حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز

اپنے مقصدِ پیدائش کو سمجھیں

فرمایاوَلَقَدۡ ذَرَاۡنَا لِجَہَنَّمَ کَثِیۡرًا مِّنَ الۡجِنِّ وَالۡاِنۡسِ ۫ۖ لَہُمۡ قُلُوۡبٌ لَّا یَفۡقَہُوۡنَ بِہَا ۫ وَلَہُمۡ اَعۡیُنٌ لَّا یُبۡصِرُوۡنَ بِہَا ۫ وَلَہُمۡ اٰذَانٌ لَّا یَسۡمَعُوۡنَ بِہَا ؕ اُولٰٓئِکَ کَالۡاَنۡعَامِ بَلۡ ہُمۡ اَضَلُّ ؕ اُولٰٓئِکَ ہُمُ الۡغٰفِلُوۡنَ (الاعراف: ۱۸۰) اور یقیناً ہم نے جنّوں اور انسانوں میں سے ایک بڑی تعداد کو جہنم کے لئے پیدا کیا ہے، اُن کے دل تو ہیں مگر ان کے ذریعہ سے وہ سمجھتے نہیں، یعنی روحانی باتیں سمجھنے کے قائل ہی نہیں، اُن کی آنکھیں تو ہیں مگر اُن کے ذریعہ سے وہ دیکھتے نہیں، اُن کے کان تو ہیں مگر ان کے ذریعے سے وہ سنتے نہیں، نہ ان کے دلوں میں روحانیت بیٹھتی ہے، نہ اُن کے کان روحانیت کی باتیں، دینی باتیں سننے کے قائل ہیں نہ نیک چیزیں اور وہ چیزیں دیکھنے کی طرف توجہ دیتے ہیں جس کی طرف خدا تعالیٰ نے دیکھنے کا کہا ہے اور نہ اُن سے دیکھنے سے رُکتے ہیں جن سے خدا تعالیٰ نے رکنے کا کہا ہے۔ گویا مکمل طور پر دنیاوی خواہشات نے اُن پر غلبہ حاصل کرلیا ہے۔ فرمایا کہ وہ لوگ چارپایوں کی طرح ہیں بلکہ اُن سے بھی بد تر، اور بھٹکے ہوئے ہیں، یہی لوگ ہیں جو غافل ہیں۔ پھر ایک جگہ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے اَرَءَ یْتَ مَنِ اتَّخَذَ اِلٰہَہٗ ھَوٰہُ (الفرقان: ۴۴) کیا تُو نے اُسے دیکھا جس نے اپنی خواہش کو ہی اپنا معبود بنا لیا۔ یہ لوگ صرف اپنی خواہشات کی ہی عبادت کرنے والے ہیں۔ پھر فرماتا ہے۔ اَمۡ تَحۡسَبُ اَنَّ اَکۡثَرَہُمۡ یَسۡمَعُوۡنَ اَوۡ یَعۡقِلُوۡنَ ؕ اِنۡ ہُمۡ اِلَّا کَالۡاَنۡعَامِ بَلۡ ہُمۡ اَضَلُّ سَبِیۡلًا (الفرقان: ۴۵) کیا تُو گمان کرتا ہے کہ ان میں سے اکثر سنتے ہیں یا عقل رکھتے ہیں، ان میں سے اکثر جانوروں کی طرح ہیں بلکہ اُن سے بھی زیادہ بدتر۔
ان آیات میں ان لوگوں کا نقشہ ہے جو اپنے مقصد پیدائش کو نہیں سمجھتے اور اپنی خواہشات کے پیچھے چل پڑے ہیں جیسا کہ حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام نے فرمایا کہ جس نے پیدا کر کے پھر اُس پیدائش کا مقصد بتایا ہے، اُسے تو بھول گئے ہیں اور اپنے مقاصد خود تلاش کر رہے ہیں۔ پھر ایسے لوگوں کا ٹھکانہ جہنم ہی ہے۔ جانوروں کے تو اعمال کا حساب نہیں ہے، ان بھٹکے ہوؤں کے اعمال کا حساب جو ہے یقیناً انہیں جہنم میں لے جائے گا۔

(خطبہ جمعہ ۶؍ جولائی ۲۰۱۲ء مطبوعہ الفضل انٹرنیشنل ۲۷؍جولائی ۲۰۱۲ء)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button