متفرق مضامین

گاجر۔ قدرت کا ایک تحفہ

سردیاں جاری ہیں اور سردیوں کی سبزیوں میں سرفہرست گاجر کی سبزی ہے۔ گاجر کو نہ صرف پکایا جاتا ہے بلکہ بطور سالاد بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ اس کے جوس کا استعمال بھی بہت مفید ہے۔ تو ان سردیوں میں آپ کو سنجیدگی سے ان تمام مصنوعی مشروبات کو ترک کرنے کے بارے میں سوچنا چاہیے جو کہ نہ صرف صحت کے لیے خطرناک ہیں بلکہ ان کو پینے کا کوئی فائدہ بھی نہیں ہوتا ہے۔ ان مشروبات کی جگہ غذائیت سے بھرپور گاجر کا جوس جیسے فائدہ مند مشروب کو پینے کی عادت اپنانی چاہیے۔ گاجر کا جوس وٹامن اے ، سی اور کے سے بھر پور ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ اس کے اندر ایک نباتاتی مادہ کیروٹینوئیڈ بھی ہوتا ہے جو کہ جسم میں اینٹی آکسیڈنٹ کے طور پر کام کرتا ہے۔یہ ہمارے جسم کو پوٹاشیم، وٹامن بی کے ساتھ ساتھ وٹامن سی بھی فراہم کرتا ہے۔ گاجر کا جوس پینے سے قوت مدافعت میں اضافہ ہونے کے ساتھ ساتھ بینائی اور جلد کی صحت بھی بہتر ہوتی ہے۔

ایک عام اندازے کے مطابق دو درمیانے سائز کی گاجروں میں اکیالیس کیلوریز، اٹھاسی فیصد پانی اور پانچ گرام شوگر پائی جاتی ہے۔

گاجر کے جوس میں وٹامن اے کی بڑی مقدار موجود ہوتی ہے جو کہ آنکھوں کے لیے بہت مفید ہوتا ہے۔ یہ جوس غذائيت سے بھرپور ہوتا ہے جو کہ آنکھوں کو صحت بخشتا ہے۔کیونکہ وٹامن اے کی کمی ان بیماریوں کا سبب بن سکتی ہے ، موتیا، میکولر انحطاط، زیروفتھلمیا (ایک بیماری جس کی خصوصیت خشک آنکھیں، سوجی پلکیں اور قرنیہ کا السر شامل ہے) مگر ماہرین غذائیت کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس جوس کو متواتر استعمال نہیں کرنا چاہیے۔ ہر چیز کو اعتدال میں رہ کر استعمال کریں تاکہ کسی بھی صحت کے مسائل کا شکار نہ ہوں۔

گاجر کا جوس آپ کے مدافعتی نظام کو فروغ دے سکتا ہے گاجر کے جوس میں پائے جانے والے وٹامن اے اور سی دونوں اینٹی آکسیڈینٹ کے طور پر کام کرتے ہیں اور مدافعتی خلیوں کو فری ریڈیکلز کے نقصان سے بچاتے ہیں۔ اس کے علاوہ ایک گلاس گاجر کا جوس وٹامن بی 6 سے بھرپور ہوتا ہے جو نہ صرف قوت مدافعت بڑھانے میں مدد کرتا ہے بلکہ مدافعتی نظام کی حفاظت بھی کرتا ہے۔

گاجر اور اس کے جوس کو ہائی بلڈ پریشر کا بھی بہترین علاج تصور کیا جاتا ہے کیونکہ اس سبزی میں پوٹاشیم اور فائبر کافی مقدار میں پائے جاتے ہیں جو کہ ہائی بلڈ پریشر کو کم کرنے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔

طبی ماہرین کے مطابق گاجر کا استعمال دل کے مریضوں کے لیے بھی نہایت مفید ثابت ہوتا ہے کیوں کہ اس میں موجود پوٹاشیم دل کو خون پہنچانے والی رگوں کو سکون پہنچاتی ہے اور انہیں طبی مسائل نہیں لاحق ہونے دیتی۔ ایک طبی تحقیق کے مطابق قدرتی چیزوں سے اگر زیادہ مقدار میں فائبر حاصل کیا جائے تو دل کی بیماریوں کے خطرات کم ہو جاتے ہیں اور خون میں موجود نقصان دہ کولیسٹرول میں بھی واضح کمی آتی ہے۔

اس سبزی میں وٹامن کے اور کیلشیم بھی پائے جاتے ہیں جو کہ ہڈیوں کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ گاجر میں فاسفورس بھی پائی جاتی ہے جو کہ ہڈیوں کی صحت میں بہتری لانے کے لیے مفید سمجھی جاتی ہے۔

کم مقدار میں گاجر کا جوس پینے سے خون میں شوگر کی مقدار میں کمی واقع ہوتی ہے۔ گاجر کا جوس پھلوں کے رس کا ایک بہتر نعم البدل ہو سکتا ہے کیونکہ اس جوس میں فائبر کی مقدار کم ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ اس میں قدرتی شوگر موجود ہوتی ہے۔

گاجر کا جوس ایک کم کیلوری والا مشروب ہے جو کہ وزن کم کرنے والوں کے لیے بہترین ہوتا ہے اس سے بائل جوس میں اضافہ ہوتا ہے جو کہ جسم کی جمی ہوئی چکنائی کو پگھلانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔

یہ مضمون معلوماتِ عامہ کے لیے ہے۔ کسی بھی چیز کے مستقل استعمال سے قبل ماہرِغذائیت سے رابطہ کریں۔

(بحوالہ ہیلتھ وائر اور مرہم ڈاٹ پی کے)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button