افریقہ (رپورٹس)

جماعت احمدیہ تنز انیہ کے ترپن ویں(۵۳) جلسہ سالانہ کا بابرکت انعقاد

٭… نمائندگان وزارتِ تعلیم، سائنس اور ٹیکنالوجی اور وزارتِ پانی سمیت کئی اہم سیاسی و غیر سیاسی شخصیات کی شمولیت

٭… ایم ٹی اے افریقہ کے ساتھ ساتھ نیشنل ٹی وی چینلز نیزکثرت سے مطالعہ کی جانے والی اخبارات کےعلاوہ آن لائن بلاگز اور سوشل میڈیامیں بھرپور کوریج


٭… خدمت خلق کے تحت ۵۵؍ یونٹ خون کے عطیات

٭… ملک بھر کی مختلف جماعتوں سے تقریباً چار ہزار۱۵۰؍افراد کی جلسہ سالانہ میں شرکت

جماعت احمدیہ تنز انیہ کے ترپن ویں جلسہ سالانہ کاانعقاد مورخہ ۲۷تا ۲۹؍ستمبر بروز جمعۃ المبارک تا اتوار تنزانیہ کے سب سے بڑے شہر دارِسلام کے قریب واقع Kitonga کے مقام پر ہوا۔ امسال جلسہ سالانہ کا مرکزی موضوع ’’اسلام امن و آشتی کا مذہب ہے‘‘ تھا۔


مکرم علی حمیسی مبامبوا صاحب کا تقرر بطور افسر جلسہ سالانہ ہوا اور آپ نے ۲۴؍شعبہ جات پر مشتمل اپنی کمیٹی ترتیب دی جس نے جلسہ سالانہ کے انتظامات مکمل کیے۔

امسال خصوصی طور پر خواتین کی جلسہ گاہ کو وسیع کروایا گیا۔ اسی طرح مردانہ جلسہ گاہ کے سٹیج کی پچھلی جانب دو کمرے بنائے گئے جنہیں شعبہ آڈیو ویڈیو اور سامان وغیرہ رکھنے کے لیے کام میں لایا گیا۔

امسال پہلی مرتبہ کھانا پکانے کےليے کوئلے اور لکڑی کے ایندھن کی جگہ بڑے پیمانے پر قدرتی گیس کا بھی استعمال کیا گیاتھا۔ جلسہ گاہ کے قریب ایک نیا کنواں کُھدوایا گیا جس سےشاملین کےليے پانی کی قلت دُور ہوگئی۔

مورخہ ۲۲؍ستمبر بروز اتوار جلسہ کمیٹی کے ہمراہ مکرم خواجہ مظفر احمد صاحب قائمقام امیر و مشنری انچارج تنزانیہ نے جلسہ گاہ کا دورہ کیا اور تمام شعبہ جات کا جائزہ لے کر ہدایات دیں۔ اسی طرح دور و نزدیک کے ریجنز سے احبابِ جماعت بسیں بھر بھر کے اس روحانی مائدہ سے مستفیض ہونے کےليے تشریف لائے۔

میڈیا کے ذریعہ جلسہ سالانہ کی تشہیر: تقریباً ایک ماہ قبل سے ہی جلسہ سالانہ کی تشہیر کا کام شروع کیا گیا۔ آڈیو وڈیو ٹیم کے ذریعہ جلسہ سالانہ کے پروموزسوشل میڈیا پر افادۂ عام کےليے اپ لوڈ کیے گئے۔ اسی طرح مختلف سرکاری اور نجی ادارہ جات میں خطوط اور دعوت ناموں کے ذریعہ رابطہ کیا گیا اور انہیں جلسہ سالانہ میں شرکت کی دعوت دی گئی۔ تین ٹی وی چینلز (Clouds TV، Azam TVاور Channel 10)اورایک ریڈیو چینل (Wasafi FM)پر وقت لے کر جلسہ سالانہ کے حوالہ سے خصوصی پروگرام کیے گئے جن کے ذریعہ ملک بھر میں تقریباً ۱۳؍ ہزار افراد تک رسائی ہوئی۔

جلسہ سالانہ سے تین دن قبل مسجد سلام میں ایک خصوصی پریس کانفرنس کا اہتمام کیا گیا جس میں ٹی وی، ریڈیو، اخبارات اور آن لائن بلاگز کے تقریباً ۱۲؍نمائندوں نے شرکت کی۔ ا س پریس کانفرنس میں مکرم امیر صاحب نے جماعت احمدیہ کا تعارف پیش کیا اور اسلام کی پُرامن اور خوبصورت تعلیم کے بارے میں بتایا۔ اسی طرح تمام طبقۂ ہائے فکر کے لوگوں کو جلسہ سالانہ میں شمولیت کی دعو ت دی۔ ان تمام ذرائع سے ہزاروں افراد تک جلسے کے انعقاد کی خبرکے ساتھ ساتھ اسلام احمدیت کی خو بصورت تعلیم بھی پہنچی۔

جماعت احمدیہ تنزانیہ کی خوش قسمتی ہے کہ امسال بھی جلسہ سالانہ کے موقع پر حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے ازراہِ شفقت بصیرت افروز پیغام ارسال فرمایا۔

مورخہ۲۷؍ستمبر بروز جمعۃ المبارک جلسہ سالانہ کا آغاز ہوا۔ نماز جمعہ کی ادائیگی اور کھانے کے وقفہ کے بعد تمام شاملین جلسہ نے حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا خطبہ جمعہ براہ راست سنا اور دیکھا۔

خطبہ جمعہ کے معاً بعد افتتاحی اجلاس کا آغاز ہوا۔ افتتاح کےليے تنزانیہ کے وزیر قانون پروفیسر پالاماگامباجون Kabudi صاحب بطور مہمان خصوصی تشریف لائے اور پرچم کشائی کی تقریب منعقد ہوئی۔ مکرم امیر صاحب نے لوائے احمدیت جبکہ مہمان خصوصی نے تنزانیہ کا قومی پرچم لہرایا۔ اجتماعی دعا کے ساتھ جلسہ سالانہ کا آغاز ہوا۔

افتتاحی تقریب میں ڈاکٹر Maduhu Kazi صاحب نائب چیف سیکرٹری وزارتِ داخلہ بھی موجود تھے جو وزیرِداخلہ کے نمائندہ کے طور پر تشریف لائے تھے۔

پہلا اجلاس:پہلے اجلاس کا آغازتلاوت قرآن کریم سے ہو ا جومکرم معلم رمضان شعبان صاحب نے کی اور مکرم محمد حبیب صاحب نے نظم پڑھی جس کے بعد مکرم عبد الرحمٰن محمد عامے صاحب نائب امیر نے مہمان خصوصی کا تعارف کروایا اور سٹیج پر خوش آمدید کہا۔ مہمان خصوصی نے اظہار خیال کرتے ہوئے جلسہ سالانہ کے انعقاد پر مبارکباد دی اورکہا کہ ’محبت سب کےليے، نفرت کسی سے نہیں‘ کا نعرہ دلوں کو موہ لینے والا نعرہ ہے۔

مکرم امیر صاحب نے حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کا خصوصی پیغام پڑھ کرسنایا اور آپ نے احباب جماعت کو توجہ دلائی کہ ہم سب کو پیارے آقا حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے پیغام میں موجود تمام باتوں کو اپنی زندگی کا حصہ بنانا چاہيے۔ دعا کےساتھ جلسہ سالانہ کا پہلا اجلاس اختتام پذیر ہوا۔

مہمان خصوصی کو جلسہ سالانہ کی نمائشوں کا دورہ کروایا گیا اور جماعتی کتب تحفۃً دی گئیں۔ گذشتہ سالوں کی طرح امسال بھی جلسہ سالانہ کے موقع پر نمائش کو بڑی محنت سے تیار کروایا گیا تھا۔ اس بڑی نمائش کے ساتھ ساتھ دیگر سٹالز بھی موجود تھے جن میں شعبہ تبلیغ، شعبہ وقفِ نو، جامعہ احمدیہ تنزانیہ، احمدیہ سیکنڈری سکول Kitonga اور جماعتی کتب کا سٹال تھا۔ تمام شعبہ جات کے نمائندگان ہمہ وقت ڈیوٹی پر موجود رہے اور مہمانان کو تعارف کرواتے رہے۔ تقریباً ۳۰۰؍سے زائد غیر از جماعت احباب بھی جلسہ سالانہ میں شامل ہوئے۔ شعبہ تبلیغ نے ان کےليے خصوصی پروگرامز اور سٹالز کا انتظام کیا ہوا تھا۔ اللہ تعالیٰ کے فضل سے ۷؍افراد نے بیعت کرکے جماعت احمدیہ میں شمولیت بھی اختیار کی ہے۔ اللہ تعالیٰ انہیں ایمان و اخلاص میں بڑھاتا چلا جائے۔ آمین

نماز مغرب و عشاء کی ادائیگی کے بعد ملک بھر سے آنے والےمبلغین اور معلّمین کرام کی امیر صاحب کے ساتھ میٹنگ ہوئی اور جلسہ سالانہ کے تمام شاملین کی خدمت میں عشائیہ پیش کیا گیا۔

دوسرا دن:جلسہ سالانہ کے دوسرے دن کے پہلے اجلاس کا آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا جومکرم حافظ ظفراللہ عبد الرحمٰن عامے صاحب نے کی جس کے بعد مکرم طاہر رمضان Marunda صاحب مبلغ سلسلہ مٹوارہ ریجن نے اردونظم ’’اے خدا اے کارساز‘‘ خوش الحانی سے پڑھی اور اس کا سواحیلی ترجمہ بھی پیش کیا گیا۔ مکرم موسیٰ عیسیٰ مشعری صاحب مبلغ سلسلہ ملاوی نے ’’حقیقی امن کی ضمانت: خود کو آستانہ الٰہی پر جھکانا‘‘ اور مکرم سیف حسن ناکُوچیمہ صاحب جنرل سیکرٹری نے ’’اسلامی تعلیم-امنِ عالم کی ضامن‘‘ کے موضوعات پر تقاریر کیں۔ جلسہ سالانہ کےليے وزیرِ پانی کو بھی مدعو کیا گیا تھا۔ ان کی نمائندگی میں اس اجلاس میں وزارت کی طرف سے مکرم شریف عثمان صاحب تشریف لائے۔ موصوف نے جماعت کو ملک بھر میں صاف پانی کی دستیابی اور ترسیل کی کوششوں پر مبارکباد دی اور کہا کہ ہمیں ہمیشہ جماعت احمدیہ کی طرف سے امن و سلامتی کی تعلیمات ملی ہیں۔ اسی طرح مکرم الحاج عبد الماجد مولیدی صاحب ڈائریکٹر برائے پرائمری ایجوکیشن بطور نمائند ہ وزیرِ تعلیم، سائنس اور ٹیکنالوجی تشریف لائے۔ انہوں نے اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہماری حکومت جماعت احمدیہ کی تنزانیہ میں تعلیم کے میدا ن میں خدمات کو سراہتی ہے۔ بلاشبہ اسلام ایک دوسرے کی عزت کرنے اور ترقی کے برابر مواقع فراہم کرنے کی ترغیب دیتا ہے اور جماعت احمدیہ اس کی عملی تصویر ہے۔ مکرم امیر صاحب نے مہمانان کو سواحیلی ترجمۃ القرآن اور دیگر جماعتی کتب کا تحفہ پیش کیا اور انہیں نمائشوں کا دورہ بھی کروایا گیا۔

بعدازاں مکرم آصف محمود بٹ صاحب کوآرڈینیٹر ایم ٹی اے تنزانیہ نے ’’قبولیتِ دعا- ہستی باری تعالیٰ کا ثبوت‘‘ کے موضوع پر تقریر کی۔

صدرِ مملکت کا خصوصی پیغام: جلسہ سالانہ کے لیے صدرِ مملکت ڈاکٹر سامعہ صلح حسن صاحبہ کو خصوصی طور پر مدعو کیا گیا تھا۔ موصوفہ نے اپنی مصروفیات کے باعث نائب سپیکر قومی اسمبلی موسیٰ اذان Zungu صاحب کو بطور نمائندہ بھجوایا۔ انہوں نے مکرمہ صدر صاحبہ کی طرف سے تحریری پیغام پڑھ کرسنایا جس میں جماعت احمدیہ کو جلسہ سالانہ کے انعقاد پر مبارکباد دی گئی اور جماعت احمدیہ کی امن و آشتی کی تعلیمات کو پھیلانے کی کوششوں کو سراہا گیا۔ اس کے بعد کھانے کا وقفہ ہوا اور نمازِ ظہر و عصر جمع کرکے ادا کی گئیں۔

دوسرے اجلاس کا آغاز تلاوتِ قرآن کریم و سواحیلی ترجمہ سے ہوا جو مکرم علی صالح حسن صاحب معلم سلسلہ نے پیش کی۔ مکرم محی الدین Mfaumeصاحب معلم سلسلہ زنزبار نے نظم پیش کی۔ بعدازاں مکرم شیخ عبد الرحمٰن عامے صاحب نائب امیر نے ’’حقوقِ انسانیت کے بارہ میں اسلامی تعلیم‘‘ اور مکرم کریم الدین شمس صاحب مبلغ سلسلہ موروگورو ریجن نے ’’علاماتِ ظہورِ مسیح موعودؑ‘‘ کے موضوعات پر تقاریر کیں۔ ایک نظم کے بعد گئیٹا (Geita)سے تشریف لائے ہوئے نومبائعین نے اپنے قبولیت احمدیت کے واقعات پیش کیے جس کے بعد مکرم صالح کتاب پازی صاحب صدر مجلس انصار اللہ نے ’’نظام خلافت -امن عالم کی ضمانت‘‘ کے موضوع پر اس اجلاس کی آخری تقریر پیش کی۔ اس کے بعد نیشنل اجتماع لجنہ اماءاللہ یوکے کے موقع پر حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا خطاب رواں سواحیلی ترجمہ کے ساتھ تمام شاملین جلسہ نے دیکھا اور سنا۔ نماز مغرب و عشاء کے بعد رات کا کھانا پیش کیا گیا۔

تیسر ا دن:جلسہ سالانہ کے تیسرے اور آخری دن کا آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا جو مکرم موسیٰ عیسیٰ مشعری صاحب مبلغ سلسلہ ملاوی نے کی۔ مکرم مکرانی Balamaصاحب معلم سلسلہ نے نظم پیش کی۔ بعدہٗ مکرم بکرعبید کلوٹا صاحب مبلغ سلسلہ نے ’’عائلی زندگی میں امن کے قیام کی اسلامی تعلیم‘‘ اور مکرم احتشام لطیف صاحب مبلغ سلسلہ شیانگا ریجن نے ’’عہدیداران کی اطاعت-معاشرہ کے امن کی بنیاد‘‘ کے موضوعات پر تقاریر پیش کیں۔

بعدازاں گذشتہ سال کے دوران وفات پا جانے والے مرحومین کے اسماء بغرض دعا پڑھ کرسنائے گئے۔ نیز تعلیمی میدان میں نمایاں کامیابی حاصل کرنے والے طلبہ و طالبات کے اسماء بھی پڑھ کر سنائے گئے جنہیں بعد میں انعامات بھی دیے گئے۔ تنزانین ریڈکراس سوسائٹی (TRCS)کے وفد کو بھی جلسہ سالانہ پر مدعو کیا گیا تھا۔ چنانچہ مکرمہ Lucia Sebastianصاحبہ جنرل سیکرٹری کی قیادت میں ان کا وفد شامل ہوا۔ ہیومینٹی فرسٹ تنزانیہ ریڈ کراس کے ساتھ مل کر متعدد مواقع پر خدمتِ انسانیت کے کاموں میں حصہ لیتی ہے۔ جنرل سیکرٹری صاحبہ نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہیومینٹی فرسٹ کے ساتھ خدمت کرنے کی وجہ سے ہماری دیرینہ دوستی کا تعلق ہے اور ہمیں یہاں آکر بہت خوشی ہوئی ہے۔ ‘‘

اس اجلاس کی آخری تقریر مکرم عابد محمود بھٹی صاحب نائب امیر و پرنسپل جامعہ احمدیہ تنزانیہ نے ’’رسول اکرمﷺ کا دشمنوں سے حسنِ سلوک‘‘ کے عنوان پر کی۔ اس کے بعد کھانے کا وقفہ ہوا اور نماز ظہر و عصر جمع کرکے ادا کی گئیں۔

اختتامی اجلاس:مکرم امیر صاحب کی زیرِ صدارت آخری اجلاس کا آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا جو مکرم ڈاکٹر فضل الرحمٰن صاحب انچارج احمدیہ پولی کلینک نے کی۔ طلبہ جامعۃ المبشرین تنزانیہ نے گروپ کی صورت میں عربی قصیدہ يَا عَيْنَ فَيْضِ اللّٰهِ وَ الْعِرْفَانِترنم کے ساتھ پڑھ کر سنایا اور اس کا سواحیلی ترجمہ بھی پیش کیا گیا۔ مکرم امیر صاحب نے اپنی اختتامی تقریر میں ’اسلام اور امن عالم کی حسین تعلیمات‘ کے ضمن میں کہا کہ حقوق اللہ اور حقوق العباد کی ادائیگی سے ہی دنیا ایک خوبصورت جگہ بن سکتی ہے۔ اختتامی دعا کے بعد خدام و اطفال دارالسلام، جامعۃ المبشرین احمدیہ تنزانیہ اور دیگر گروپس نے ترانے اور نظمیں پڑھیں اور یوں جلسہ سالانہ تنزانیہ۲۰۲۴ء کا بابرکت اختتام ہوا۔

اللہ تعالیٰ کے فضل سے امسال جلسہ سالانہ میں تقریباً چار ہزار ۱۵۰؍افراد نے شرکت کی جن میں یوکے اور ہمسایہ ملک ملاوی سے بھی مہمان تشریف لائے۔ تینوں دن اجتماعی نماز تہجد جلسہ گاہ میں ہی ادا کی جاتی رہی اور نماز فجر کے معاً بعد تربیتی عناوین پر دروس کا انتظام بھی کیا گیا۔ خدمتِ خلق کے تحت جلسہ گاہ کے قریب ہی خون کے عطیات دینے کا بھی انتظام کروایا گیا تھا جس میں الحمدللہ۵۵؍یونٹ خون عطیہ کیا گیا۔ ایم ٹی اے افریقہ عبید سٹوڈیوز تنزانیہ کی ٹیم نے بڑی محنت کے ساتھ جلسہ سالانہ کے تمام پروگرامز کی ریکارڈنگ کی اورشعبہ آڈیو ویڈیو کے تعاون سے تینوں دن براہِ راست یوٹیوب پر جلسہ نشر ہوتا رہا۔ سوشل میڈیا کے مختلف پلیٹ فارمز جلسہ سالانہ کی تشہیر اور اعلانات کے لیے استعمال کیے جاتے رہے۔ جلسہ سالانہ کے تینوں دن مختلف میڈیا ہاؤسز کے نمائندےبھی جلسہ گاہ آتے رہے جن میں TBC Tv اور ریڈیو، Uhuru FM، اخبارات (Mwananchi اور The Citizen) اور آن لائن بلاگرز (Mwamba wa Habariاور Jamii Forum) کے نمائندگان شامل تھے اور انہوں نے اپنے اپنے پلیٹ فارمز پر خبر بھی نشر کی۔

اللہ تعالیٰ تمام منتظمین اور معاونین کو جزائے خیر سے نوازے اور یہ جلسہ تبلیغ و تربیت کے حوالے سے جماعتی ترقی کے نئے سے نئے راستے کھولنے والا ہو۔ آمین

(رپورٹ:شہاب احمد۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button