متفرق شعراء
حُبِّ دنیا کو مِرے نَفس پہ کر دے ٹھنڈا
(کلام حضرت ڈاکٹر میر محمد اسماعیل صاحب ؓ)
حُبِّ دنیا کو مِرے نَفس پہ کر دے ٹھنڈا
(کلام حضرت ڈاکٹر میر محمد اسماعیل صاحب ؓ)
اے مِرے مُرشدِ کامِل، اے مِرے راہنما
آپ کو حق کی قسم، کیجئے حق سے یہ دُعا
نیک ظنّی کو مُبَدَّل بہ حقیقت کر دے
لاج رکھتاہے پیاروں کے کہے کی مولا
ما سِوَی اللہ سے کر دے مرا سینہ خالی
حُبِّ دنیا کو مِرے نَفس پہ کر دے ٹھنڈا
معرِفت دِل کو ملے رُوح کو نورِ ایماں
ذرّے ذرّے میں مِرے عشق رَچا دے اپنا
کِرم خاکی کو اگر چاہے تو انساں کردے
میرا مولیٰ مِری بگڑی کا بنانے والا
مُستَحِق گرچہ نہ ہوں لُطف و کرم کا، لیکن
کچھ بھی ہوں، کوئی بھی ہوں، ہوں تو اُسی کا بندہ
حشر میرا شہِ خُوباں کی رفاقت میں ہو
اور دائم رہے اِس ہاتھ میں دامن اُن کا
مابدیں مقصدِ عالی نتوا نیم رسید
ہاں مگر لُطفِ شما پیش نہد گامے چند
(مطبوعہ الفضل ۱۴؍اگست ۱۹۲۴ء بحوالہ بخارِ دل صفحہ ۵۷-۵۸)