خبرنامہ (اہم عالمی خبروں کا خلاصہ)
٭…سعودی دارالحکومت ریاض میں غیر معمولی عرب، اسلامی سربراہ کانفرنس کا انعقاد ہوا جس میں سعودی ولی عہد اور وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان بن عبد العزیز نے کہا ہے کہ ہم فلسطین پر اسرائیلی قبضے کے خاتمے کا مطالبہ کرتے ہیں۔ سعودی دارالحکومت ریاض میں ہونے والے غیرمعمولی عرب، اسلامی سربراہ کانفرنس سے اپنے افتتاحی خطاب میں سعودی ولی عہد نے غزہ میں انسانی امداد کے لیے کام کرنے والی تنظیموں کے لیے رکاوٹیں پیدا کرنے کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ’ہم عالمی برادری سے قیام امن کے لیے کردار ادا کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں، لبنان پر اسرائیل کی عسکری کارروائیوں کو مسترد کرتے ہیں اور ہم فلسطین اور لبنان کے ساتھ کھڑے ہونے کا یقین دلاتے ہیں‘۔ اس موقع پر شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا ہے کہ فلسطینی سرزمین پر اقوام متحدہ کے ماتحت ادارے اونروا کے امدادی کاموں میں رکاوٹ پیدا کرنے کو سعودی عرب مسترد کرتا ہے اور سعودی عرب اس بات کی تاکید کرتا ہے کہ اسرائیل کی طرف سے بے گناہ افراد کے خلاف جرائم اور مسجد اقصیٰ کی مسلسل بےحرمتی خطے کی امن و سلامتی کے لیے خطرہ اور فلسطینی عوام کے جائز حقوق کے لیے کی جانے والی کوششوں کو سبوتاژ کرتا ہے۔
٭…یوکرین میں روسی حملوں کے باعث مغربی علاقوں لویو، ریوین اور وولن میں تازہ ترین حملے کے بعد تقریباً دس لاکھ افراد بجلی سے محروم ہو گئے ہیں۔ رواں ماہ یہ دوسرا حملہ ہے، اس سے قبل ۱۷؍نومبر کو یوکرین کی بجلی کی تنصیبات پر حملے میں دس افراد ہلاک ہوئے تھے۔ روس کے صدر ولادیمیر پوتن کا کہنا ہے کہ یہ حملے یوکرین کی جانب سے برطانوی اور امریکی ہتھیاروں کے استعمال کے جواب میں کیے گئے ہیں، جن میں ۹۰؍ میزائل اور ایک سو ڈرونز شامل تھے۔ پوتن نے دعویٰ کیا کہ حملوں میں یوکرین کے فیصلہ سازی کے مراکز کو نشانہ بنایا گیا۔
٭…یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی نے روسی حملوں کو عوامی انفراسٹرکچر کو نشانہ بنانے کا الزام دیا۔ روس نے حملوں میں اپنے جدید ’’اوریشنک‘‘ میزائل اور دیگر ہتھیاروں کا استعمال کیا، اور پوتن نے قزاقستان میں ایک سمٹ کے دوران دعویٰ کیا کہ سترہ عسکری مقامات تباہ کیے گئے۔ اس کے علاوہ، روس نے ایک سو میزائل اور ۴۶۶؍ڈرونز کا استعمال کرتے ہوئے یوکرین پر مزید حملے کرنے کی دھمکی دی۔ پوتن نے امریکہ اور برطانیہ پر یوکرین کو عسکری امداد فراہم کرنے کا الزام بھی عائد کیا اور روسی ہتھیاروں کی برتری کا دعویٰ کیا۔
٭…امریکہ کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور میکسیکو کی صدر کلاڈیا شئین بام کے درمیان ٹیلیفونک گفتگو ہوئی، جس میں دونوں ممالک کے موقف میں اختلافات سامنے آئے۔ ٹرمپ نے کہا کہ میکسیکو نے پناہ گزینوں کو امریکہ کی طرف جانے سے روکنے پر اتفاق کیا ہے، جبکہ میکسیکن صدر نے سوشل میڈیا پر وضاحت دی کہ میکسیکو سرحدیں بند نہیں کرے گا اور ہجرت کے بارے میں جامع حکمت عملی پر عمل پیرا ہے۔ دونوں راہنماؤں نے سیکیورٹی کے مسائل اور منشیات کی روک تھام پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ اس دوران ٹرمپ نے میکسیکو اور کینیڈا سے درآمدات پر پچیس فیصد ٹیرف عائد کرنے کی دھمکی دی تھی، جس کے جواب میں میکسیکو نے جوابی کارروائی کی وارننگ دی۔
٭…اسلام آباد،پاکستان میں مظاہرین کے خلاف حکومتی آپریشن سے قبل وزارت داخلہ میں ایک اہم اجلاس ہوا جس میں فیصلہ کیا گیا کہ پولیس کے کمانڈوز آپریشن کی قیادت کریں گے، اور رینجرز ان کی مدد کریں گے۔ آپریشن میں ۹۰۰؍سے زائد افراد کو گرفتار کیا گیا، جن میں تیس افغان شہری بھی شامل تھے۔ آپریشن کے دوران بلیو ایریا میں گاڑیوں کو نقصان پہنچا اور عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی اور وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کی گاڑیوں پر حملے کی اطلاعات آئیں۔ کچھ عینی شاہدین نے دعویٰ کیا کہ نقصان پولیس اور رینجرز کے اہلکاروں نے پہنچایا۔ اس آپریشن کے بعد علاقے کی صفائی کی گئی، اور گرفتار افراد کے خلاف مقدمات درج کیے گئے ہیں۔ پی ٹی آئی قیادت نے کارکنوں کی ہلاکتوں اور پولیس کے تشدد کے الزامات عائد کیے، جبکہ حکومت نے ان دعوؤں کی تردید کی ہے۔
٭…بلوچستان اسمبلی نے ایک قرارداد منظور کی ہے جس میں وفاقی حکومت سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ قرارداد حکومتی اتحاد کے ارکان نے پیش کی، جس میں ۹؍ مئی کے واقعات اور پی ٹی آئی کی ’’انتشاری سیاست‘‘ کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ حزب اختلاف نے قرارداد کی مخالفت کی اور ایوان سے واک آؤٹ کیا۔ مختلف اپوزیشن راہنماؤں، بشمول نواب اسلم رئیسانی، ڈاکٹر مالک بلوچ، اور مولانا ہدایت الرحمان نے کہا کہ پی ٹی آئی کو سیاست کا مساوی موقع ملنا چاہیے۔ واک آؤٹ کے بعد قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی گئی، جس میں پی ٹی آئی کے خلاف سنگین الزامات شامل تھے۔
٭…ہندوستان میں پولیس نے ایک گروہ کے گیارہ ارکان کو گرفتار کیا ہے جو آن لائن جوئے کی ایپس کے ذریعے لوگوں سے ۱۹۰؍کروڑ روپے کا فراڈ کر رہے تھے۔ ملزمان نے لوگوں کو رقم دوگنا کرنے کا لالچ دے کر جعلی اکاؤنٹس بنائے اور پیسے منتقل کیے۔ ان کا تعلق مختلف بھارتی ریاستوں سے ہے اور ان کے عالمی رابطے بھی تھے۔ پولیس نے دو کروڑ روپے منجمد کیے ہیں اور ۴۵؍لاکھ روپے کی نقدی و دیگر اشیاء ضبط کی ہیں۔ حالیہ برسوں میں ہندوستان میں سائبر فراڈ کے واقعات میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔