باقاعدہ ایک خصوصی تقریب بھی منعقد کی گئی جس میں گھانا ہائی کمیشن کے تین عہدیداران اور ۱۶؍دیگر مہمانان سمیت کُل ۸۰؍افراد شریک ہوئے۔ شام ساڑھے چھ بجے تلاوت قرآن کریم و ترجمہ سے اس تقریب کا آغاز ہوا جس کے بعد مکرم ٹومی کالوں صاحب صدر پین افریقن احمدیہ مسلم ایسوسی ایشن (PAAMA) یوکے نے عزت مآب بادشاہ کو خوش آمدید کہتے ہوئے جماعت احمدیہ کا مختصر تعارف پیش کیا۔ بعد ازاں ایک ویڈیو پریزنٹیشن کے ذریعہ گھانا اور افریقہ کے دیگر ممالک میں جماعت احمدیہ کی خدمات کو اجاگر کیا گیا۔ اس موقع پر عزت مآب بادشاہ کی خواہش پر گھانا میں ان کی طرف سے انسانیت کے لیےکی جانے والی خدمات پر مبنی ایک ویڈیو فلم بھی حاضرین کو دکھائی گئی۔
اس موقع پر عزت مآب بادشاہ نے تقریر کرتے ہوئے اپنے پرتپاک استقبال اور مہمان نوازی پر جماعت احمدیہ برطانیہ اور حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے گھانا میں اپنی کمیونٹی کے لوگوں تک احمدیت کا پیغام پہنچانے کے لیےایم ٹی اے افریقہ سے کادامبے زبان میں بھی نشریات جاری کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔ نیز گھانا میں بھوک سے نمٹنے کےلیے مقامی خیراتی اداروں کے ساتھ اپنی جاری کوششوں پر روشنی ڈالتے ہوئے ان کاوشوں میں جماعت احمدیہ کےتعاون کو بھی سراہا۔ اس کے علاوہ جماعت احمدیہ گھانا کی خدمت انسانیت اور غربت کے خاتمہ کے لیے کی جانے والی کوششوں میں مدد دینے کی بھی تعریف کی اور جلسہ سالانہ برطانیہ ۲۰۲۵ء میں شرکت کرنے کے لیے اپنی گہری دلچسپی کا بھی اظہار کیا۔
مکرم امیر جماعت احمدیہ برطانیہ نے اختتامی تقریر میں عزت مآب بادشاہ کے دورہ اور ان کے گراں قدر جذبات پر ممنونیت کا اظہار کیا۔ امیر صاحب نے کہا کہ مسجد بیت الفتوح عالمی سطح پر ہم آہنگی کو فروغ دینےکا ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جو جماعت احمدیہ کی قیام امن کے لیےکی جانے والی کاوشوں میں بے انتہا لگن کی علامت ہے۔ آپ نے جماعت احمدیہ برطانیہ کے زیر اہتمام منعقدہ امن کانفرنس کا حوالہ دیتے ہوئے بیان کیا کہ حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے عالمی راہنماؤں کو تنازعات بالخصوص مشرق وسطیٰ اور یوکرین میں بڑھتے ہوئے خطرات کے بارے میں بارہا خبردار کیا ہے۔ نیز اس بات کا بھی اعادہ کیا کہ اسلام امن و آشتی کامذہب ہے جو حقیقی امن کے لیے خدا سے روحانی تعلق قائم کرنے کی تعلیم دیتا ہے۔
بعد ازاں امیر صاحب نے عزت مآب بادشاہ کو قرآن کریم نیز مسجد بیت الفتوح کا ایک خوبصورت کرسٹل ماڈل تحفۃً پیش کیا۔ دعا سے اس تقریب کااختتام ہواجس کے بعد ان کے اعزاز میں ایک عشائیہ کا اہتمام کیا گیا۔
بعدازاں گروپ تصاویر ہوئیں۔ تمام حاضرین آپس میں گھل مل گئے اور بعض امور پر گفتگو بھی جاری رہی جبکہ اس دوران عزت مآب بادشاہ نے ایم ٹی اے کو تفصیلی انٹرویو بھی دیا۔ تمام مہمانوں کو حضرت مسیح موعودؑ کی کتاب ’’اسلامی اصول کی فلاسفی ‘‘اورحضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کی کتاب Golden Principles of Justice and Peace اور تحفۃً دی گئی۔
جماعت احمدیہ برطانیہ کے ليے آج ایک ایسا تاریخی دن بن گیا کہ چند احباب جماعت نے اس موقع پرحضرت مسیح موعودؑ کے الہام ’’بادشاہ تیرے کپڑوں سے برکت ڈھونڈیں گے‘‘ کو ایک بار پھر بڑی شان سے پورا ہوتا دیکھنے کی سعادت حاصل کی اور بعد ازاں ایم ٹی اے کے خبرنامہ کے ذریعہ ہزاروں احمدی بھی اس کے مصداق بن گئے۔ الحمدللہ علیٰ ذالک۔
اللہ تعالیٰ اس تقریب کے نہ صرف مثبت اثرات ظاہر فرمائے بلکہ مسجد بیت الفتوح کو تاقیامت اسلام اور احمدیت کا پیغام پھیلانے کا منبع بنائے رکھے۔ آمین
(رپورٹ: لطیف احمد شیخ۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)