نماز جنازہ حاضر و غائب

نمازِ جنازہ حاضر و غائب

مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز تحریر کرتے ہیں کہ حضورِ انور ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے 16؍نومبر ۲۰۲۴ء بروز ہفتہ بارہ بجے بعد دوپہر اسلام آباد (ٹلفورڈ) میں اپنے دفتر سے باہر تشریف لاکر مکرمہ عذرا خان صاحبہ بنت مکرم رانا نعیم الدین خان صاحب مرحوم سابق کارکن حفاظت خاص(یوکے)کی نماز جنازہ حاضر اور پانچ مرحومین کی نمازِ جنازہ غائب پڑھائی۔

نماز جنازہ حاضر

مکرمہ عذرا خان صاحبہ بنت مکرم رانا نعیم الدین خان صاحب مرحوم سابق کارکن حفاظت خاص(یوکے)

11؍نومبر2024ء کو 56 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ صوم وصلوٰۃ کی پابند، مہمان نواز، خوش اخلاق، نیک، دیندار اور مخلص خاتون تھیں۔ چندوں کی ادائیگی میں بڑی با قاعدہ تھیں۔ خلافت کے ساتھ گہرا عقیدت کا تعلق تھا۔ بیماری کا عرصہ بڑے صبروہمت سے گزارا اورکبھی مایوسی کا اظہار نہ کیا۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔ پسماندگان میں 2 بیٹے اور 6 بیٹیاں شامل ہیں۔ آپ مکرم را نا وسیم احمد صاحب (کارکن دفتر پرائیویٹ سیکرٹری اسلام آباد۔یوکے ) کی بڑی ہمشیرہ تھیں۔

نماز جنازہ غائب

۱۔مکرمہ امۃالرشید مظفر صاحبہ اہلیہ مکرم چودھری مظفراحمد صاحب شہید (دارالذکر۔ لاہور)

15؍ اکتوبر2024ء کو 80 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ کے والد حضرت علم دین صاحب رضی اللہ عنہ اور دادا حضرت قطب دین صاحب رضی اللہ عنہ (آف لودھی ننگل) حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابہ میں سے تھے۔ آپ کے خسر حضرت مولوی محمد ابراہیم صاحب قادیانیؓ در ویش قادیان تھے۔ مرحومہ صوم و صلوٰۃ کی پابند، صابرہ وشا کر ہ نیک اور مخلص خاتون تھیں۔ خلافت کے ساتھ کامل وفا کا تعلق تھااور اپنی اولاد کو بھی اس طرف متوجہ کرتی تھیں۔ کبھی کسی کا گلہ نہیں کیا اور ہر ایک کی ہمدرد اور خیر خواہ تھیں۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔پسماندگان میں دو بیٹیاں اور تین بیٹے شامل ہیں۔

۲۔مکرم مقصود احمد صاحب ابن مکرم علی محمدصاحب(صدر جماعت 52 گ ب ضلع فیصل آباد)

16؍ اکتوبر2024ء کو بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ نے لمبا عرصہ مقامی جماعت میں صدر کے طور پر خدمت کی توفیق پائی۔مرحوم صوم وصلوٰۃ کے پابند، بڑے ہمدرد،مخلص اور باوفا انسان تھے۔عبادات سے بہت شغف رکھتے تھے۔ اپنے گھر میں مسجد کی طرز پر افراد جماعت کے لیے نماز سنٹر بنایا ہوا تھا۔ خلافت سے عقیدت و احترام کا تعلق تھا۔سلسلہ کے مہمانوں کی بڑے شوق کے ساتھ مہمان نوازی کرتے تھے۔ مرحوم موصی تھے۔پسماندگان میں دو بیٹے اور دو بیٹیاں شامل ہیں۔

۳۔مکرمہ بشریٰ زبین صاحبہ اہلیہ مکرم چودھری محمد انوار صاحب (دستگیر کراچی)

21؍ستمبر 2024ء کو 70سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔آپ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابی حضرت مولوی سلطان علی صاحب رضی اللہ عنہ ( پھیرو چیچی انڈیا) کی پوتی اور مولوی عبدالرحیم صاحب( سابق امیر حلقہ گھسیٹ پورہ) کی بیٹی تھیں۔مرحومہ عبادت گزار، خلافت سےانتہائی عقیدت کا تعلق رکھنے والی، مہمان نواز، غریب پرور، ایک نیک اور مخلص خاتون تھیں۔ مالی قربانی میں نمایاں تھیں۔اپنا سارا زیور تحریک جدید کی مد میں پیش کر دیا تھا۔ 1974ء میں دستگیر کراچی سے جن پانچ احمدیوں کوایک جھوٹے الزام کے تحت گرفتار کیا گیا تھا ان میں آپ کے شوہر بھی شامل تھے۔ اسی طرح 1984ء میں آرڈیننس سے قبل مولویوں نے دھاوا بول کر آپ کے مکان کا کچھ حصہ منہدم کر دیا تھا۔آپ نے دونوں مرتبہ بڑی ہمت، حوصلہ اور صبر کا مظاہر ہ کیا۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔ آپ مکرم محمد احسن صاحب (صدر جماعت …) کی والدہ تھیں۔آپ کے ایک داماد مکرم مصباح الدین مبارک محمود صاحب…اور دوسرے داماد عاصم ضیاء باجوہ صاحب … بطور انسپکٹر خدمت کی توفیق پارہے ہیں۔

۴۔مکرم محمد عادل صاحب (آف ننگل باغبانہ محلہ طاہر قادیان۔ انڈیا)

25؍ستمبر2024ء کو 85 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔مرحوم کا تعلق جماعت دھن سنگھ پور ضلع فتح پور صوبہ یوپی سے تھا۔1971ء میں بیعت کی سعادت حاصل کی اور اس کے بعد مخالفت کا سامنا کرنا پڑا۔ 1993ء میں ہجرت کر کے فیملی کے ساتھ قادیان آگئے۔پنجوقتہ نمازوں کے علاوہ نماز تہجد نیز قرآن کریم کی تلاوت باقاعدگی سے کیا کرتے تھے۔ نہایت خاموش طبع،ملنسار اور فدائی احمدی تھے۔ چندوں کی ادائیگی اوّل وقت میں کرتے تھے۔ حضرت مسیح موعود علیہ السلام اور خلفاءکی کتب و تحریرات کا مطالعہ باقاعدگی سے کرتے تھے۔مرحوم موصی تھے۔پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ دو بیٹے اور دو بیٹیاں شامل ہیں۔ بڑے بیٹے مکرم حافظ شریف الحسن صاحب ناظم ارشاد وقف جدیدقادیان کے طورپر خدمت کی توفیق پارہے ہیں اور دوسرے بیٹے بھی صدر انجمن احمدیہ کے کارکن ہیں۔

۵۔مکرمہ صفیہ خانم صاحبہ بنت مکرم قادر بخش صاحب مرحوم (جرمنی)

13؍ اگست 2024ء کو 82 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔مرحومہ صوم وصلوٰۃ کی پابند، ملنسار، مہمان نواز، خوش اخلاق، مخلص اور نیک خاتون تھیں۔ پر دے کی بڑی پابند تھیں۔ جماعتی پروگراموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتی رہیں۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔ پسماندگان میں ایک بیٹی اوردو بیٹے شامل ہیں۔آپ کے ایک بیٹے مکرم کلیم احمد صاحب جماعت Eppelheim میں بطور جنرل سیکرٹری اور ایک پوتی بطور جنرل سیکرٹری لجنہ اماء اللہ Eppelheim جبکہ ایک پوتا خدام الاحمدیہ میں ناظم اطفال کے طور پر خدمت کی توفیق پارہا ہے۔

اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنے پیاروں کے قرب میں جگہ دے۔ اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button