جماعت احمدیہ لٹویا کی حالیہ تعلیمی و تربیتی سرگرمیاں
اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے جماعت احمدیہ لٹویا کو دیگر جماعتوں کی طرح مختلف تعلیمی و تربیتی پروگرامز منعقد کرنے کی توفیق مل رہی ہے۔ ان میں بعض حالیہ پروگرامز کی مختصر رپورٹ پیش خدمت ہے۔
باجماعت نماز تہجد: احباب جماعت میں نماز تہجد کی اہمیت و برکات کو اجاگر کرنے کے ليے ۱۸؍نومبر۲۰۲۴ء بروز سوموار صبح ساڑھے پانچ بجے دارالحکومت ریگا (Riga) میں واقع مشن ہاؤس میں باجماعت نماز تہجد کا اہتمام کیا گیا۔ یاد رہے کہ جماعت احمدیہ لٹویا کے ممبران کی اکثریت طلبہ پر مشتمل ہے جومشن ہاؤس سے تقریباً تین چار کلومیٹر کےفاصلے پر رہائش پذیر ہیں۔ صبح صبح پبلک ٹرانسپورٹ میسر نہیں تھی اس ليے تمام احباب آپس میں پہلے سے طے شدہ پروگرام کے مطابق ٹیکسیوں پر نماز تہجد کی ادائیگی کے ليے مشن ہاؤس پہنچے۔
اجتماعی سحری و افطاری: اسی طرح احباب جماعت میں حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی طرف سے کی گئی نفلی روزے کی مبارک تحریک کی اہمیت واضح کرنے کے ليےنفلی روزے کے ليےاجتماعی سحری کا اہتمام کیا گیا۔ نماز تہجد کی ادائیگی کے بعد تمام احباب نے حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کی آوازپر لبیک کہتے ہوئے نفلی روزہ رکھا۔ اس طرح اکٹھے سحری کرنےکو سب احباب نے اتنا پسند کیا کہ اسی وقت یہ پروگرام بنایا گیا کہ شام کو افطاری کے وقت ایک کلواجمیعا رکھا جائے اور افطاری بھی اکٹھے کی جائے۔ نیز صدر صاحبہ لجنہ اماءاللہ کی خواہش پر کہ ممبرات لجنہ اماءاللہ بھی افطاری میں شامل ہوں اسی روز شام کو اجتماعی افطاری کا بھی اہتمام کیا گیا۔
نماز فجر کی ادائیگی کے بعد درس حدیث بعنوان ’’نیکی کی تحریک‘‘ دیا گیا۔ بعد ازاں احباب نے اکٹھے تلاوت قرآن کریم کی سعادت حاصل کی۔
تبلیغ اور نظام وصیت سیمینار:نماز مغرب کی ادائیگی کے بعد مشن ہاؤس میں خاکسار (مبلغ سلسلہ و صدر جماعت احمدیہ لٹویا) کی زیر صدارت ‘‘تبلیغ اور نظام وصیت’’ کے موضوع پر ایک سیمینار منعقد ہوا۔ تلاوت قرآن کریم کے بعد مکرم خاقان احمد صائم صاحب نیشنل سیکرٹری تبلیغ نے ’’تبلیغ کی راہ میں مشکلات اور ان کا حل‘‘ کے عنوان پر اظہار خیال کیا اور اس کے بعد مکرم فضل عمر شاہد صاحب نیشنل سیکرٹری مال و تحریکات نے نومبائعین کے چند ایمان افروز واقعات پڑھ کر سنائے۔ بعدہٗ خاکسار نے حضرت مسیح موعودؑ کے رسالہ الوصیت سے چند اقتباسات پڑھ کر سنائے اور موصیان کو اپنی زندگیاں نظام وصیت کے تقاضوں کے مطابق گزارنے کی تلقین کی۔
یہ دن لٹویا کا یوم آزادی بھی تھا۔ اللہ تعالیٰ کے فضل سے جماعت احمدیہ لٹویا کے احباب نے یہ سارا دن بھرپور عبادت، نیکیوں اور دعاؤں میں گزارا اور اپنے ليے دعاؤں کے ساتھ ساتھ لٹویا کے باشندوں کے جلد از جلداسلام احمدیت کی آغوش میں آنے کے ليے بھی بھرپور دعا کی توفیق پائی۔
ان تمام تعلیمی وتربیتی پروگراموں میں ایک ناصر، پانچ ممبرات لجنہ اماءاللہ، ایک بچے، ایک طفل، ۱۰؍خدام اور ایک غیر احمدی مہمان سمیت کُل ۱۹؍افراد نے شمولیت کی۔ الحمدللہ علیٰ ذالک
(رپورٹ:بشارت احمد شاہد۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)
٭…٭…٭